حضرت علی ہجویری رحمۃاللہ تعالی کے مزار پرž
حضرت علی ہجویری رحمۃاللہ تعالی کے مزار پر دہشت گردوں کا سفاکانہ، وحشیانہ اور بزدلانہ حملہ
کوئی مسلمان ایسی بزدلانہ کاروائی کو برداشت نہیں کرسکتا اور نہ کوئی مسلمان ایسی کاروائی کا سوچ سکتا ہے
یقینا ایسی کاروائیاں بیرونی طاقت اور مفاد پر ہی کی جاسکتی ہیں
لیکن ہمارے حکمران ہمیشہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے اسے مقامی عکسریت پسندوں پر ڈال دیتی ہے جس کی وجہ سے بیرونی دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے
میں نہیں مانتا کہ ایک پاکستانی یا مسلمان جو کتنا ہی گرا پڑا ہو وہ ایسی کاروائی کریگا بالکل نہیں
ایسی کاروائیوں کے پیچھے یقینا بیرونی ہاتھ موجود ہے بلکہ ہمارے حکمران بھی ان کی شازشوں میں ملوث ہے تاکہ ان کے دنیاوی آقا خوش رہے کیوں کہ آخر میں انہی آقاؤں کی گود میں جا کر بیٹھنا ہے
لیکن آخر ایسا کب تک ہوتا رہے گا، کب تک ایسے حکمران ہمارے سر مسلط رہیں گے،
کب تک ہم اپنے وطن عزیز کو ٹوٹتے اور بکھرتے دیکھتا رہیں گے،
کیا ہمارے آباؤ اجداد نے اسی دن کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانی دی تھی،
یہ ظالم ہم پر کیوں مسلظ ہے ،
کب تک ہم غیروں کے غلام اور ان کی روٹی کے بھکاری بنے رہیں گے ، آخر تب تک
ہم میں شعور کب پیدا ہوگا کہ ہم ان ظالموں سے چھتکارا حاصل کرسکیں
کیا ہم صرف اسی کا انتظار کرتے رہیں کہ آخری زمانہ شروع ہوگا امام مہدی رضی اللہ عنہ کا ظہور ہوگا اور پھر عیسی علیہ السلام تشریف لائیں گے اور ہماری قسمت بدل جائے گی
کیا ہم اس سے پہلے اپنی قسمت نہیں بدل سکتے
کیا اس سے پہلے ہم طوفانوں کا رخ نہیں موڑ سکتے
تھوڑی ہمت کی ضرورت ہے
دین اسلام کے راستے کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے
اللہ رب العالمین ہمارے حکمرانوں کو ہدایت دے
ہمارے درمیان اتحاد اور بھائی چارگی پیدا فرما
ہمارے وطن عزیز کو تمام شرور ، حادثات اور خطرات سے محفوظ فرما
اے اللہ ہمیں اپنے دشمنوں کے مقابلے میں طاقت اور قوت عطا فرما
اے اللہ انتشار و اافتراق سے ہمارے حفاظت فرما
حضرت علی ہجویری رحمۃاللہ تعالی کے مزار پر دہشت گردوں کا سفاکانہ، وحشیانہ اور بزدلانہ حملہ
کوئی مسلمان ایسی بزدلانہ کاروائی کو برداشت نہیں کرسکتا اور نہ کوئی مسلمان ایسی کاروائی کا سوچ سکتا ہے
یقینا ایسی کاروائیاں بیرونی طاقت اور مفاد پر ہی کی جاسکتی ہیں
لیکن ہمارے حکمران ہمیشہ اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے اسے مقامی عکسریت پسندوں پر ڈال دیتی ہے جس کی وجہ سے بیرونی دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے
میں نہیں مانتا کہ ایک پاکستانی یا مسلمان جو کتنا ہی گرا پڑا ہو وہ ایسی کاروائی کریگا بالکل نہیں
ایسی کاروائیوں کے پیچھے یقینا بیرونی ہاتھ موجود ہے بلکہ ہمارے حکمران بھی ان کی شازشوں میں ملوث ہے تاکہ ان کے دنیاوی آقا خوش رہے کیوں کہ آخر میں انہی آقاؤں کی گود میں جا کر بیٹھنا ہے
لیکن آخر ایسا کب تک ہوتا رہے گا، کب تک ایسے حکمران ہمارے سر مسلط رہیں گے،
کب تک ہم اپنے وطن عزیز کو ٹوٹتے اور بکھرتے دیکھتا رہیں گے،
کیا ہمارے آباؤ اجداد نے اسی دن کے لئے لاکھوں جانوں کی قربانی دی تھی،
یہ ظالم ہم پر کیوں مسلظ ہے ،
کب تک ہم غیروں کے غلام اور ان کی روٹی کے بھکاری بنے رہیں گے ، آخر تب تک
ہم میں شعور کب پیدا ہوگا کہ ہم ان ظالموں سے چھتکارا حاصل کرسکیں
کیا ہم صرف اسی کا انتظار کرتے رہیں کہ آخری زمانہ شروع ہوگا امام مہدی رضی اللہ عنہ کا ظہور ہوگا اور پھر عیسی علیہ السلام تشریف لائیں گے اور ہماری قسمت بدل جائے گی
کیا ہم اس سے پہلے اپنی قسمت نہیں بدل سکتے
کیا اس سے پہلے ہم طوفانوں کا رخ نہیں موڑ سکتے
تھوڑی ہمت کی ضرورت ہے
دین اسلام کے راستے کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے
اللہ رب العالمین ہمارے حکمرانوں کو ہدایت دے
ہمارے درمیان اتحاد اور بھائی چارگی پیدا فرما
ہمارے وطن عزیز کو تمام شرور ، حادثات اور خطرات سے محفوظ فرما
اے اللہ ہمیں اپنے دشمنوں کے مقابلے میں طاقت اور قوت عطا فرما
اے اللہ انتشار و اافتراق سے ہمارے حفاظت فرما