بھیگی ہوی اک شام کی دھلیز پر بیٹھ کہ
میں دل کے سلگھنے ک سبب سوچ رہا ہوں
دنیا کی تو عادت ہے بدل لیتی ہے آنکھیں
میں اس کے بدلنےکا سبب سوچ رہا ہوں
میں دل کے سلگھنے ک سبب سوچ رہا ہوں
دنیا کی تو عادت ہے بدل لیتی ہے آنکھیں
میں اس کے بدلنےکا سبب سوچ رہا ہوں