* جب دل شفاف ہو تو ۔۔۔۔ *
اشیاء کے حقائق لوحِ محفوظ میں نقش ہیں
اگردل صاف شفاف شیشے کی طرح ہو اور لوحِ محفوظ کے سامنے ہوتا ہے
تو جب بھی حجاب اٹھتا ہے
اس شیشےمیں علوم کے حقائق ظاہر ہوجاتے ہیں
اس حجاب کا اٹھنا کبھی نیند میں ہوتا ہے اورکبھی بیداری میں اوریہی صوفیاء کی عادت ہے
اورکبھی حجاب کا اٹھنا محض اللہ تعالیٰ کے لطف وکرم سے ہوتا ہے
اور دل کے لئے علوم کے کچھ اسرار واضح ہوجاتے ہیں
اس کشف کی تکمیل موت سے ہوتی ہے ،
اسی کی طرف رسول اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے اپنے فرمان میں اشارہ فرمایا :
'' لوگ سوئے ہوئے ہیں، جب انہیں موت آئے گی تو جاگ جائيں گے۔''
*(حلیۃ الاولیاء، سفیان الثوری، الحدیث۹۵۷۶،ج۷،ص۵۴)*
اگردل صاف شفاف شیشے کی طرح ہو اور لوحِ محفوظ کے سامنے ہوتا ہے
تو جب بھی حجاب اٹھتا ہے
اس شیشےمیں علوم کے حقائق ظاہر ہوجاتے ہیں
اس حجاب کا اٹھنا کبھی نیند میں ہوتا ہے اورکبھی بیداری میں اوریہی صوفیاء کی عادت ہے
اورکبھی حجاب کا اٹھنا محض اللہ تعالیٰ کے لطف وکرم سے ہوتا ہے
اور دل کے لئے علوم کے کچھ اسرار واضح ہوجاتے ہیں
اس کشف کی تکمیل موت سے ہوتی ہے ،
اسی کی طرف رسول اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے اپنے فرمان میں اشارہ فرمایا :
'' لوگ سوئے ہوئے ہیں، جب انہیں موت آئے گی تو جاگ جائيں گے۔''
*(حلیۃ الاولیاء، سفیان الثوری، الحدیث۹۵۷۶،ج۷،ص۵۴)*