Jaun Elia (syed Muhammad Taqi )

  • Work-from-home

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313
مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں میں
زہر جیسی کچھ دوائیں چاہییں


پوچھتی ہیں آپ، آپ اچھے تو ہیں
جی میں اچھا ہوں‌، دعائیں چاہییں
 

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313
جب تری جان ہو گئی ہو گی
جان حیران ہو گئی ہوگی


شب تھا میری نگاہ کا بوجھ اس پر
وہ تو ہلکان ہو گئی ہوگی


اس کی خاطر ہوا میں خار بہت
وہ میری آن ہو گئی ہو گی


ہو کے دشوار زندگی اپنی
اتنی آسان ہو گئی ہوگی
بے گلہ ہوں میں اب بہت دن سے
وہ پریشان ہو گئی ہوگی


اک حویلی تھی دل محلے میں
اب وہ ویران ہو گئی ہوگی


اس کے کوچے میں آئی تھی شیریں
اس کی دربان ہو گئی ہوگی


کمسنی میں بہت شریر تھی وہ
اب تو شیطان ہو گئی ہوگی
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
Tum jab aaogi to khoya hua paogi mujhe,
Meri tanhaai mein khwabon ke siwa kuch bhi nahi;
Mere kamre ko sajane ki tamanna hai tumhein,
Mere kamre mein kitaabon ke siwa kuch bhi nahi;
In kitaabon ne bada zulm kiya hai mujh par,
In mein ek ramz hai jis ramz ka mara hua zehan;
Mushday-e-ishrat-e-anjaam nahi pa sakta,
Zindagi mein kabhi araam nahi pa sakta...
 
  • Like
Reactions: JUST LIKE ROZE

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
کربِ غمِ شعور کا درماں نہیں شراب
یہ زھر بے اثر ھے اسے پی چکا ھوں میں.
 
  • Like
Reactions: JUST LIKE ROZE

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
میرے سینے میں چُبھ رھا ھے وُجود
اور دِل میں سَوال سا کُچھ ھے
وقت مجھ کو چھین نہ لے مُجھ سے
سرخُوشی میں بھی مَلال سا کُچھ ھے.
 
  • Like
Reactions: JUST LIKE ROZE

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
شاید مجھے کسی سے محبت نہیں ہوئی
لیکن یقین سب کو دلاتا رہا ہوں میں

اک حسن بے مثال کی تمثیل کے لیے
پرچھائیوں پہ رنگ گراتا رہا ہوں میں

اپنا مثالیہ مجھے اب تک نہ مل سکا
ذروں کو آفتاب بناتا رہا ہوں میں

کیا مل گیا ضمیر ہنر بیچ کر مجھے
اتنا کہ صرف کام چلاتا رہا ہوں میں

کل دوپہر عجیب سی اک بے دلی رہی
بس تیلیاں جلا کے بجھاتا رہا ہوں میں
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
ون سُود و زیاں کی دنیا میں
دردِ غربت کا ساتھ دیتا ھے
جب مقابل ھوں عشق اور دولت
حسن دولت کا ساتھ دیتا ھے
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی
کیوں چیخ چیخ کر نہ گلا چھیل لے کوئی

ثابت ہُوا سکونِ دل و جان نہیں کہیں
رشتوں میں ڈھونڈتا ہے تو ڈھونڈا کرے کوئی

ترکِ تعلقات تو کوئی مسئلہ نہیں
یہ تو وہ راستہ ہے کہ چل پڑے کوئی

دیوار جانتا تھا جسے میں، وہ دھول تھی
اب مجھ کو اعتماد کی دعوت نہ دے کوئی

میں خود یہ چاہتا ہوں کہ حالات ہوں خراب
میرے خلاف زہر اُگلتا پھرے کوئی!!!!

اے شخص اب تو مجھ کو سبھی کچھ قبول ہے
یہ بھی قبول ہے کہ تجھے چھین لے کوئی !!

