بےشک نہ میرے ساتھ سفر اختیار کر

  • Work-from-home

Amreen

VIP
May 16, 2010
10,028
4,265
1,313
India
بےشک نہ میرے ساتھ سفر اختیار کر
اےمیرے بد گمان مرا اعتبار کر!

وہ خود تو تتلیوں کو لئے گھومتا رہا
اور مجھ کو خط میں لکھتا رہا انتظار کر

اب ان کے قافلے تو کہیں دور جاچکےہیں
جن کی چلب میں آئے تھےصحرا گزار کر

میں نے تو تیرے ہجر کا دکھ جھیل ہی لیا
اب تو بھی خود کو وقف رہِ انتظار کر

کب ہو سکی ہےان کی سمندر سےدوستی
مٹی کےان گھروندوں پہ کم انحصار کر

فرصت ملے تو دیکھ مرے دل کے آئینے
آنکھوں سے اپنی کاغذی پہ دے اتار کر


 
Top