ISHQ DA ROAG

  • Work-from-home

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
ماشاءاللہ ماشاءاللہ۔۔۔ 😳۔

فر کس نوں پنجابی آندی؟؟؟

یہاں ''اسی'' نہیں آنا تھا برو۔۔۔ ''سانوں'' آنا تھا۔۔۔

کہ سانوں پنجابی نئی آندی۔۔۔۔

اسی مطلب ہم
سانوں مطلب ہمیں
ساڈا مطلب ہمارا

ہے نا مزے کی زباں :D
تنہائی آپا۔۔ساری رات ہم آُپ سے پنجابی بولتے رہے۔۔۔پنجابی شاعری ہمیں آتی تو ہے۔اور پسند بھی بہت ہے۔۔۔کافی غزلیں یاد بھی ہیں۔۔۔ہم خود بھی کبھی کبھار پنجابی میں لکھ لیتے۔ لیکن کبھی یوں شئیر نہیں کی۔۔کیونکہ اگر سامنے والے بندے کو نہ آتی ہو تو پھر وہ مزا نہیں رہتا۔۔۔۔ لیکن رات کافی اچھا ٹائم رہا۔۔۔
پنجابی بولتے بولتے ہم صبح اٹھ کے بھی پنجابی بول رہے تھے😄۔۔۔ ہم نے اپنی سسٹر کو کہا۔۔۔ تہانوں ساڈے ورگی تی کدی لبھ سکدی بھلا؟😂۔
ہم کبھی کبھی بھیا کے ساتھ پنجابی میں چیٹ کرتے ہوتے۔۔۔ وہ پنجابی بڑی مزے کی بولتے ۔۔ہم جان جان کے ان کو پنجابی کی طرف لے کے جاتے 😍😆۔
Aap chaheN to kabhi kabhaar aisi mehfil jamm sakti hai.....
kiya khyaal hai?
 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
کسی بھی زبان کا ترجمہ کرنا۔۔خاص طور پہ شاعری کا ۔۔۔ آسان کام نہیں رہا ہے۔۔ کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ترجمہ پکی ہوئی سٹرابری کی طرح ہوتا ہے۔۔۔ جس کا وہ ذائقہ، وہ شیرنی اور چاشنی نہیں رہتی۔۔۔ ویسے بھی اگر مفہوم کو کھل کے بیان کرنا پڑ جائے تو وہ مزا بھی نہیں رہتا۔۔۔ نہ ہی وہ خوبصورتی۔۔لیکن چونکہ اب بعض لوگ بہت سی زبانیں نہیں جانتے تو یہ ایک ناگزیر عمل ہے۔۔۔۔کہ ایک زبان کو دوسری زبان میں ڈھالا جاتا ہے۔۔۔

تنہائی آپا ہم یہاں ترجمہ کرتے دیتے ہیں تمام پوسٹ کردہ اشعار کا۔۔تا کہ دوسروں کو آسانی رہے۔۔۔ آپ دیکھ لیجیئے کا اگر کوئی غلطی ہوئی ہماری۔۔۔ کیونکہ پنجابی کے بہت سارے لفظ ایسے ہوتے جنہیں اردو یا انگلش میں ترجمہ کرتے ہوئے مشکل ہو جاتی ہے۔۔اور ویسے بھی کبھی اچانک ترجمہ کرتے مطلوبہ لفظ ذہن میں نہیں آتا، چاہے وہ آتا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ہم یہاں صرف نثر کریں گے یعنی لفظی ترجمہ۔۔تشریح میں نہیں جائیں گے۔۔۔ کیونکہ سارے سمجھدار ہیں (ہمارے خیال میں ۔۔اب حقیقت اللہ جانے ) تو مفہوم سمجھ جائیں گے۔۔۔


مایا کو مایا ملے کر کر لمبے ہاتھ
تلسی داس غریب کی کوئی نہ پوچھے ذات😳.
مایا کو مایا ملے کر کر لمبے ہاتھ
تلسی داس غریب کی کوئی نہ پوچھے ذات


جہاں پہلے سے دولت ہو وہاں ہی مزید دولت آتی ہے۔۔۔ اور بیچارے غریب تلسی داس کا حال کوئی نہیں پوچھتا۔۔۔

تلسی داس رامائن کے مصنف تھے ۔۔ یہاں انہوں نے تخلص کے طور پہ نام لیا ہے۔۔۔ اس شعر کو ہندی کہاوت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

نیند نہ ویکھے بستر ، تے بھک نہ ویکھے ماس
موت نہ ویکھے عمر نوں تے عشق نہ ویکھے ذ ات
نیند نہ ویکھے بستر ، تے بھک نہ ویکھے ماس
موت نہ ویکھے عمر نوں تے عشق نہ ویکھے ذ ات


نیند بستر نہیں دیکھتی۔ہر حآل میں آجاتی ہے ۔مطلب وہ جو کہتے ہوتے ہیں کہ نیند کانٹوں پہ بھی آ جاتی۔۔۔ (لیکن ہمارے خیال میں یہ کچھ لوگوں پر ہی اپلیکیبل ہوتی ہے۔۔ بہت سے لوگوں کو پھولوں پہ بھی نیند نہیں اتی😟 )بھوک بھی حالات اور جسمانی صحت نہیں دیکھتی۔۔۔ بھوک لگنا فطری بات ہے۔

اسی طرح موت کا کوئی اصول نہیں۔۔۔ وہ عمر سے بالاتر جب چاہے جس کو چاہے آ جاتی۔😟 اور عشق کے بارے میں تو یہ بات مشہور ہے کہ یہ ذات پات یا کسی بھی تفریق کو نہیں دیکھتا۔۔۔ عشق ہوتا ہے، یا ہوتا ہے یا ہوتا ہی نہیں۔۔بس یہی بیان کیا اس شعر میں۔

عشق دے روگ دا کتے نہ دارو عشق دے روگ اولے
عقلاں شکلاں والے کیتے عشق نے کملے جھلے

عشق دے روگ دا کِتے نہ دارُو عشق دے روگ اوَلّے
عقلاں شکلاں والے کیتے عشق نے کملے جھلے


عشق کے روگ بھی بہت عجیب ہوتے ہیں۔۔اس مرض کی کہیں دوا نہیں ہے
عشق نے اچھے بھلے عقلمندوں کی ہوش بھلا رکھی ہے

تنہائی آپا وہ کیا شعر ہے بھلا۔۔۔ہماری فیورٹ ٹ ٹ ٹ غزل کا شعر۔۔۔

عشق بے گھر کرے، عشق بے در کرے، عشق کا سچ ہے کوئی ٹھکانا نہیں
ہم جو کل تک ٹھکانے کے تھے آدمی، آپ سے مل کے کیسے ٹھکانے لگے😜 ۔

ہائے.... کی کہہ دتا جو... ساڈا پسندیدہ شعر...عقلاں شکلاں والے کیتے عشق نے کملے جھلے😕.....

عشق تے آتش دوہیں برابر
تے عشق دا تا تکھیرا
آتش ساڑھے ککھ تے کانے
عشق ساڑے تن میرا
آتش بجھدی نال پانی
تے عشق دا دارو کیہڑا؟ 😕.
غلام فریدا اوتھے کچھ نئی بچدا
جتھے عشق نے لا لیا ڈیرا


ماہین آپو.. @کیوی برو..@ارمغان خان..سیویو@
@Kavi @Mahen @Armaghankhan @saviou
عشق تے آتش دوہیں برابر
تے عشق دا تا تکھیرا


عشق اور آگ دونوں برابر ہیں۔

دوسرے مصرع میں ''تا'' سینک کو کہتے ہیں۔ اور ''تُکھیڑا'' کہتے ہیں دھواں والی آگ کو۔۔۔ تنہائی آپا۔۔۔ آپ کو پتہ ہی ہو گا بعض اوقات پنجابی میں کہا جاتا ہے کہ یہ چیز ''تُکھ'' رہی ہے۔۔ مطلب کعئی چیز اس طرح جلے کہ اندر ہی اندر راکھ بنتی رہے۔۔اور اس میں سے کڑوا دھواں بھی اٹھے۔۔۔ اس کے جلنے کو تکھیڑا کہتے ہیں۔ جیسے کیمیسٹری میں ٹرم ہوتی ہے۔۔ کنٹرولڈ کمبسچن۔ controlled or limited combustion

