کاپی پیسٹ
ڈاکٹر مریض سے : آپ كے یہ 3 دانت کیسے ٹوٹ گئے ؟
مریض : جی بیگم نے کڑک روٹی پکائی تھی .
ڈاکٹر : تو کھانے سے انکار کر دیتے
مریض : جی وہی تو کیا تھا
غلط جگہ صحیح بات کرنا آسان نہیں ہوتا ہے- بڑے خطرے ہوتے ہیں- اس لئے عقلمندی کا تقاضہ ہے‘جو دانش مند کہیں وہی بات دہرا دو- کچھ لوگوں نے یہ بات اس طرح پلو سے باندھ لی ہے کہ کاپی پیسٹ کے علاوہ اور کوئی ہنر نہیں رکھتے ہیں
-
ایک ہمارے دوست نے سوچا کہ ملا جی کی باتیں اگر کاپی پیسٹ کرکے اپنی زوجہ محترمہ سناؤں گا تو وہ میری شخصیت سے زیادہ متاثر ہوں گی- خیر وہ ایک پیر جی کی مجلس پہنچے-
ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻘﺮﯾﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎ: ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺳﮩﺎﻧﮯ ﺷﺐ ﻭ ﺭﻭﺯ ﺟﺲ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﺯﻭﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺭﮮ ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﻮﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ۔ ﺣﺎﺿﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺳﺎﻧﭗ ﺳﻮﻧﮕﮫ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﮐﯿﺎ ﮐﮩﮧ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ؟
ﺗﮭﻮﮌﮮ ﺗﻮﻗﻒ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ: ﺟﯽ، ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺎﮞ ﺗﮭﯽ۔
میرے دوست ﮐﻮ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﯽ ﻟﮕﯽ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﺎﮞ ﮔﮭﺮ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺗﺠﺮﺑﮧ ﮐﺮ ﻟﮯ۔ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮔﯿﺎ ﺟﮩﺎﮞ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺍﻧﮉﮮ ﻓﺮﺍﺋﯽ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ، ﺍﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺳﮩﺎﻧﮯ ﺷﺐ ﻭ ﺭﻭﺯ ﺟﺲ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﺯﻭﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺭﮮ ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺗﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ۔
ﭼﺎﺭ ﺩﻥ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﺐ ﺍﻥ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﭘﭩﯿﺎﮞ ﺍﺗﺎﺭﯼ ﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺗﯿﻞ ﮐﯽ ﺟﻠﻦ ﮐﭽﮫ ﮐﻢ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺑﻮﻟﮯ: "ﮐﺎﭘﯽ ﭘﯿﺴﭧ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺳﻮﺩ ﻣﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﯽ ہے"
میں سمجھتا ہوں اس میں قصور کاپی پیسٹ کا نہیں ہے بلکہ اس ریسیپی کا ہے جس میں لکھا تھا انڈہ فرائی کرنے سے پہلے ﺗﯿﻞ کو اچھی طرح گرم کرلیں-
چلیں یہ اونیچ نیچ تو ہوتی رہتی ہے- جرات اظہار سے کبھی نہیں چوکنا چاہئے- البتہ نقل کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی صرف جرات اظہار سے کام نہیں چلتا ہے-
جن لوگوں نے کاپی پیسٹ پر ہی کمر باندھ رکھی ہو‘ وہ ذرا دھیان رکھیں کہ ریسیپی کیا چل رہی ہے-
ڈاکٹر مریض سے : آپ كے یہ 3 دانت کیسے ٹوٹ گئے ؟
مریض : جی بیگم نے کڑک روٹی پکائی تھی .
ڈاکٹر : تو کھانے سے انکار کر دیتے
مریض : جی وہی تو کیا تھا
غلط جگہ صحیح بات کرنا آسان نہیں ہوتا ہے- بڑے خطرے ہوتے ہیں- اس لئے عقلمندی کا تقاضہ ہے‘جو دانش مند کہیں وہی بات دہرا دو- کچھ لوگوں نے یہ بات اس طرح پلو سے باندھ لی ہے کہ کاپی پیسٹ کے علاوہ اور کوئی ہنر نہیں رکھتے ہیں
-
ایک ہمارے دوست نے سوچا کہ ملا جی کی باتیں اگر کاپی پیسٹ کرکے اپنی زوجہ محترمہ سناؤں گا تو وہ میری شخصیت سے زیادہ متاثر ہوں گی- خیر وہ ایک پیر جی کی مجلس پہنچے-
ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻘﺮﯾﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﺎ: ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺳﮩﺎﻧﮯ ﺷﺐ ﻭ ﺭﻭﺯ ﺟﺲ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﺯﻭﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺭﮮ ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﻣﯿﺮﯼ ﺑﯿﻮﯼ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ۔ ﺣﺎﺿﺮﯾﻦ ﮐﻮ ﺳﺎﻧﭗ ﺳﻮﻧﮕﮫ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﮐﯿﺎ ﮐﮩﮧ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ؟
ﺗﮭﻮﮌﮮ ﺗﻮﻗﻒ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﻣﻮﻟﻮﯼ ﺻﺎﺣﺐ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ: ﺟﯽ، ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺎﮞ ﺗﮭﯽ۔
میرے دوست ﮐﻮ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﺑﮩﺖ ﺍﭼﮭﯽ ﻟﮕﯽ، ﺍﺱ ﻧﮯ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﺎﮞ ﮔﮭﺮ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺗﺠﺮﺑﮧ ﮐﺮ ﻟﮯ۔ ﺳﯿﺪﮬﺎ ﮐﭽﻦ ﻣﯿﮟ ﮔﯿﺎ ﺟﮩﺎﮞ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺑﯿﻮﯼ ﺍﻧﮉﮮ ﻓﺮﺍﺋﯽ ﮐﺮ ﺭﮨﯽ ﺗﮭﯽ، ﺍﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﮯ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺳﮩﺎﻧﮯ ﺷﺐ ﻭ ﺭﻭﺯ ﺟﺲ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺑﺎﺯﻭﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺭﮮ ﻭﮦ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻢ ﺍﺯ ﮐﻢ ﺗﻢ ﻧﮩﯿﮟ ﺗﮭﯽ۔
ﭼﺎﺭ ﺩﻥ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺟﺐ ﺍﻥ ﺻﺎﺣﺐ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﺳﮯ ﭘﭩﯿﺎﮞ ﺍﺗﺎﺭﯼ ﮔﺌﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺗﯿﻞ ﮐﯽ ﺟﻠﻦ ﮐﭽﮫ ﮐﻢ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﺑﻮﻟﮯ: "ﮐﺎﭘﯽ ﭘﯿﺴﭧ ﮨﻤﯿﺸﮧ ﺳﻮﺩ ﻣﻨﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﺮﺗﯽ ہے"
میں سمجھتا ہوں اس میں قصور کاپی پیسٹ کا نہیں ہے بلکہ اس ریسیپی کا ہے جس میں لکھا تھا انڈہ فرائی کرنے سے پہلے ﺗﯿﻞ کو اچھی طرح گرم کرلیں-
چلیں یہ اونیچ نیچ تو ہوتی رہتی ہے- جرات اظہار سے کبھی نہیں چوکنا چاہئے- البتہ نقل کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہوتی صرف جرات اظہار سے کام نہیں چلتا ہے-
جن لوگوں نے کاپی پیسٹ پر ہی کمر باندھ رکھی ہو‘ وہ ذرا دھیان رکھیں کہ ریسیپی کیا چل رہی ہے-