News Featured: Karai Ki Maa In India

  • Work-from-home

waqas naseer

Super Star
Dec 24, 2009
5,722
3,037
1,313
32
mardan
خاتون کی اعلیٰ ذات،مذہب کے ساتھ رنگ و روپ کو بھی اہمیت دی جاتی ہے، سروے رپورٹ فوٹو : فائل
نئی دہلی: بھارت میں شادی کیلیے تو گوری لڑکیوں کو ترجیح دی ہی جاتی ہے لیکن اب’’سروگیٹ‘‘ یعنی کرائے کی ماؤں کیلیے بھی گوری خواتین کو ہی ترجیح دی جا رہی ہے۔
یہ بات دلی میں واقعہ ایک ریسورس گروپ ’سما‘ کی جانب سے کیے گئے سروے میں سامنے آئی ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں،اپنی کوکھ کرائے پردینے والی ماؤں اور اولاد کی خواہش رکھنے والے افراد کے درمیان جو ایجنٹ کام کرتے ہیں انھوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کوکھ کرائے پر لیتے وقت خاتون کی اعلیٰ ذات اور اس کے مذہب کو تو اولیت دی ہی جاتی ہے اس کے ساتھ ساتھ ان کے رنگ و روپ کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔
’کرائے کی ماؤں‘ کو وہ رقم نہیں بتائی جاتی جو اولاد کی خواہش رکھنے والے جوڑے ادا کرتے ہیں۔ معاوضے کا معاملہ ایجنٹ طے کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ رقم ایک لاکھ سے 4 لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔ یہ معاوضہ قسطوں میں ادا کیا جاتا ہے۔ کچھ رقم حاملہ ہونے پر اور کچھ مہینے کے خرچ کے طور پر لیکن زیادہ رقم بچے کی پیدائش کے بعد دی جاتی ہے۔ بھارت میں کرائے کی کوکھ کا کاروبار تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔
 
Top