ہاں ٹھیک ہے میں اپنی اَنا کا مریض ہوں
آخر مرے مزاج میں کیوں دخل دے کوئی

اک شخص کر رہا ہے ابھی تک وفا کا ذکر
کاش اس زباں دراز کا منہ نوچ لے کوئی
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
چارہ سازوں کی چارہ سازی سے..
درد بدنام تو نہیں ھوگا؟
ھاں! دوا دو، مگر یہ بتلا دو..
مجھ کو آرام تو نہیں ھوگا؟
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
شکوہ اول تو بے حساب کیا
اور پھر بند ہی یہ باب کیا
جانتے تھے بدی عوام جسے
ہم نے اس سے بھی اجتناب کیا
تھی کسی شخص کی تلاش مجھے
میں نے خود کو ہی انتخاب کیا
اک طرف میں ہوں ، اک طرف تم ہو
جانے کس نے کسے خراب کیا
آخر اب کس کی بات مانوں میں
جو مِلا ، اس نے لاجواب کیا
یوں سمجھ تجھ کہ مضطرب پا کر
میں نے اظہارِ اضطراب کیا
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
تم حقیقت نہیں ھو حسرت ھو
جو ملے خواب میں وہ دولت ھو

میں ‌تمھارے ھی دم سے زندہ ھوں
مر ھی جاؤں جو تم سے فرصت ھو

تم ھو خوشبو کہ خواب کی خوشبو
اور اتنی ھی بے مرّوت ھو

تم ھو پہلو میں ‌پر قرار نہیں
یعنی ایسا ھے جیسے فرقت ھو

تم ھو انگڑائی رنگ و نکہت کی
کیسے انگڑائی سے شکایت ھو

کس طرح چھوڑ دوں‌ تمھیں ‌جاناں
تم مری زندگی کی عادت ھو

کس لیے دیکھتی ھو آئینہ
تم تو خود سے بھی خوبصورت ھو

داستاں‌ ختم ھونے والی ھے
تم مری آخری محبت ھو
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
وقت درماں پذیر تھا ھی نہیں
دل لگایا تھا، دل لگا ھی نہیں

ترکِ الفت ھے کس قدر آسان
آج تو جیسے کچھ ھوا ھی نہیں

ھے کہاں موجۂ صبا و شمیم
جیسے تو موجۂ صبا ھی نہیں

جس سے کوئی خطا نہ ھوئی ھو کبھی
ہم کو وہ آدمی ملا ھی نہیں

وہ بھی کتنا کٹھن رھا ھو گا
جو کہ اچھا نہ تھا ، برا بھی نہیں

کوئی دیکھے تو میرا حجرۂ ذات
یاں سبھی کچھ وہ تھا جو تھا ھی نہیں

ایک ھی اپنا ملنے والا تھا
ایسا بچھڑا کہ پھر ملا ھی نہیں
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
بیمار پڑوں تو پوچھیو مت
دل خون کروں تو پوچھیو مت
میں شدتِ غم سے حال اپنا
کہہ بھی نہ سکوں تو پوچھیو مت
ڈر ہے مجھے جنون نہ ہو جائے
ہو جائے جنوں تو پوچھیو مت
میں شدتِ غم سے عاجز آ کر
ہنسنے لگوں تو پوچھیو مت
آتے ہی تمھارے پاس اگر میں
جانے بھی لگوں تو پوچھیو مت
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
ہر بار میرے سامنے آتی رہی ہو تم
ہر بار تم سے مل کے بچھڑتا رہا ہوں میں

تم کون ہو یہ خود بھی نہیں جانتی ہو تم
میں کون ہوں یہ خود بھی نہیں جانتا ہوں میں

تم مجھ کو جان کر ہی پڑی ہو عذاب میں
اور اِس طرح خود اپنی سزا بن گیا ہوں میں

تم جس زمین پر ہو میں اس کا خدا نہیں
پس سر بسر اذّیت و آزار ہی رہو

بیزار ہو گئی ہو بہت زندگی سے تم
جب بس میں کچھ نہیں ہے تو بیزار ہی رہو

تم کو یہاں کے سایہ و پرتو سے کیا غرض
تم اپنے حق میں بیچ کی دیوار ہی رہو

میں ابتدائے عشق سے بے مہر ہی رہا
تم انتہائے عشق کا معیار ہی رہو

تم خون تھوکتی ہو یہ سن کر خوشی ہوئی
اس رنگ اس ادا میں بھی پُرکار ہی رہو

میں نے یہ کب کہا تھا محبت میں ہے نجات
میں نے یہ کب کہا تھا وفادار ہی رہو

اپنی متاعِ ناز لُٹا کر میرے لیئے
بازارِ التفات میں نادار ہی رہو

جب میں تمہیں نشاطِ محبت نہ دے سکا
غم میں کبھی سکونِ رفاقت نہ دے سکا

جب میرے سب چراغِ تمنا ہوا کے ہیں
جب میرے سارے خواب کسی بے وفا کے ہیں

پھر مجھ کو چاہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
تنہا کراہنے کا تمہیں کوئی حق نہیں
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
گِلے سے باز آیا جا رھا ھے
سو پیہم گنگنایا جا رھا ھے