تو ترجمہ آپ کو سمجھ آ ہی گیا ہو گا کہ۔۔۔۔ عشق اور آگ ویسے تو دونوں برابر ہی ہیں۔۔۔لیکن عشق کی تپش بڑی جلن والی ہوتی ہے۔۔جو اندر ہی اندر دہکتی رہتی ہے۔۔۔😕 ۔


آتش ساڑھے ککھ تے کانے
عشق ساڑے تن میرا


آگ تنکے اور کانے (بانس ٹائپ چیز) جلاتی ہے
لیکن عشق میرے تن بدن کو جلاتا ہے


آتش بجھدی نال پانی
تے عشق دا دارو کیہڑا؟


آگ تو پانی کے ساتھ بجھ سکتی ہے
😕 لیکن کیا عشق کی دوا کوئی ہو سکتی؟


غلام فریدا اوتھے کچھ نئی بچدا
جتھے عشق نے لا لیا ڈیرا


غلام فرید ( شاعر کا نام) وہاں کچھ نہیں بچتا
جہاں عشق ڈیرے ڈال لے

اک عرصے بعد پنجابی دا سواد آ گیا

تیرے ہجر وچ پیاریا کی دساں
لگدی اکھ نہ آوندے خواب مینوں
ساعتاں لبدا پھراں وصال دیاں
یاد طلب دے نہ رہے آداب مینوں
شب نوں کرن پئے تارے راہبری میری
صبح راہ دسدا آفتاب
مینو ں اتھرو خون دے اکھیاں توں
گر کے دامن تے کرن بیتاب مینوں
تیرے ہجر وچ پیاریا کی دساں
لگدی اکھ نہ آوندے خواب مینوں


اے محبوب کیا بتاؤں کہ تمہاری جدائی میں کیا حالت ہو گئی ہے
رات کو آنکھ نہیں لگدی،( نیند نہیں آتی) نہ اب کوئی خواب آتا ہے۔۔


ساعتاں لبدا پھراں وصال دیاں
یاد طلب دے نہ رہے آداب مینوں


میں ملنے اور وصال کے لمحے ڈھونڈتا پھرتا ہوں
اور اس میں اس قدر شدت ہے، کہ مجھے یہ بھی یاد نہیں رہا ہے کہ طلب، یعنی مانگنے کے بھی کوئی آداب ہوتے ہیں

علامہ اقبال کا بڑا زبردست قسم کا شعر ہے۔۔جو ہمارا پسندیدہ ترین ہے۔۔۔

خاموش اے دل، بھری محفل میں چلانا نہیں اچھا
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں



ہائے وچارے عاشق☹ ۔۔ کرن تے کی کرن۔۔😂 ۔نہ اِدھر دے نہ اُدھر دے۔۔😂 ۔

اللہ بچائے اس مرضِ عشق سے
کہتے ہیں یہ عارضہ اچھا نہیں ہوتا

😜

شب نوں کَرن پئے تارے راہبری میری
صبح راہ دسدا آفتاب مینوں


یہاں بے قراری ، بے چینی، اور شب بیداری کو واضح کیا گیا ہے۔۔۔ کہ میں تمہارے وصال کی تمنا میں ہر وقت بے چین رہتا ہوں۔۔ اور اس سفر میں رات کو تارے میری رہبری کرتے ہیں۔۔اور میرے ساتھ جاگتے ہیں۔ دن میں سورج کے تعاقب میں چلتا ہوں ۔۔یعنی یہاں یاد کا سفر دکھایا گیا ہے کہ کب وصل کی منزل ملے۔۔۔

اتھرو خون دے اکھیاں توں،
گر کے دامن تے کرن بیتاب مینوں😢 ۔


ہائے ہائے۔۔۔ بڑی ای ماڑی حالت اے۔😟 😄 ۔۔ یہ سیویر کنڈیشن ہے محبت اور انتظار کی۔۔۔ بیان کیا جا رہا ہے کہ میں اس قدر رویا ہوں کہ اب آنکھ کے آنسو خشک ہو گئے ہیں اور خون ،آنسو کی صورت اختیار کرتے ہوئے میرے دامن کو بھگو دیتا ہے۔۔۔ بے چینی، بے قراری، انتظار اور اذیت۔۔۔ سب چھپا ہے اس شعر میں۔۔۔😢۔


ہائے.... مار سٹیا جے😂.
اتھرو خون دے اکھیاں توں ....گرکے دامن تے، کرن بیتاب مینوں😓.
ہائے...اُچّا ہسیاں، جان نہ چھڈّے، مگروں دھڑکا رووَن دا😓😓😓😓.

خیر تسی شعر سنو....
یارا ڈک لے خونی اکھیاں نوں
سانوں ہنس ہنس مار مکایا جے
دل،جان'جگر زخمی کیتا
نظراں دا تیر چلایا اے😂

اُچّا ہسیاں، جان نہ چھڈّے، مگروں دھڑکا رووَن دا.😢 ۔
اس فقرے کا مطلب یہ ہے کہ اگر بھول چوک سے بندہ اونچی آواز میں ہنس بھی لے تو بعد میں رونے کا خدشہ رہتا ہے۔یہ ایک شعر کا مصرع لکھا تھا ہم نے۔



یارا ڈک لے خونی اکھیاں نوں
سانوں ہنس ہنس مار مکایا جے


اے دوست، اپنی ان خونخوار آنکھوں (جوکنگ)😂 ۔
یہاں خونی سے مراد قاتل ہے۔۔۔ جیسے وہ کہتے نہیں قاتل انکھیاں۔۔۔ یا وہ بڑا مزے کا شعر ہے۔۔فیورٹ ہے۔

نظر سے قتل کر ڈالو، نہ ہو تکلیف دونوں کو
😜 تمہیں خنجر اٹھانے کی، ہمیں گردن جھکانے کی

ااوہو۔۔ شعر کا ترجمہ تو وہیں رہ گیا۔۔۔ترجمہ ہے کہ اپنی ان قاتل آنکھوں کو روک لو۔۔۔ تماری ہنسی ہماری جان لے رہی ہے۔۔۔ (اب یہ مت سمجھیئے گا کہ یہاں شاعر، اپنے محبوب کی ہنسی سے جیلس ہو رہا ہے۔۔۔😂 )



دل،جان'جگر زخمی کیتا
نظراں دا تیر چلایا اے


آہم۔۔۔ آگے ہے کہ تم نے نظروں کے تیر ایسے چلائے کہ ہمارا دل، جان اور جگر زخمی ہو گیا۔۔۔

جب نظروں کے تیر سیدھے دل پر اثر انداز ہوں تو بڑے بڑے ہوش بھلا بیٹھتے۔😄 ۔ اللہ معاف کرے۔۔ کنج دا ترجمہ کروا رئے او ساڈے کولوں۔۔😄 ۔

میکش ناگپوری کہتے ہیں
خاطرِ مجروح لیتا ہے مزہ تاثیر کا😟 ۔
😕 زخم بھرتا ہی نہیں، ان کی نظر کے تیر کا

واہ واہ کیا بات ہے

اک تسی وی سنو

میرے عشق دے وچہ مشکوک نہ ہو
نیئں اج تک غلط نگاہ کیتی
تیری ہر ملاقات میں انج کیتی
جیویں موسی نال خدا کیتی
نئیں فرق کیتا تیری پوجا وچہ
نئیں خطریاں دی پرواہ کیتی
اک تینوں رب نئیں کہہ سکدا
باقی ساری رسم ادا کیتی

میرے عشق دے وچہ مشکوک نہ ہو
نیئں اج تک غلط نگاہ کیتی


میرے عشق کے بارے میں کچھ شک نہ کرو۔۔۔
میں نے آج تک کوئی غلط نظر نہیں کی


تیری ہر ملاقات میں انج کیتی
جیویں موسی نال خدا کیتی


میں نے تمہارے ساتھ ہر ملاقات اس ادب، پاکیزگی اور نیک نیتی سے کی ہے، جیسے حضرت موسی علیہ السلام نے خدائے بزرگ و برتر سے کی تھی۔

نئیں فرق کیتا تیری پوجا وچہ
نئیں خطریاں دی پرواہ کیتی


تمہیں چاہنے میں کوئی فرق روا نہیں رکھا
نہ ہی کسی خطرے کی پرواہ کی


اک تینوں رب نئیں کہہ سکدا
باقی ساری رسم ادا کیتی


بس تمہیں خدا نہیں کہہ سکتے
ورنہ ہر رسم ادا کر دی ہے۔۔۔

یہ صوفیانہ شعر ہے۔۔بہت سے لوگ اعتراض اٹھاتے ہیں۔۔ جن کی نظر اور قلب میں وسعت نہیں ہوتی۔۔۔ ورنہ یہ شعر معرفت کا شعر ہے۔۔۔


اے وی ساڈا فیورٹ

دید نے تیرئ کملیاں کیتا
ہوش بھلائی میری😜.
دنیا تو بے خبرا ہو کے
بس خبر رئی اے تیری😍
دید نے تیرئ کملیاں کیتا
ہوش بھلائی میری.


