A Tribute To Nimra Ahmad(nimra Ahmad K Iqtabas)!

  • Work-from-home

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
‫چیزیں حیثیت نھیں رکھتیں، انسا ن بھی نھیں ر کھتے، اھم ہوتے ہیں ر شتے۔ جب ہم سے چیزیں چھین لی جائیں

تو دل ڈوب ڈوب کر ابھرتا ہے

مگر جب رشتے کھو جائیں تو دل ایسا ڈوبتا ہے که ابھر نھیں سکتا۔

نمره احمد کے ناول " پا ر س " سے اقتباس
hmmmm

i guess true...

asks for some xperience thou.. :)
 
  • Like
Reactions: Haya_Fatima

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313
Lollxx..:p
Speechless hi..dimagh ki batty gul nai hoty meri kabhi{}{:p
kisi ke ghar me ujala karney ko ek Mom-batti b nahi.. aur kisi ke dimagh ki b load shedding nahi hoti kabi..
kya yeh Khula Tazaad nahi he?? :D
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
kisi ke ghar me ujala karney ko ek Mom-batti b nahi.. aur kisi ke dimagh ki b load shedding nahi hoti kabi..
kya yeh Khula Tazaad nahi he?? :D
Bilkul nahiii hai..
coz hamare yahan Load shedding nahi hoty kisi k yahan bhi{()|dddd
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
’’لڑکیاں سمندر کی ریت کی مانند ہوتی ہیں حیا!عیاں پڑی ریت ، اگر ساحل پہ ہو تو قدموں تلے روندی جاتی ہے اور اگر سمندر کی تہ میں ہو تو کیچڑ بن جاتی ہے ۔لیکن اسی ریت کا وہ ذرہ جو خود کو ایک مضبوط سیپ میں ڈھک لے ، وہ موتی بن جاتا ہے ۔ جوہری اس ایک موتی کے لیے کتنے ہی سیپ چنتا ہے اور پھر اس موتی کو مخملیں ڈبوں میں بند کرکے محفوط تجوریوں میں رکھ دیتا ہے ۔ دنیا کا کوئی بھی جوہری اپنی دکان کے شوکیس میں اصلی جیولری نہیں رکھتا ۔ مگر ریت کے ذرے کے لیے موتی بننا آسان ہوتا نہیں ہوتا ، وہ ڈوبے بغیر سیب کو کبھی نہیں پاسکتا۔
نمرہ احمد کے ناول ’’جنت کے پتے ‘‘سے اقتباس
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
dekhna kahin idher udher na land kar jana searching mode me hi.. kahin Brazil ya Africa ke forest me na jump mar dena :p
lollxx..:p
searchnkarte hue sirf Africa etc me hi land hote hain kya,,o_O
 

H@!der

Super Star
Feb 22, 2012
8,413
3,070
1,313

’’لڑکیاں سمندر کی ریت کی مانند ہوتی ہیں حیا!عیاں پڑی ریت ، اگر ساحل پہ ہو تو قدموں تلے روندی جاتی ہے اور اگر سمندر کی تہ میں ہو تو کیچڑ بن جاتی ہے ۔لیکن اسی ریت کا وہ ذرہ جو خود کو ایک مضبوط سیپ میں ڈھک لے ، وہ موتی بن جاتا ہے ۔ جوہری اس ایک موتی کے لیے کتنے ہی سیپ چنتا ہے اور پھر اس موتی کو مخملیں ڈبوں میں بند کرکے محفوط تجوریوں میں رکھ دیتا ہے ۔ دنیا کا کوئی بھی جوہری اپنی دکان کے شوکیس میں اصلی جیولری نہیں رکھتا ۔ مگر ریت کے ذرے کے لیے موتی بننا آسان ہوتا نہیں ہوتا ، وہ ڈوبے بغیر سیب کو کبھی نہیں پاسکتا۔


نمرہ احمد کے ناول ’’جنت کے پتے ‘‘سے اقتباس
as i said earlier.. i guess Jannat ke patty to sirf aap ke liye aur aap ko hi mukhatab kar ke likhi gyee he :p

but yaa.. being a fatehr of a lovely daughter.. i understand wht she meant in dis one..

aur yeh b ek sachai he ke hamari even aaj ki socity b male dominant he.. jahan ladkion ko har qadam phoonk phoonk kar rakhna padta he..

magar hamara deen itna pyara aur mukamal he ke agar ham kuch b deen ki baat samaj saken aur us par amal kar daken to zindagiyan bahut aasan ho jati hen..

overall i guess i wd rate this piece 9 of 10.. :)
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313

وہ بیٹے ہوتے ہیں جن کے بارے میں باتیں بنانے والوں کے

منہ بند کرنے کے جتن کیے جاتے ہیں

.بیٹیوں کو

تو اپنے لئے ساری جنگیں خود ہی لڑنی پڑتی ہیں.


جنت کے پتے سے اقتباس
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
‫"ایک بات پوچھوں فرشتے؟" وہ دونوں ساتھ ساتھ ہال کی سیڑھیاں چڑھ رہی تھیں۔
"پوچھو۔"

"قسم کھانے سے اللہ مان جاتا ہے؟"

"قسم ناپسندیدہ چیز ہے، یہ مقدر نہیں بدلتی۔

جو ہونا ہوتا ہے، وہ ہو کر رہتا ہے۔"

"اور اگر قسم کھا لی جائے تو؟"

"تو مرتے وقت تک اس کو نبھانا پڑتا ہے۔"

(نمرہ احمد کے ناول "مصحف" سے اقتباس)
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
‫قرآن وہ آئینہ تھا جو بہت شفاف تھا۔

اس میں سب کچھ صاف نظر آتا تھا۔ اتنا صاف

کہ کبھی کبھی دیکھنے والے کو خود سے

نفرت ہونے لگتی تھی۔

از "مصحف" نمرہ احمد
 
Top