نظر اور حسد کا علاج تو بلاشک انسان جتنا اللہ تعالی کے قریب ہوگا اور اسکا ذکر ہمیشگی سے اور قرآن مجید کی تلاوت کرے گا اتنا ہی وہ آنکھ لگنے اور دوسری آفات اور شیطان اور انسانوں کی تکلیف دور ہوگا۔ اور ایسے ہی نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی جان کی حفاظت کی دعا کیا کرتے تھے۔ اور سب سے بڑی جس کے ساتھ مسلمان پناہ لے سکتا ہے وہ کتاب اللہ کی قرات ہے اور اس میں سب سے اہم یہ ہیں۔
معوذتان (سورۃ الفلق اور الناس) اور سورۃ الفاتحہ اور آیۃ الکرسی۔
اور تعویذ (لٹکانے والا نہیں پڑھنے کےلئے) جو کہ صحیح اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اس میں سے۔
(اعوذ بکلمات اللہ التامات من شر خلق) (میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی) اسے مسلم (الذکر والدعاء/ 4881) نےروایت کیا ہے۔
اور ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم حسن اور حسین کو دم کرنے کے لئے یہ دعا کرتے اور یہ کہتے تھے کہ تمہارا باپ اسکے ساتھ اسماعیل اور اسحاق کو دم کرتے تھے۔ (اعوذ بکلمات اللہ التامۃ من کل شیطان وھامۃ ومن کل عین لامۃ) (میں اللہ تعالی کے مکمل کلمات کے ساتھ ہو شیطان اور زہریلی چیز جوکہ مار دے اور ہو حسد اور تکلیف دینے والی آنکھ سے پناہ چاہتا ہوں)
اسے بخاری نے (احادیث الانبیاء/ 3120) روایت کیا ہے۔
اور لامہ کا معنی: خطابی کا قول ہے کہ۔ اس سے مراد ہر وہ ایذا اور آفت ہے جو انسان کو جنوں میں ڈال دے۔
اور ابو سعید بیان کرتے ہیں کہ جبریل علیہ السلام نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ کچھ تکلیف محسوس کررہے ہیں تو انہوں نے فرمایا جی ہاں تو جبریل نے کہا۔ (بسم اللہ ارقیک من کل شئ یؤذیک ومن شک کل نفس او عین حاسد اللہ یشفیک بسم اللہ ارقیک)
(میں اللہ کے نام سے تجھے ہر اس چیز سے دم کرتا ہوں جو کہ تکلیف دینے والی ہے اور ہر نفس کے شر سے یا ہر حاسد آنکھ سے اللہ آپ کو شفا دے میں اللہ کے نام سے آپ کو دم کرتا ہوں)
اسے مسلم نے (الاسلام/4056) میں روایت کیا ہے۔
اور اس میں کوئی شک نہیں اگر انسان صبح اور شام اور سونے وغیرہ کے اذکار میں پابندی کرے تو اس کا انسان کو نظر بد کی حفاظت میں بہت بڑا اثر ہے اور یہ ان شاء اللہ اسکے لئے ڈھال کا کام دے گا تو اس کی پابندی ضروری ہے اور علاج میں سب سے اہم ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے نظر بد سے دم کرنے کی رخصت اور اسکا حکم دیا ہے۔
عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا یا پھر یہ حکم عام دیا کہ نظر بد سے دم کروایا جائے۔ اسے بخاری نے (الطب/ 5297) روایت کیا ہے-
اور عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ جس کی نظر لگی ہوتی اسے حکم دیا جاتا وہ وضوء کرے اور پھر اس پانی سے جسے نظرلگی ہوتی وہ غسل کرتا۔
اسے ابو داوود نے (الطب/ 3382) میں روایت کیا ہے اور علامہ البانی نے صحیح سنن ابو داوود میں کہا کہ یہ صحیح الاسناد ہے دیکھیں حدث نمبر (3296)۔
تو یہ بعض اذکار اور علاج ہیں جو کہ ان شاء اللہ تعالی کے حکم سے نظر اور حسد سے بچائیں گے۔
ہم اللہ تعالی سے دعا کرتے ہیں کہ وہ اس سے اپنی پناہ میں رکھے۔ واللہ اعلم۔
اور اللہ تعالی زیادہ علم والا ہے۔
ابن قیم کی کتاب زاد المعاد کا مراجعہ کریں 4/162
واللہ اعلم .