تمہاری دید نے مجھے پاگل کر دیا ہے
😳 میرے ہوش بھلا دیئے ہیں


دنیا تو بے خبرا ہو کے
بس خبر رئی اے تیری


دیدار کے بعد، میں دنیا سے بے خبر ہو گیا ہوں
بس اک تیری خبر ہے۔۔مطلب بس اب تو ہی ہر طرف نظر آتا ہے🤓 ۔

جیسا کہ اس شعر میں ہے۔۔

تیری یاد میں بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں
اب میں اکثر میں نہیں رہتا ، تم ہو جاتا ہوں


دنیا سے بے خبر ہو گے تو دنیا کب جینے دے گی

عرض کیتا اے


کر غور ہتھ دیاں انگلیاں تے
ہر اک وچہ فرق ضرور اے
انج فرق اے ساری دنیا وچہ
کوئی ظالم تے کوئی مجبور اے
کوئ مر گیا کسے دے پیار وچہ
کوئی بلکل ای مغرور اے
کوئی مخلص دل وچہ وسدا اے
کوئی اکھ دی پہنچ توں دور اے
کر غور ہتھ دیاں انگلیاں تے
ہر اک وچہ فرق ضرور اے


اپنے ہاتھوں کی انگلیوں پہ غور کرو
ہر انگلی کے سائز میں فرق موجود ہے

مطلب پانچوں انگلیاں برابر نہیں والا محاورا



انج فرق اے ساری دنیا وچہ
کوئی ظالم تے کوئی مجبور اے



بلکل اسی طرح دنیا کے تمام لوگوں میں فرق ہے۔۔
کوئی ظلم کرتا ہے، اور کوئی ظلم سہنے پر مجبور اور لاچار ہے


کوئ مر گیا کسے دے پیار وچہ
کوئی بلکل ای مغرور اے



محبت کا بھی یہی معاملہ ہے۔۔۔ کوئی اپنی جان تک اس میں وار دیتے ہیں۔۔ اپنی پوری محبت اور خلوص کسی کے نام کر دیتے ہیں۔۔۔

اور بعض دفعہ بلکہ اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے۔۔بلکہ یوں کہیں ہمیشہ ہی ایسا ہوتا ہے کہ جس کے لئے یہ سب کیا جاتا ہے اسے پرواہ تک نہیں ہوتی۔۔وہ بالکل ہی مغرور ہوتا ہے۔۔۔ چاہے جانے کا نشہ انسان کو مغرور کر دیتا ہے۔۔۔ اسی کی طرف اشارہ ہے۔۔۔



کوئی مخلص دل وچہ وسدا اے
کوئی اکھ دی پہنچ توں دور اے



ہمارے دل میں کوئی مخلص ڈیرے ڈالے بیٹھاہے

لیکن وہ آنکھ کی پہنچ سے دور ہے۔۔۔

یہاں ''کوئی'' پنجابی میں ایک ہی شخص کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔


ارے نہ جین دین..کوئی شوق تھوڑی سانوں..😛.

کوئی مخلص دل وچ وسدا اے
کوئی اکھ دی پہنچ توں دور اے😢.

خیر...تسی ساڈی فیورٹ نظم سنو

کُجھ شوق سِی یار فقیری دا
کُجھ عشق نے دَر دَر رول دِتا

کُجھ سجنا کَسر نہ چُھوڑی سِی
کُجھ زہر رَقیباں گھول دِتا

کُجھ ہجر فِراق داَ رنگ چٹرہیا
کُجھ دردِ ماہی انمول دِتا

کُجھ سڑ گئی قسمت میری
کُجھ پیار وِچ یاراں رُول دِتا

کُجھ اونج وِی رہواں اوکھیاں سَن
کُجھ گل وِچ غم داَ طوق وِی سِی

کُجھ شہر دے لوگ وِی ظالم سنَ
کُجھ سانوں مَرن دا شوق وِی سی

@Kavi @saviou @Armaghankhan @Mahen @khamosh_dua @minaahil

کُجھ شوق سِی یار فقیری دا
کُجھ عشق نے دَر دَر رول دِتا



اے دوست۔۔ ہمیں پہلے ہی کچھ فقیری کا شوق تھا
اور کچھ عشق نے ہمیں در در خوار کر دیا ہے۔۔


کُجھ سجنا کَسر نہ چُھوڑی سِی
کُجھ زہر رَقیباں گھول دِتا


کچھ۔۔۔۔ دوستوں نے کسر نہیں چھوڑی ہمارے دل کو دکھانے میں
اور کچھ۔۔۔۔۔ رقیبوں اور دشمنوں نے اذیت کا زہر گھول دیا



کُجھ ہجر فِراق داَ رنگ چٹرہیا
کُجھ دردِ ماہی انمول دِتا


ایک تو ہجر کا رنگ چڑھ گیا ہے
اور کچھ ماہی نے درد بھی بڑا انمول دے دیا۔۔۔

ہمارا فیورٹ شعر ہے۔۔۔

اک درد لاجواب ہے
اک میں بھی بے مثال ہوں


کُجھ سڑ گئی قسمت میری
کُجھ پیار وِچ یاراں رُول دِتا


کچھ پہلے ہی میری قسمت اچھی نہیں تھی
کچھ دوستوں کی محبت نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا


کُجھ اونج وِی رہواں اوکھیاں سَن
کُجھ گل وِچ غم داَ طوق وِی سِی

کچھ ویسے بھی راستے بڑے طویل اور مشکل تھے
کچھ ہمارے گلے میں غم کا طوق بھی تھا😢 ۔



یہاں بڑے خوبصورتی سے اذیت کو واضح کیا گیا ہے کہ۔۔۔ ایک تو راستے کی طوالت اور مشکلات اذیت کا سبب ہیں اور دوسرا گلے میں غم کا بھاری طوق ہے جس سے چلنا محال ہے۔۔۔

بالکل ویسے ہی جیسے ایک قیدی کے ہاتھ پاؤں میں بیڑیاں اور گلے میں طوق ڈالا جاتا ہے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے۔۔آزاد نہ ہو سکے۔۔۔ اور کبھی آپ نے موویز وغیرہ میں دیکھا ہو، ایسے حالات میں اگر قیدیوں کو سفر کروایا جائے تو ان کے لئے چلنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔۔۔ اتنے وزن کی وجہ سے۔۔


کُجھ شہر دے لوگ وِی ظالم سنَ
کُجھ سانوں مَرن دا شوق وِی سی

ایک تو شہر کے لوگ پہلے ہی سے ظالم تھے۔۔😢 ۔
😜 🤪 اور کچھ ہمیں بھی مرنے کا بہت شوق تھا

مطلب نہلے پہ دہلا۔😜 🤪 ۔۔شہر کے لوگ تو ظالم تھے ہی۔۔لیکن ہمیں بھی مرنے کا بڑا شوق تھا جس کی وجہ سے مزاحمت کرنے کی بجائے ، شوق سے زندگی دے دی۔ 😟 ۔
ہممممم عشق دا روگ اولا......

