جاپانی پہلوان
جاپانی پہلوانوں کی کشتی ہم نے ویسے تو نہیں دیکھی، ٹیلی ویژن پر دیکھی ہے۔۔۔ ۔۔ معیار ہمارے ہاں صحت کا یہ ہے کہ چھاتی نکلی رہے اور کمر دبی رہے۔۔۔ ۔۔ جاپانی پہلوان اپنا پورا بدن نکالتا ہے، خصوصا پیٹ۔ جب تک وہ تیل کے ماٹ کی طرح لٹک کر تھل تھل نہ کرے پہلوان کو کشتی کے لائق نہیں سمجھا جاتا۔ آدمی کیا ہوتا ہے گوشت اور چربی کا پہاڑ ہوتا ہے۔۔۔ ۔۔ اس کے لیے پہلوان کو بہت کھانا پڑتا ہے، بےتحاشا لیٹنا اور ڈکارنا پڑتا ہے۔ ایسے کام کی ممانعت ہے جس میں چربی کے ذرا سا گھلنے کا بھی خطرہ ہو۔ اس کشتی سے لطف اندوز ہونے کے لیے ذوق چاہیے اور وہ دو چار دن میں نہیں دو چار نسل ہی میں پیدا ہوسکتا ہے۔