بھابھی سے پردہ اور بات چیت کا حکم
سوال
بھابھی سے بات کرنا کیسا ہے؟
جواب
بھابھی نامحرم ہے، اور جو حکم دیگر نامحرموں سے پردہ کا ہے وہی حکم دیور/جیٹھ اور بھابھی کا بھی ہے،
نبی کریم ﷺ سے جب دیور (وغیرہ) سے پردہ کا حکم دریافت کیاگیا تو آپ ﷺ نے دیور کو موت سے تعبیر فرمایا۔ (صحیح مسلم، باب التحریم الخلوۃ بالاجنبیہ والدخول، ج: ۷، ص: ۷، ط: دار الجیل بیروت وغیرھا من کتب الاحادیث)
یعنی موت سے جتنا ڈر ہوتا ہے اتنا ہی دیور اور جیٹھ وغیرہ سے بھی ہے، خصوصاً جب کہ رہائش بھی ساتھ ہی ہو، ایسے مواقع پر پردہ کاحکم ختم نہیں ہوجاتا، بلکہ مزید
احتیاط کا متقاضی ہوجاتا ہے۔
البتہ مشترکہ خاندانی نظام میں عورت کے لیے پردے کی صورت یہ ہے کہ کوئی بڑی چادر جس سے پورا جسم ڈھکا ہوا ہو اوڑھ کر گھر کے کام کاج کرلے۔ بلا ضرورت دیور سے بات چیت نہ کی جائے۔ اگر کبھی کوئی ضروری بات یا کام ہو تو آواز میں لچک پیدا کیے بغیر پردہ میں رہ کر ضرورت کی حد تک بات کی جائے۔ خلوت میں یا پاس بیٹھنے کی یا ہنسی مذاق کرنے کی شرعاً اجازت نہیں۔ نیزکبھی سارے گھر والے اکٹھے کھانے پر یا ویسے بھی بیٹھے ہوں تو خواتین کو چاہیے کہ ایک طرف اور مرد ایک طرف رہیں، تاکہ اختلاط نہ ہو۔
مشترکہ رہائش کی صورت میں گھر کے نامحرم مرد بھی اس کا اہتمام کریں کہ گھر میں داخل ہوتے وقت بغیر اطلاع کے نہ داخل ہوں، بلکہ بتا کر یا کم ازکم کھنکار کر داخل ہوں، تاکہ کسی قسم کی بے پردگی نادانستگی میں بھی نہ ہو۔
فقط واللہ اعلم
آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ
کیا ایسا ہوتا ہے آجکل؟
میں نے کسی لڑکی کو دیور سے پردہ کرتے نہیں دیکھا.
لڑکیوں آپ اس پر روشنی ڈالینگی؟
بھابھی سے بات کرنا کیسا ہے؟
بھابھی نامحرم ہے، اور جو حکم دیگر نامحرموں سے پردہ کا ہے وہی حکم دیور/جیٹھ اور بھابھی کا بھی ہے،
نبی کریم ﷺ سے جب دیور (وغیرہ) سے پردہ کا حکم دریافت کیاگیا تو آپ ﷺ نے دیور کو موت سے تعبیر فرمایا۔ (صحیح مسلم، باب التحریم الخلوۃ بالاجنبیہ والدخول، ج: ۷، ص: ۷، ط: دار الجیل بیروت وغیرھا من کتب الاحادیث)
یعنی موت سے جتنا ڈر ہوتا ہے اتنا ہی دیور اور جیٹھ وغیرہ سے بھی ہے، خصوصاً جب کہ رہائش بھی ساتھ ہی ہو، ایسے مواقع پر پردہ کاحکم ختم نہیں ہوجاتا، بلکہ مزید
احتیاط کا متقاضی ہوجاتا ہے۔
البتہ مشترکہ خاندانی نظام میں عورت کے لیے پردے کی صورت یہ ہے کہ کوئی بڑی چادر جس سے پورا جسم ڈھکا ہوا ہو اوڑھ کر گھر کے کام کاج کرلے۔ بلا ضرورت دیور سے بات چیت نہ کی جائے۔ اگر کبھی کوئی ضروری بات یا کام ہو تو آواز میں لچک پیدا کیے بغیر پردہ میں رہ کر ضرورت کی حد تک بات کی جائے۔ خلوت میں یا پاس بیٹھنے کی یا ہنسی مذاق کرنے کی شرعاً اجازت نہیں۔ نیزکبھی سارے گھر والے اکٹھے کھانے پر یا ویسے بھی بیٹھے ہوں تو خواتین کو چاہیے کہ ایک طرف اور مرد ایک طرف رہیں، تاکہ اختلاط نہ ہو۔
مشترکہ رہائش کی صورت میں گھر کے نامحرم مرد بھی اس کا اہتمام کریں کہ گھر میں داخل ہوتے وقت بغیر اطلاع کے نہ داخل ہوں، بلکہ بتا کر یا کم ازکم کھنکار کر داخل ہوں، تاکہ کسی قسم کی بے پردگی نادانستگی میں بھی نہ ہو۔
فقط واللہ اعلم
آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ
کیا ایسا ہوتا ہے آجکل؟
میں نے کسی لڑکی کو دیور سے پردہ کرتے نہیں دیکھا.
لڑکیوں آپ اس پر روشنی ڈالینگی؟