تباہ ہوئی اودی عمر ساری
جنوں‌عشق نہ ہویا نصیب میاں
شکر قند نبات تے شہد کولوں‌
مزا عشق دا بہت عجیب میاں‌
عاشق ہو کے ویکھ ہدایت اللہ
عشق ترک ملیندا حبیب میاں‌
تباہ ہوئی اودی عمر ساری
جنوں‌عشق نہ ہویا نصیب میاں


اس کی زندگی تباہ ہوگئی

جس کو عشق کی آگ نصیب نہ ہوئی

اردو کا شعر ہے۔۔

گزری ہے جن کی عمر محبت کئے بغیر

وہ بد نصیب مر گئے، گویا جیئے بغیر



اسی شعر کو بعض مقام پہ یوں لکھا گیا ہے۔۔۔


گزری ہے جن کی عمر بصد حسرتِ وصال

وہ بدنصیب مر گئے، گویا جیئے بغیر


😟 ہمیں یہ دوسرے والا شعر زیادہ پسند ہے۔۔اس میں کمال کا تخیل ہے۔۔۔

علامہ اقبال نے بھی فرمایا:

بجھی عشق کی آگ ، اندھیر ہے

مسلماں نہیں، راکھ کا ڈھیر ہے

:( اور ہمارے خیال میں بھی عشق ہی کائینات کے وجود اور حسن کا سبب ہے۔



شکر قند نبات تے شہد کولوں‌
مزا عشق دا بہت عجیب میاں‌



شکر قندی کا تو پتہ ہی ہو گا۔۔۔ یہاں شعر میں روانی رکھنے کے لئے شکر قند لکھا گیا ہے۔۔۔ شعر میں فرمایا گیا ہے کہ عشق کا مزا بہت عجیب ہے۔۔جو شکرقندی اور شہد کی مٹھاس سے بھی بڑھ کر ہے۔۔۔

اگر پورا لفظ شکر قند نبات کہا جائے تو اس سے مراد شائد شاعر نے کوئی بھی میٹھی چیز۔۔یا ایسا پودا جس سے کچھ ایسا پھل ملتا ہے۔۔ لیکن ہمارے خیال میں یہاں شاعر نے صرف شکر قندی سویٹ پوٹیٹو کا ہی ذکر کیا ہے۔۔۔



عاشق ہو کے ویکھ ہدایت اللہ
عشق ترک ملیندا حبیب میاں


یہاں لفظ تَرَک استعمال ہوا ہے۔۔لیکن عام پنجابی میں اسے ''تَڑَک'' بولتے ہیں۔۔۔ اس کا مطلب ہے فورا۔۔۔جیسے انگلش میں ابرَپٹلی۔ ایٹ ونس ۔۔

تو ترجمہ یوں ہوا۔۔۔۔

اے ہدایت اللہ، تم عاشق بن کے تو دیکھو
عشق تو جھٹ پٹ محبوب ملا دیتا ہے۔

شرط یہ ہے کہ عشق سچا اور لگن پکی ہو۔۔۔ جب عشق کا الاؤ اپنی حدوں کو پہنچ جائے۔۔۔ تو منزل بھی مل جاتی۔۔۔ بس عشق کی پہلی منزل لا۔۔۔ اس سفر میں اپنی ذات کی نفی کرنا پڑتی۔۔۔ بس تُو ہی تُو کا ورد😊 ۔۔۔ پھر ایک مقام ایسا بھی آتا ہے جب بس محبوب کی ذآت کے سوا کچھ نظر نہیں اتا۔۔ پھر ایک عاشق کے لئے وصل اور ہجر کوئی معنی نہیں رکھتا۔۔ ہجر میں بھی وصل کا سا سماں رہتا ہے۔۔۔🙃 ۔


جی بالکل کھلا میدان۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اک شعر ہماری طرف سے بھی

بے قدراں نال پیا ودھا کے دکھ اٹھایا بھارا
دل وی ٹٹا ۔ آس وی مکی۔ جا بے قدرا یارا
بے قدراں نال پیا ودھا کے دکھ اٹھایا بھارا
دل وی ٹٹا ۔ آس وی مکی۔ جا بے قدرا یارا😔 ۔


بے قدروں کے ساتھ دوستی بڑھا کر کچھ حاصل نہیں ہوا۔۔سوائے اس کے کہ بہت ذیادہ دکھ اور اذیت اٹھانا پڑی😔۔
بلکہ الٹا یہ نقصان ہوا کے، دل بھی ٹوٹ گیا۔۔ اور آس بھی ختم ہو گئی۔۔۔ یہاں آس کسی بھی بات کی ہو سکتی۔۔ شائد محبوب سے بدلے میں محبت کی آس ہو۔۔یا شائد اس بات کی آس کہ کبھی تو اسے ہماری محبت کی قدر ہو گی۔۔کچھ بھی ہو سکتا۔

جا بے قدرا یارا۔۔۔!!!!!!!!
اس جملے میں افسوس اور تاسف ہے۔۔ کہ آہ اے دوست۔۔ تمہارے لئے اتنا کچھ کیا اور تم نے اتنی بے قدری کی۔۔۔ یعنی اپنے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے کہ۔۔تمام چاہتوں اور خلوص کے باوجود۔ تم اس قدر بے قدرے ثابت ہوئے۔

جیسے وہ شعر ہے

لائی بے قدراں نال یاری
😉 تے ٹُٹ گئی تَڑَک کر کے۔۔



دل وی ٹٹا
آس وی مکی
جا بے قدرا یارا.... 😢
ہمارا اتنا فیورٹ ہے کہ بس فیورٹ ترین....

محمد بخش کے کلام سے کچھ اشعار..جو آپ کے شعر کو پڑھ کے ذہن میں آئے

نیچاں دی اشنائی کولوں فیض کسے ناں پایا -
ککر تے انگور چڑھایا ہر گچھا زخمایا

دنیا تے جو کم نہ آوے اوکھے سوکھے ویلے -
اس بے فیضے سنگی کولوں بہتر یار اکیلے
نیچاں دی اشنائی کولوں فیض کسے ناں پایا -
ککر تے انگور چڑھایا ہر گچھا زخمایا



کم ظرف اور گھٹیا لوگوں کی جان پہچان اور دوستی سے آج تک کسی نے فیض نہیں پایا

بالکل ویسے ہی جیسے کیکر پہ انگور لگائیں جائیں تو انگور بھی زخمی ہو جاتے ہیں۔

کیکر جسے ببول بھی کہتے ہیں ۔ اس میں بے شمار کانٹے ہوتے ہیں۔۔ یہ سب ہی جانتے ہیں۔۔۔ لمبے سخت کانٹے۔۔لیکن انگور رس بھرا میٹھا پھل ہے۔۔ نرم و نازک سا، جو بہت جلد زخمی ہو سکتا۔۔ مطلب رپچرینگ سے اس کا رس باہر آ جاتا۔۔۔۔ تو فرمایا یہ گیا ہے کہ اسی طرح دو مختلف نیچر کے لوگ، جس میں سے ایک نرم مزاج، اور خلوص سے بھرپور ہو، اور دوسرا تنک مزاج اور بے مروت ہو تو، نرم دل شخص ہمشہ دکھ ہی اٹھائے گا۔۔۔کیونکہ جیسے کیکر کی فطرت ہمیشہ ایک جیسی رہے گی بالکل ویسے ہی اس شخص کی فطرت بھی نہیں بدلے گی۔۔۔ حتی کہ محبت اور خلوص بھی اس پہ بے اثر رہے گا


دنیا تے جو کم نہ آوے اوکھے سوکھے ویلے -
اس بے فیضے سنگی کولوں بہتر یار اکیلے


ایک ایسا دوست جو دنیا میں مشکل وقت میں کام نہ آئے
اس بے فیض دوست سے بہتر یہی ہے کہ بندہ اکیلا رہے😏 ۔

ساڈے پیار دے پہلے پرچے وچ
مضمون جدائی دا آیا
دل تڑپ تڑپ بےحال تھیا
اکھا ں رو رو حال ونجایا
ہر لفظ دے زیر زبر مینوں
ایہو دکھڑا یار سنایا
. او شاکر لوک تباہ تھی گۓ
جنہاں پیار دا بستہ چایا


اس کا تو سمپل ہے۔۔۔

ہمارے پیار کے پہلے امتحان میں ہی جدائی کا مضمون آ گیا
ہمارا دل تڑپ تڑپ کر بے حال ہو گیا
آنکھوں نے رو رو حآل بیان کیا
ہر لفظ کی زیر زبر نے ہمیں یہی دکھ سنایا
کہ شاکر۔۔۔ وہ لوگ تباہ ہو گئے
جنہوں نے عشق کا بستہ کندھوں پہ ڈالا


شاکر شجاع آبادی کی شاعری پسندیدہ...
آہ کیا شاعر تھے...😓
پہلے پرچے چہ ای جدائی...😕....

