لیکن بدترین خسارہ یہ ہے کہ آپ کسی پہ خلوص اور اعتماد نچھاور کریں لیکن وہ اپنی حرکات سے ثابت کر دے کہ وہ تو آپ کی نفرت کے قابل بھی نہیں تھے۔
کچھ لوگ جانتے بُوجھتے ہُوئے بھی بیوقوف بن جاتے ہیں... انکے نزدیک دھوکہ اور نقصان اُس رشتے سے بڑا نہیں ہوتا۔ لیکن ہر کسی کو یہ یاد رکھنا چاہیئے کہ کسی کو اس قدر بیوقوف نہیں سمجھنا چاہیئے، کیا پتہ وہ اگلے بندے کی تمام کرتوتوں اور جھوٹوں سے واقف ہو لیکن پھر بھی خلوص دل سے اعتماد کی ٹوٹی ڈوری کو جوڑنے میں مصروف ہو۔ اور دل میں ابھرنے والے خدشات کو تسلیوں کی لوریاں سناتے ہوئے سلا رہا ہو۔ ضروری نہیں کہ زندگی میں کسی کی ضرورت ہو، لیکن یہ بھی ضروری نہیں کہ زندگی ضروری ہو۔ ویسے ہمارا اپنا مشاہدہ ہے کہ کسی کو آزمانا نہیں چاہیئے، ورنہ اکثر خدشات حقیقت میں بدل جاتے ہیں، ہم لوگوں کو کبھی نہیں آزماتے، کبھی بھی نہیں، ہاں بس کچھ لوگوں کو خاص سے عام کر دیتے ہیں۔ زندگی میں دو لوگوں کو آزمایا، اور دونوں ہی آزمائش میں پورا اترے،
پورا اس طرح کے جو ہم نے سوچا تھا بالکل ویسا ہوا۔ کیوں میرال؟ کوئی خیر خبر ہے ایس بی کی؟ کیا کر رہی ہے آج کل وہ؟ ویسے ابھی تک اس کی تلخی ذہن سے نہیں گئی، آہ کیسے کیسے لوگ ہمارے دل کو جلانے آ جاتے ہیں۔ اور سمججھتے ہیں کہ معافی سے تلافی ہو جاتی ہے۔ کبھی کبھی کسی کو آزمانے میں خود کو بہت گرانا پڑتا ہے تاکہ اگلے بندے کے مقام اور ذہنی سطح تک پہنچا جائے۔ ہائے یہ لوگ، جو اپنے سوا سب کو بیوقوف سمجھتے ہیں۔
پتا نہیں کیا بولی جا رہئں ہیں ہم۔ مزے کی بات میرال، کل ہم ڈائری لے کے بیٹھ گئے کہ چلو دماغ کا بوجھ ہلکا کرتے ہیں۔ اور جو تحریر لکھی۔۔ اللہ اکبر
منہ نہ متھا جن پہاڑوں لَتھا، بالکل اس محاورے کے مصداق۔