سچ کہوں تو مجھ کو یہ عنوان برا لگتا ہے
ظلم سہتا ہوا انسان برا لگتا ہے
کس قدر ہو گئی مصروف یہ دنیا اپنی
اک دن ٹہرے تو مہمان برا لگتا ہے
ان کی خدمت تو بہت دور بہو بیٹوں کو
بوڑھے ماں باپ کا فرمان برا لگتا ہے
میرے اللہ میری نسلوں کو ذلت سے نکال
ہاتھ پھیلایا ہوا انسان برا لگتا ہے