ڈیگر ڈھلی تے پیاں شاماں تے پنچھی گھراں نوں آۓ -
😭اوہ نئیں آۓ فیر محمد.. جیناں نوں موت لے جاوے
ڈیگر ڈھلی تے پیاں شاماں تے پنچھی گھراں نوں آۓ -
💔 اوہ نئیں آۓ فیر محمد.. جیناں نوں موت لے جاوے


سورج غروب ہو رہا ہے، شام ہو گئی، اور پنچھی گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں
بس وہ لوگ واپس نہیں ، جنہیں موت بہت دور لے گئی ہے

یہ قانونِ فطرت ہے کہ شام کے وقت ہر ذی روح اپنے ٹھکانوں پر واپس آ جاتی ہے۔ لفظ محمد سے مراد یہاں محمد بخش ہے۔۔۔ یہاں بہت سے لوگ محمد سے کنفیوز ہو جاتے ہیں۔

نوٹ: اوور رائیٹنگ کا ایرر آ گیا تھا۔۔ اس لئے تھریڈ ہاف ہاف کرنا پڑآ
 
Last edited:

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
عقل آکھدی رکھنی نظر نیویں
عشق آکھدا ویکھنا چاہی دا اے
عقل روکدی۔ عشق آکھدا اے
متھا یار نوں ٹیکنا چاہی دا اے
عقل آکھدی سانبھ جھگے نوں
اپنا آپ سمیٹنا چاہی دا اے
عشق آکھدا جھگے نوں کیہہ کرنا
جھگا ساڑھ کے سینکنا چاہی دا اے
 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
بہت زبردست آئے ذہن میں

تو یہ بھی سنئیے

ﺟﺲ ﺗَﻦ ﺍﻧﺪﺭ ﻋﺸﻖ ﺳﻤﺎﻧﺎ ﻓﯿﺮ ﻧﺌﯿﮟ ﺍُﺱ ﻧﮯ ﺟﺎﻧﺎ
ﺑﮭﺎﻭﯾں ﮐِﺴﮯ ﺩﺍ ﺳﻮﮨﻨﺎ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﺎﮞ ﻧﺌﯿﮟ ﯾﺎﺭ ﻭﭨﺎﻧﺎ
ﺟﺲ ﺗَﻦ ﺍﻧﺪﺭ ﻋﺸﻖ ﺳﻤﺎﻧﺎ ﻓﯿﺮ ﻧﺌﯿﮟ ﺍُﺱ ﻧﮯ ﺟﺎﻧﺎ
ﺑﮭﺎﻭﯾں ﮐِﺴﮯ ﺩﺍ ﺳﻮﮨﻨﺎ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﺳﺎﮞ ﻧﺌﯿﮟ ﯾﺎﺭ ﻭﭨﺎﻧﺎ

ایک دفعہ جس کی روح اور سینے میں عشق سما جائے، پھر وہ (عشق) اپنا ٹھکانہ چھوڑ کے نہیں جاتا
ہماری بھلا سے کسی کا محبوب بھلے کتنا ہی سوہنا کیوں نہ ہو۔۔۔ ہم تو اپنا محبوب کسی اور سے نہیں بدلائیں گے۔۔۔

یہ عشق کے اصولوں میں سے سب سے اہم اصول ہے (ویسے عشق کا کوئی اصول نہیں ہوتا۔۔😉 ۔۔۔
) ۔کہ محبوب جیسا بھی ہو ہمیشہ اسے دوسروں پہ ترجیح دی جاتی۔۔۔کہا جاتا ہے کہ جس کی بری بات بھی بری نہ لگے اسے ہی محبوب کہتے ہیںبلکہ شعرا کرام نے تو ایسی ایسی مبالغہ آرائی کیں ہیں کہ الامان والحفیظ۔۔😂 ۔ان کو تو محبوب کی بری باتیں بھی شہد کی ندیاں لگتیں۔۔۔۔
مرزا غالب کہتے ہیں
کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیب
😂 گالیاں کھا کے بے مزا نہ ہوا

اوررررررررررر امیر مینائی کہتے ہیں۔۔۔
تم کو آتا ہے پیار پر غصہ
مجھ کو غصے پہ پیار آتا ہے
😜 😂
اور بھی بہت سے نمونے ہیں۔۔۔😂 ہم تو ویہلے لکھتے رہیں گے۔۔ لیکن آپ لوگوں کو ہی پڑھنے میں دقت ہو گی۔۔سو رہنے دیتے۔۔۔
۔۔۔۔۔
ویسے یہ بات سچ ہے۔۔۔دنیا میں کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں۔۔۔ جو آپ کو ہرٹ کر بھی دیں لیکن آپ کھلے دل سے برداشت کر لیتے ہو۔۔۔جس سے آپ کبھی ناراض نہیں ہو سکتے۔۔ناراض ہونا بھی چاہیں تو نہیں ہو سکتے۔۔😍 ۔
اور بعض مخلوق ایسی بھی ہوتی ہے جو آپ سے ناراض ہو، غصہ کرے یا ڈانٹیں۔۔بندہ آگے سے کچھ کہہ ہی نہیں سکتا۔۔ مروت کے مارے یا پھر محبت کے مارے۔۔۔😍 ۔
کیونکہ ایسی بے ڈھنگی مخلوق کی ناراضگی بندہ افورڈ نہیں کر سکتا۔۔😂 ۔ چاہے یہ رشتہ کوئی بھی ہو۔۔۔ فیلمی یا دوست۔۔کوئی بھی۔۔۔ کوئی نہ کوئی ایسا ضرور ہوتا ہے جس کے ساتھ بندہ اس وے میں اٹیچ ہوتا ہے۔۔۔
اسی بات سے ایک شعر ذہن میں آ گیا۔۔۔اور اسی وقت ذہن سے نکل گیا🥺 😢 ۔ پتہ نہیں ایک دم میں موڈ اور دماغ کہاں چلا جاتا۔۔۔🥺 😢 ۔خیر کوئی نئی۔۔فر کدی سہی 😋 ۔


ارےےے واہ ہ ہ کیا یاد دلا دیا....کمال شعر ہے یہ... بھانویں کسے دا سوہنا ہوئے...👏.ہمیشہ سے فیورٹ

تو سنیئے
ککھ سواد نہ مشری اندر تے کھنڈا وی چکھ لئیاں

ایناں سب گلّاں نالوں فیر گلّاں سجن دیاں مٹھیاں
ککھ سواد نہ مشری اندر تے کھنڈا وی چکھ لئیاں
ایناں سب گلّاں نالوں فیر گلّاں سجن دیاں مٹھیاں

مشری کے اندر بالکل بھی مزہ اور مٹھاس نہیں۔۔۔ حتی کہ ہر طرح کا میٹھا اور چینی بھی چکھ کے دیکھ لی
لیکن ان سب چیزوں سے زیادہ میرے محبوب کی باتوں میں مٹھاس اور چاشنی ہے😍 ۔

یہ شعر خاص طور پر نبیِ محتشم ، شاہِ بنی آدم محمد مصطفی فداک یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم 💖 کی شان میں لکھا گیا ہے۔۔ اس لئے کسی اور کے ساتھ یا کسی مجازی محبوب کے ساتھ منسوب کرنا ہم جائز نہیں سمجھتے۔۔۔

آج کل بہت رواج ہو گیا ہے۔۔ہم نے دیکھا ہے نعت یا صوفیانہ کلام کے شعر دوسروں کو ڈیڈیکیٹ کیئے جاتے ہیں۔۔ ایسپیشلی محافل میں جس نعت خواں کو بلایا جاتا ہے وہ اس طرح مصرع اور شعر بلانے والوں کے نام کرتا یے۔۔

ہمارے خیال میں ایسا نہیں ہونا چاہیئے۔۔۔

موت بچپن کِسے دا نہ ویکھدی اے
نہ جوانی نہ عمر اے ڈھلی ویکھے
توڑ توڑ کے خاک رلائی جاندی
نہ اے گل ویکھے نہ اے کلی ویکھے
موت آگے کِسے دا نہ زور چلیا
بڑے بڑے شہہ زور تے بلی ویکھے
موت قطب ابدال نہ غوث تکدی
نہ اے نبی ویکھے نہ اے ولی ویکھے
@shehr-e-tanhayi

