jub kisi ujday huay

  • Work-from-home
Sep 8, 2009
7,895
5,402
0
England-Deep Darkness
جب کسی اُجڑے ہوئے گُلشن میں بہار آتی ہے
کتنا ویراں مُجھے اُلفت کا نگَر لگتا ہے
اتنا آساں تو نہیں اِک الگ دیس بنانا
لہُو کی آبیاری سے یہ شجَر لگتا ہے
سُونا لگتا ہے سہمے ہوئے افراد کا آنگن
باسی ہوں اگر خوش تو گھر لگتا ہے
لمحات میں کٹ جائے گا جزبوں کے سہارے
حوصلے پست ہوں گر، صدیوں کا سفَر لگتا ہے
فکرِ اقبال پھر کھوج میں پھرتی ہے جابجا
ہر نوجواں شاہین کا ٹُوٹا ہوا پَر لگتا ہے
عہدِ رفتہ کی حقیقت سے شناسا ہیں سبھی
اِس سے بہتر مُجھے آباء کا عصَر لگتا ہے
سر زمینِ پاک پہ دہشت کا سماں ہے
ہر نیا روز یہاں روزِ حَشَر لگتا ہے
کیوں بھُول گیا اپنی بَشَرِیَُت کے تقاضوں کو
حصارِ زات میں ہی قید بَشَر لگتا ہے
لُٹادو دیس کے ہر گوشے میں خوشیوں کا خزانہ
فروغِ اُلفت میں کوئی مال نہ زر لگتا ہے
کوئی سورج ہو تو آخر لاتا ہے سویرا
بڑا مُشکل یہ اُجالا وقتِ دہر لگتا ہے
وطن کی پاسبانی بھی کوئی آساں نہیں بازی
ہر اِک جیت کے بدلے یہاں سر لگتا ہے
وفا کی پاسداری میں گرے جو پاک مٹی پہ
وہ اِک خون کا قطرہ بھی بحَر لگتا ہے
جاں نثاری کی تمنّا لئے شیر سے دل میں
وطن کی سرحد کا مُحافظ نڈَر لگتا ہے
بدلی ہیں نہ بدلیں گی کبھی مشرق کی روایات
کیوں دیس پہ مغرب کا زہریلا اثَر لگتا ہے
مُجھے دشمن کے ارادوں سے کوئی خوف نہیں
اپنے ہم وطنوں کے خیالات سے ڈر لگتا ہے
اس پاک وطن سے ہے جیون میں اُجالا
صُبحِ کو سورج اور راتوں کو قَمَر لگتا ہے
فکر انگیز لگے ہیں تیرے افکار وسیم
تیری برسوں کی ریاضت کا ثَمَر لگتا ہے
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top