نہیں مطلب کسی پہ طنز کرنا
ھنسی میں مسکرایا جا رھا ھے

وھاں اب میں کہاں اب تو وھاں سے
مرا سامان لایا جا رھا ھے

عجب ھے ایک حالت سی ھوا میں
ھمیں جیسے گنوایا جا رھا ھے

اب اس کا نام بھی کب یاد ہو گا
جسے ہر دَم بھُلایا جا رھا ھے

چراغ اس طرح روشن کر رھا ھوں
کہ جیسے گھر جلایا جا رھا ھے

بَھلا تم کب چلے تھے یوں سنبھل کر
کہاں سے اُٹھ کے جایا جا رھا ھے

تو کیا اب نیند بھی آنے لگی ھے ؟؟
تو بستر کیوں بِچھایا جا رھا ھے
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
کیا بتاؤں کہ سہہ رھا ھوں میں
کرب خود اپنی بے وفائی کا
کیا میں اس کو تیری تلاش کہوں ؟؟
دل میں اک شوق ھے جدائی کا
 

Delta

Active Member
Jun 11, 2014
168
33
28
روح پیاسی کہاں سے آتی ھے ؟؟
یہ اداسی کہاں سے آتی ھے ؟؟

دل ھے شب سوختہ تو پھر اے امید
تُو ندا سی کہاں سے آتی ھے ؟؟

شوق میں عیش وصل کے ہنگام
نا سپاسی کہاں سے آتی ھے ؟؟

ایک زندانِ بے دلی اور شام
یہ صبا سی کہاں سے آتی ھے ؟؟

تو ھے پہلو میں , پھر تری خوشبو
ہو کے باسی کہاں سے آتی ھے ؟؟
 

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313
اے صبح! میں اب کہاں رہا ہوں
خوابوں ہی میں صرف ہو چکا ہوں

کیا ہے جو بدل گئی ہے دنیا
میں بھی تو بہت بدل گیا ہوں

میں جُرم کا اعتراف کر کے
کچھ اور ہے جو چھُپا گیا ہوں

میں اور فقط اسی کی تلاش
اخلاق میں جھوٹ بولتا ہوں

رویا ہوں تو اپنے دوستوں میں
پر تجھ سے تو ہنس کے ہی ملا ہوں

اے شخص! میں تیری جستجو میں
بےزار نہیں ہوں، تھک گیا ہوں

جون ایلیا
 

NXXXS

~` Weird `~
Superior Member
Apr 24, 2012
114,993
11,776
1,113
یہ کیسی محبت کی جزا ہم کو ملی ہے۔۔۔۔؟؟
ہر بار بچھڑنے کی سزا ہم کو ملی ہے۔۔۔۔!!
 

Just_Like_Roze

hmmmm ...
Super Star
Aug 25, 2011
7,884
5,089
1,313
سرکار! اب جنوں کی ہے سرکار کچھ سُنا
ہیں بند سارے شہر کے بازار کچھ سُنا

شہر قلندراں کا ہوا ہے عجیب طور
سب ہیں جہاں پناہ سے بیزار کچھ سُنا

مصروف کوئی کاتبِ غیبی ہے روز و شب
کیا ہے بھلا نوشتۂ دیوار کچھ سُنا

آثار اب یہ ہیں کہ گریبان شاہ سے
الجھیں گے ہاتھ برسرِ دربار کچھ سُنا

اہل ستم سے معرکہ آرا ہے اک ہجوم
جس کو نہیں ملا کوئی سردار کچھ سُنا

خونیں دِلان مرحلہ امتحاں نے آج
کیا تمکنت دکھائی سرِ وار کچھ سُنا

کیا لوگ تھے کہ رنگ بچھاتے چلے گئے
رفتار تھی کہ خون کی رفتار کچھ سُنا
(جون ایلیا)
 
Top