موت بچپن کِسے دا نہ ویکھدی اے
نہ جوانی نہ عمر اے ڈھلی ویکھے

موت کسی کا بچپن نہیں دیکھتی
نہ ہی جوانی اور نہ ہی ڈھلتی عمر، یعنی بڑھاپہ


توڑ توڑ کے خاک رلائی جاندی
نہ اے گُل ویکھے نہ اے کلی ویکھے

پہلا مصرع اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انسان مٹی سے بنا ایک پتلا ہے۔۔ اور جب موت آتی ہے تو یہ مٹی کا پتلا ٹوٹ کے خاک میں مل جاتا۔۔۔

نہ تو یہ کھلا ہوا پھول دیکھتی ہے یعنی بھری جوانی، اور نہ ہی کلی جو ابھی کونپل کی صورت میں سر اٹھا رہی ہوتی اور ابھی کھلی بھی نہیں ہوتی۔۔

مطلب ہر چیز کو فنا ہے۔۔ ہر شے کی ایک موت ہے جومقررہ وقت پر آ کے ہی رہنی۔ موت کسی پہ ترس نہیں کھاتی نہ اس پہ جسے ساتھ لے جا رہی نہ اُن پہ جو پیچھے رہ گئے💔 ۔


موت آگے کِسے دا نہ زور چلیا
بڑے بڑے شہہ زور تے بلی ویکھے

موت کے آگے کسی کا زور نہیں چلتا کہ زورِ بازو یا مال و دولت سے اس کو ٹال لیا جائے۔۔۔
بڑے بڑے شہہ زور اور بہادر لوگ بھی موت کا شکار ہوتے دیکھے ہیں

بہت مشہور شعر ہے۔۔۔

کہاں ہے دارا؟ کہاں سکندر؟
جام کہاں ہے جم کا؟؟؟

مطلب کوئی بھی اپنا وجود موت سے نہیں بچا سکا۔۔۔ طاقت اور دولت سب ہیچ۔۔۔ اور وہ سب کے سب موت کی آغوش میں ابدی نیند سو رہے۔


موت قطب ابدال نہ غوث تکدی
نہ اے نبی ویکھے نہ اے ولی ویکھے


یہ شعر تو واضح مفہوم دے رہا۔۔۔ کہ موت یہ بھی نہیں دیکھتی کہ کون کتنا نیک اور پارسا ہے۔۔۔ ہر ذی روح کو موت آنا ہے۔۔ کوئی بھی اس کے شکنجے سے بچ نہیں سکتا۔۔ مومنین، اولیا کرام اور انبیاء کرام علیہ الصلوۃ والسلام سبھی وصال فرما گئے۔۔۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ان لوگوں کے لئے موت جدائی نہیں وصال ہوتا ہے۔۔۔ اس خدائے بزرگ و برتر کا وصال۔۔۔ جس کی محبت میں ان کی روحیں دنیا میں سرشار رہیں۔💖 ۔



ہممممم😓

ایہہ دنیا اک مسافر خانہ، اک آوے اک جاوے

کِسے دی کی مجال محمد' اتھے پکّے ڈیرے لاوے😕
ایہہ دنیا اک مسافر خانہ، اک آوے اک جاوے
کِسے دی کی مجال محمد' اتھے پکّے ڈیرے لاوے

یہ دنیا ایک مسافر خانہ ہے۔ ایک آتا ہے اور دوسرا جاتا ہے
اے محمد بخش۔۔۔ کسی کی کیا مجال کے یہاں پکا ٹھکانہ کرے


نیند کا نام و نشان تو یہاں بھی نہیں
لیکن بچپن کا سبق بھولتا نہیں کہ

دن بنایا کام کرنے کو
رات دی آرام کرنے کو

لیکن جاتے جاتے

بے ہمتے نیں جیہڑے بہہ کے شکوہ کرن مقدراں دا
اگن والے اگ پیندے نیں سینہ پھاڑ کے پتھراں دا
بے ہمتے نیں جیہڑے بہہ کے شکوہ کرن مقدراں دا
اگن والے اگ پیندے نیں سینہ پھاڑ کے پتھراں دا

وہ لوگ کم ہمت ہیں جو بیٹھ کے مقدر کا رونا روتے ہیں
کیوںکہ جو ہمت والے ہوتے ہیں وہ ہر حالت میں اپنے آپ کو منوا لیتے ہیں۔۔
جیسے کچھ پودے پتھر کا سینہ پھاڑ کر باہر آ جاتے ہیں۔۔ ہارش کنڈیشن بھی ان کی نشوونما اور بڑھوتری کو نہیں روک سکتی۔💖 ۔

لے او یار حوالے رب دے میلے چار دناں دے
اُس دن عید مبارک ہو سی، جس دن فیر مِلاں گے
لے او یار حوالے رب دے میلے چار دناں دے
اُس دن عید مبارک ہو سی، جس دن فیر مِلاں گے

سیف الملوک کا شعر ہے یہ۔۔ چند مزید پسندیدہ اشعار۔۔۔

بیلی بیلی سب جگ آکھے، تے میں وی آکھاں بیلی
🙂 ۔اس دن دا کوئی نئی جے بیلی، جدوں نکلے جان اکیلی

ہر کوئی دوست دوست کرتا ہے۔۔کہ میں تمہارا دوست ہوں۔۔ میں بھی کہتا ہوں کہ فلاں میرا دوست ہے
لیکن اس دن کوئی دوست نہیں ہو گا جب موت آئے گا۔۔۔ جان تو اکیلے ہی نکلے گی۔

لے او یار حوالے رب دے، اے میلے چار دناں دے
اس دن عید مبارک ہو سی ، جس دن فر ملاں گے

یہ شعر وداع کا شعر ہے۔۔۔ جیسے رخصت ہوتے ہوئے کسی کو خدا کی امان میں دیا جاتا ہے۔۔ فرمایا گیا ہے کہ۔۔۔

لو دوست۔۔۔ تمہیں خدا کے حوالے کیا۔۔۔ جدائی آ پہنچی۔۔۔ کیونکہ یہی قانون ہے کہ زندگی کے میلے (ملاپ اور وصل) چار دنوں کا ہے۔ مطلب بہت کم عرصہ
اب ہماری عید تو اسی دن ہو گی، ہمارے لئے خوشی کا دن تو وہی ہو گا جب دوبارہ تم سے ملیں گے☹ ۔

لے او یار حوالے رب دے لمبی پئی اے جُدائی
رب مِلایا آن مِلاں گے ،ہور امُید نہ کائی🙁 ۔


لو دوست خدا تمہیں خدا کے حفظ و اماں میں دیا۔۔ کہ لمبی جدائی آن پہنچی

اگر رب نے دوبارہ ملا دیا تو مل جائیں گے، ورنہ کوئی اور امید نہیں

لے او یار حوالے رب دے مِلناں نال نصیباں
تُساں اَساں نُوں ہے بُھل جانڑا رکھنا یاد غریباں۔۔۔

اے دوست۔۔اب تو خدا کے حوالے ہی ہیں، کہ دوبارہ مقدر سے ہی ملیں گے🙁 ۔

تم تو ہمیں بھلا دو گے۔۔۔ لیکن ہم غریبوں نےتمہیں یاد رکھنا ہے

@shehr-e-tanhayi

بس کر میاں محمد بخشا موڑ قلم دا گھوڑا
ساری عمراں دکھ نئیں مُکنے ورقا رہ گیا تھوڑا😓

بس کر میاں محمد بخشا موڑ قلم دا گھوڑا
💔 ۔ساری عمراں دکھ نئیں مُکنے ورقا رہ گیا تھوڑا

یہ ہمارا ذیادہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ والا پسندیدہ شعر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میاں محمد بخش رحمۃ اللہ علیہ خود کو مخاطب کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ اے محمد بخش۔۔ بس کرو۔۔۔ اور اپنے قلم کا رخ موڑ لو
کیونکہ اگر ساری عمر بھی دکھ لکھتے رہے تو دکھ ختم نہیں ہوں گے۔💔 ۔لیکن اب بس کرو کہ خالی ورق تھوڑا رہ گیا ہے۔۔۔۔
یہاں قلم کو گھوڑے سے تشبیہ دی گئی ہے۔۔ جیسے گھڑ سوار جب چاہے، جس رخ چاہے، اپنے گھوڑے کو موڑ سکتا ہے۔۔ اسی طرح ایک ادیب، شاعر اور لکھاری کو بھی اپنے قلم پر پورا اختیار ہوتا ہے۔۔💖 ۔۔ یہاں ورق سے مراد زندگی کی کتاب کے صفحات ہیں۔۔۔۔


