کیا خوبصورت کلام ہے۔ ہر شعر لاجواب اور محبت اور عقیدت میں ڈوب کر لکھا گیا ہے، پڑھنے کے لیے بھی وہی محبت اور عقیدت درکار ہے .کاش ہم عاجزوں، عاصیوں کو بھی عشق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا کچھ حصہ ہی نصیب ہو جائے ,ہمارے پسندیدہ ترین کلام میں سے ایک۔
دل میں ہو یاد تیری گوشہ تنہائی ہو
پھر تو خلوت میں عجب انجمن آرائی ہو
آج جو عیب کسی پر نہیں کھلنے دیتے
کب وہ چاہیں گے میری حشر میں رسوائی ہو
آستانہ پہ ترے سر ہو اجل آئی ہو
اور اے جان جہاں تو بھی تماشائی ہو
اک جھلک دیکھنے کی تاب نہیں عالم کو
وہ اگر جلوہ کریں کون تماشائی ہو
کبھی ایسا نہ ہوا اُن کے کرم کے صدقے
ہاتھ کے پھیلنے سے پہلے نہ بھیک آئی ہو
یہی منظور تھا قدرت کو کہ سایہ نا بنے
ایسے یکتا کے لئے ایسی ہی یکتائی ہو
اس کی قسمت پہ فدا تخت شہی کی راحت
خاک طیبہ پہ جسے چین کی نیند آئی ہو
بند جب خواب اجل سے ہوں حسن کی آنکھیں
اس کی نظروں میں تیرا جلوہ زیبائی ہو
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم