جتنی چاہو سہل انگاری کر لینا
مگر اس میں بھی فنکاری کر لینا
موجِ مَے میں دل کا حال سنا دینا
نشے میں اتنی ہوشیاری کر لینا
کبھی نہ سیدھا لینا سیدھے سادھے کو
پیدا کوئی ناہمواری کر لینا
جب مٹی کے شور میں دب کر رہ جائو
اس دن تھوڑی بادہ خواری کر لینا
درد بدوش نہ پھرنا درد کے موسم میں
اتنی سی تو پردہ داری کر لینا
پہلے اس کو ہنسی خوشی رخصت کرنا
بعد میں بیٹھ کر آہ و زاری کر لینا
رات کو لکھنا حرفِ سحر آثار کوئی
راکھ میں یوں پیدا چنگاری کر لینا
اپنی بات پہ پکے رہنا اندر سے
باہر باہر ظاہر داری کر لینا
امن و امان سے رہنے کی کوشش کرنا
وقت پڑے تو مارا ماری کر لینا
ایسے شعر پہ مجھ سے داد نہ دی جائے
تم سے ہو تو یہ عیاری کر لینا
اپنے جھوٹ بھی خوشخط لکھنا مرے ندیم
کانٹوں پر بھی کچھ گلکاری کر لینا
مگر اس میں بھی فنکاری کر لینا
موجِ مَے میں دل کا حال سنا دینا
نشے میں اتنی ہوشیاری کر لینا
کبھی نہ سیدھا لینا سیدھے سادھے کو
پیدا کوئی ناہمواری کر لینا
جب مٹی کے شور میں دب کر رہ جائو
اس دن تھوڑی بادہ خواری کر لینا
درد بدوش نہ پھرنا درد کے موسم میں
اتنی سی تو پردہ داری کر لینا
پہلے اس کو ہنسی خوشی رخصت کرنا
بعد میں بیٹھ کر آہ و زاری کر لینا
رات کو لکھنا حرفِ سحر آثار کوئی
راکھ میں یوں پیدا چنگاری کر لینا
اپنی بات پہ پکے رہنا اندر سے
باہر باہر ظاہر داری کر لینا
امن و امان سے رہنے کی کوشش کرنا
وقت پڑے تو مارا ماری کر لینا
ایسے شعر پہ مجھ سے داد نہ دی جائے
تم سے ہو تو یہ عیاری کر لینا
اپنے جھوٹ بھی خوشخط لکھنا مرے ندیم
کانٹوں پر بھی کچھ گلکاری کر لینا