ارےےےےےےےےےےےےےے۔۔۔۔ہم نے اتنا ذیادہ لکھ دیا۔۔۔ چلو اب سب آ کے ہمیں شاباشی دو😄 😂 ۔

@Mahen @Kavi @Armaghankhan @shehr-e-tanhayi @saviou
@minaahil @kainatmalik @mehreensaeed @Siyaah_Posh
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
کسی بھی زبان کا ترجمہ کرنا۔۔خاص طور پہ شاعری کا ۔۔۔ آسان کام نہیں رہا ہے۔۔ کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ترجمہ پکی ہوئی سٹرابری کی طرح ہوتا ہے۔۔۔ جس کا وہ ذائقہ، وہ شیرنی اور چاشنی نہیں رہتی۔۔۔ ویسے بھی اگر مفہوم کو کھل کے بیان کرنا پڑ جائے تو وہ مزا بھی نہیں رہتا۔۔۔ نہ ہی وہ خوبصورتی۔۔لیکن چونکہ اب بعض لوگ بہت سی زبانیں نہیں جانتے تو یہ ایک ناگزیر عمل ہے۔۔۔۔کہ ایک زبان کو دوسری زبان میں ڈھالا جاتا ہے۔۔۔

تنہائی آپا ہم یہاں ترجمہ کرتے دیتے ہیں تمام پوسٹ کردہ اشعار کا۔۔تا کہ دوسروں کو آسانی رہے۔۔۔ آپ دیکھ لیجیئے کا اگر کوئی غلطی ہوئی ہماری۔۔۔ کیونکہ پنجابی کے بہت سارے لفظ ایسے ہوتے جنہیں اردو یا انگلش میں ترجمہ کرتے ہوئے مشکل ہو جاتی ہے۔۔اور ویسے بھی کبھی اچانک ترجمہ کرتے مطلوبہ لفظ ذہن میں نہیں آتا، چاہے وہ آتا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ہم یہاں صرف نثر کریں گے یعنی لفظی ترجمہ۔۔تشریح میں نہیں جائیں گے۔۔۔ کیونکہ سارے سمجھدار ہیں (ہمارے خیال میں ۔۔اب حقیقت اللہ جانے ) تو مفہوم سمجھ جائیں گے۔۔۔



مایا کو مایا ملے کر کر لمبے ہاتھ
تلسی داس غریب کی کوئی نہ پوچھے ذات


جہاں پہلے سے دولت ہو وہاں ہی مزید دولت آتی ہے۔۔۔ اور بیچارے غریب تلسی داس کا حال کوئی نہیں پوچھتا۔۔۔

تلسی داس رامائن کے مصنف تھے ۔۔ یہاں انہوں نے تخلص کے طور پہ نام لیا ہے۔۔۔ اس شعر کو ہندی کہاوت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔


نیند نہ ویکھے بستر ، تے بھک نہ ویکھے ماس
موت نہ ویکھے عمر نوں تے عشق نہ ویکھے ذ ات


نیند بستر نہیں دیکھتی۔ہر حآل میں آجاتی ہے ۔مطلب وہ جو کہتے ہوتے ہیں کہ نیند کانٹوں پہ بھی آ جاتی۔۔۔ (لیکن ہمارے خیال میں یہ کچھ لوگوں پر ہی اپلیکیبل ہوتی ہے۔۔ بہت سے لوگوں کو پھولوں پہ بھی نیند نہیں اتی😟 )بھوک بھی حالات اور جسمانی صحت نہیں دیکھتی۔۔۔ بھوک لگنا فطری بات ہے۔

اسی طرح موت کا کوئی اصول نہیں۔۔۔ وہ عمر سے بالاتر جب چاہے جس کو چاہے آ جاتی۔😟 اور عشق کے بارے میں تو یہ بات مشہور ہے کہ یہ ذات پات یا کسی بھی تفریق کو نہیں دیکھتا۔۔۔ عشق ہوتا ہے، یا ہوتا ہے یا ہوتا ہی نہیں۔۔بس یہی بیان کیا اس شعر میں۔




عشق دے روگ دا کِتے نہ دارُو عشق دے روگ اوَلّے
عقلاں شکلاں والے کیتے عشق نے کملے جھلے


عشق کے روگ بھی بہت عجیب ہوتے ہیں۔۔اس مرض کی کہیں دوا نہیں ہے
عشق نے اچھے بھلے عقلمندوں کی ہوش بھلا رکھی ہے

تنہائی آپا وہ کیا شعر ہے بھلا۔۔۔ہماری فیورٹ ٹ ٹ ٹ غزل کا شعر۔۔۔

عشق بے گھر کرے، عشق بے در کرے، عشق کا سچ ہے کوئی ٹھکانا نہیں
ہم جو کل تک ٹھکانے کے تھے آدمی، آپ سے مل کے کیسے ٹھکانے لگے😜 ۔



عشق تے آتش دوہیں برابر
تے عشق دا تا تکھیرا


عشق اور آگ دونوں برابر ہیں۔

دوسرے مصرع میں ''تا'' سینک کو کہتے ہیں۔ اور ''تُکھیڑا'' کہتے ہیں دھواں والی آگ کو۔۔۔ تنہائی آپا۔۔۔ آپ کو پتہ ہی ہو گا بعض اوقات پنجابی میں کہا جاتا ہے کہ یہ چیز ''تُکھ'' رہی ہے۔۔ مطلب کعئی چیز اس طرح جلے کہ اندر ہی اندر راکھ بنتی رہے۔۔اور اس میں سے کڑوا دھواں بھی اٹھے۔۔۔ اس کے جلنے کو تکھیڑا کہتے ہیں۔ جیسے کیمیسٹری میں ٹرم ہوتی ہے۔۔ کنٹرولڈ کمبسچن۔ controlled or limited combustion

تو ترجمہ آپ کو سمجھ آ ہی گیا ہو گا کہ۔۔۔۔ عشق اور آگ ویسے تو دونوں برابر ہی ہیں۔۔۔لیکن عشق کی تپش بڑی جلن والی ہوتی ہے۔۔جو اندر ہی اندر دہکتی رہتی ہے۔۔۔😕 ۔


آتش ساڑھے ککھ تے کانے
عشق ساڑے تن میرا


آگ تنکے اور کانے (بانس ٹائپ چیز) جلاتی ہے
لیکن عشق میرے تن بدن کو جلاتا ہے


آتش بجھدی نال پانی
تے عشق دا دارو کیہڑا؟


آگ تو پانی کے ساتھ بجھ سکتی ہے
😕 لیکن کیا عشق کی دوا کوئی ہو سکتی؟


غلام فریدا اوتھے کچھ نئی بچدا
جتھے عشق نے لا لیا ڈیرا


غلام فرید ( شاعر کا نام) وہاں کچھ نہیں بچتا
جہاں عشق ڈیرے ڈال لے



تیرے ہجر وچ پیاریا کی دساں
لگدی اکھ نہ آوندے خواب مینوں


اے محبوب کیا بتاؤں کہ تمہاری جدائی میں کیا حالت ہو گئی ہے
رات کو آنکھ نہیں لگدی،( نیند نہیں آتی) نہ اب کوئی خواب آتا ہے۔۔


ساعتاں لبدا پھراں وصال دیاں
یاد طلب دے نہ رہے آداب مینوں


میں ملنے اور وصال کے لمحے ڈھونڈتا پھرتا ہوں
اور اس میں اس قدر شدت ہے، کہ مجھے یہ بھی یاد نہیں رہا ہے کہ طلب، یعنی مانگنے کے بھی کوئی آداب ہوتے ہیں

علامہ اقبال کا بڑا زبردست قسم کا شعر ہے۔۔جو ہمارا پسندیدہ ترین ہے۔۔۔

خاموش اے دل، بھری محفل میں چلانا نہیں اچھا
ادب پہلا قرینہ ہے محبت کے قرینوں میں



ہائے وچارے عاشق☹ ۔۔ کرن تے کی کرن۔۔😂 ۔نہ اِدھر دے نہ اُدھر دے۔۔😂 ۔

اللہ بچائے اس مرضِ عشق سے
کہتے ہیں یہ عارضہ اچھا نہیں ہوتا

😜

شب نوں کَرن پئے تارے راہبری میری
صبح راہ دسدا آفتاب مینوں


یہاں بے قراری ، بے چینی، اور شب بیداری کو واضح کیا گیا ہے۔۔۔ کہ میں تمہارے وصال کی تمنا میں ہر وقت بے چین رہتا ہوں۔۔ اور اس سفر میں رات کو تارے میری رہبری کرتے ہیں۔۔اور میرے ساتھ جاگتے ہیں۔ دن میں سورج کے تعاقب میں چلتا ہوں ۔۔یعنی یہاں یاد کا سفر دکھایا گیا ہے کہ کب وصل کی منزل ملے۔۔۔

