بس ایک تو ہی تو رہ گیا ہے
میں نفرتوں کے جہاں میں رہ کر
جیا کروں گی، تو کیا کروں گی
یہ ٹھیک کہتے ہو ، بےوفا ہوں
وفا کروں گی ، تو کیا کروں گی
بس ایک تو ہی تو رہ گیا ہے
جہان سارا تو کهو چکی ہوں
تجھے بھی اپنی انا میں آ کر
خفا کروں گی ، تو کیا کروں گی
ہزار سجدے تو کر چکی ہوں
قضا تمہاری محبتوں میں
میں اب دکھاوے کا کوئی سجدہ
ادا کروں گی ، تو کیا کروں گی
بغیر پانی بھی کوئی مچھلی
بهلا کبھی رہ سکی ہے
" جاناں "
میں تجھ کو کهو کر
کسی کی ہو کر
بتا کروں گی ، تو کیا کروں گی