اتھرو خون دے اکھیاں توں،
گر کے دامن تے کرن بیتاب مینوں😢 ۔


ہائے ہائے۔۔۔ بڑی ای ماڑی حالت اے۔😟 😄 ۔۔ یہ سیویر کنڈیشن ہے محبت اور انتظار کی۔۔۔ بیان کیا جا رہا ہے کہ میں اس قدر رویا ہوں کہ اب آنکھ کے آنسو خشک ہو گئے ہیں اور خون ،آنسو کی صورت اختیار کرتے ہوئے میرے دامن کو بھگو دیتا ہے۔۔۔ بے چینی، بے قراری، انتظار اور اذیت۔۔۔ سب چھپا ہے اس شعر میں۔۔۔😢۔





اُچّا ہسیاں، جان نہ چھڈّے، مگروں دھڑکا رووَن دا.😢 ۔
اس فقرے کا مطلب یہ ہے کہ اگر بھول چوک سے بندہ اونچی آواز میں ہنس بھی لے تو بعد میں رونے کا خدشہ رہتا ہے۔یہ ایک شعر کا مصرع لکھا تھا ہم نے۔



یارا ڈک لے خونی اکھیاں نوں
سانوں ہنس ہنس مار مکایا جے


اے دوست، اپنی ان خونخوار آنکھوں (جوکنگ)😂 ۔
یہاں خونی سے مراد قاتل ہے۔۔۔ جیسے وہ کہتے نہیں قاتل انکھیاں۔۔۔ یا وہ بڑا مزے کا شعر ہے۔۔فیورٹ ہے۔

نظر سے قتل کر ڈالو، نہ ہو تکلیف دونوں کو
😜 تمہیں خنجر اٹھانے کی، ہمیں گردن جھکانے کی

ااوہو۔۔ شعر کا ترجمہ تو وہیں رہ گیا۔۔۔ترجمہ ہے کہ اپنی ان قاتل آنکھوں کو روک لو۔۔۔ تماری ہنسی ہماری جان لے رہی ہے۔۔۔ (اب یہ مت سمجھیئے گا کہ یہاں شاعر، اپنے محبوب کی ہنسی سے جیلس ہو رہا ہے۔۔۔😂 )



دل،جان'جگر زخمی کیتا
نظراں دا تیر چلایا اے


آہم۔۔۔ آگے ہے کہ تم نے نظروں کے تیر ایسے چلائے کہ ہمارا دل، جان اور جگر زخمی ہو گیا۔۔۔

جب نظروں کے تیر سیدھے دل پر اثر انداز ہوں تو بڑے بڑے ہوش بھلا بیٹھتے۔😄 ۔ اللہ معاف کرے۔۔ کنج دا ترجمہ کروا رئے او ساڈے کولوں۔۔😄 ۔

میکش ناگپوری کہتے ہیں
خاطرِ مجروح لیتا ہے مزہ تاثیر کا😟 ۔
😕 زخم بھرتا ہی نہیں، ان کی نظر کے تیر کا




میرے عشق دے وچہ مشکوک نہ ہو
نیئں اج تک غلط نگاہ کیتی


میرے عشق کے بارے میں کچھ شک نہ کرو۔۔۔
میں نے آج تک کوئی غلط نظر نہیں کی


تیری ہر ملاقات میں انج کیتی
جیویں موسی نال خدا کیتی


میں نے تمہارے ساتھ ہر ملاقات اس ادب، پاکیزگی اور نیک نیتی سے کی ہے، جیسے حضرت موسی علیہ السلام نے خدائے بزرگ و برتر سے کی تھی۔

نئیں فرق کیتا تیری پوجا وچہ
نئیں خطریاں دی پرواہ کیتی


تمہیں چاہنے میں کوئی فرق روا نہیں رکھا
نہ ہی کسی خطرے کی پرواہ کی


اک تینوں رب نئیں کہہ سکدا
باقی ساری رسم ادا کیتی


بس تمہیں خدا نہیں کہہ سکتے
ورنہ ہر رسم ادا کر دی ہے۔۔۔

یہ صوفیانہ شعر ہے۔۔بہت سے لوگ اعتراض اٹھاتے ہیں۔۔ جن کی نظر اور قلب میں وسعت نہیں ہوتی۔۔۔ ورنہ یہ شعر معرفت کا شعر ہے۔۔۔




دید نے تیرئ کملیاں کیتا
ہوش بھلائی میری.


تمہاری دید نے مجھے پاگل کر دیا ہے
😳 میرے ہوش بھلا دیئے ہیں


دنیا تو بے خبرا ہو کے
بس خبر رئی اے تیری


دیدار کے بعد، میں دنیا سے بے خبر ہو گیا ہوں
بس اک تیری خبر ہے۔۔مطلب بس اب تو ہی ہر طرف نظر آتا ہے🤓 ۔

جیسا کہ اس شعر میں ہے۔۔

تیری یاد میں بیٹھے بیٹھے گم ہو جاتا ہوں
اب میں اکثر میں نہیں رہتا ، تم ہو جاتا ہوں




کر غور ہتھ دیاں انگلیاں تے
ہر اک وچہ فرق ضرور اے


اپنے ہاتھوں کی انگلیوں پہ غور کرو
ہر انگلی کے سائز میں فرق موجود ہے

مطلب پانچوں انگلیاں برابر نہیں والا محاورا



انج فرق اے ساری دنیا وچہ
کوئی ظالم تے کوئی مجبور اے



بلکل اسی طرح دنیا کے تمام لوگوں میں فرق ہے۔۔
کوئی ظلم کرتا ہے، اور کوئی ظلم سہنے پر مجبور اور لاچار ہے


کوئ مر گیا کسے دے پیار وچہ
کوئی بلکل ای مغرور اے



محبت کا بھی یہی معاملہ ہے۔۔۔ کوئی اپنی جان تک اس میں وار دیتے ہیں۔۔ اپنی پوری محبت اور خلوص کسی کے نام کر دیتے ہیں۔۔۔

اور بعض دفعہ بلکہ اکثر اوقات ایسا ہوتا ہے۔۔بلکہ یوں کہیں ہمیشہ ہی ایسا ہوتا ہے کہ جس کے لئے یہ سب کیا جاتا ہے اسے پرواہ تک نہیں ہوتی۔۔وہ بالکل ہی مغرور ہوتا ہے۔۔۔ چاہے جانے کا نشہ انسان کو مغرور کر دیتا ہے۔۔۔ اسی کی طرف اشارہ ہے۔۔۔



کوئی مخلص دل وچہ وسدا اے
کوئی اکھ دی پہنچ توں دور اے



ہمارے دل میں کوئی مخلص ڈیرے ڈالے بیٹھاہے

لیکن وہ آنکھ کی پہنچ سے دور ہے۔۔۔

یہاں ''کوئی'' پنجابی میں ایک ہی شخص کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔





کُجھ شوق سِی یار فقیری دا
کُجھ عشق نے دَر دَر رول دِتا



اے دوست۔۔ ہمیں پہلے ہی کچھ فقیری کا شوق تھا
اور کچھ عشق نے ہمیں در در خوار کر دیا ہے۔۔


کُجھ سجنا کَسر نہ چُھوڑی سِی
کُجھ زہر رَقیباں گھول دِتا


کچھ۔۔۔۔ دوستوں نے کسر نہیں چھوڑی ہمارے دل کو دکھانے میں
اور کچھ۔۔۔۔۔ رقیبوں اور دشمنوں نے اذیت کا زہر گھول دیا



کُجھ ہجر فِراق داَ رنگ چٹرہیا
کُجھ دردِ ماہی انمول دِتا


ایک تو ہجر کا رنگ چڑھ گیا ہے
اور کچھ ماہی نے درد بھی بڑا انمول دے دیا۔۔۔

ہمارا فیورٹ شعر ہے۔۔۔

اک درد لاجواب ہے
اک میں بھی بے مثال ہوں


کُجھ سڑ گئی قسمت میری
کُجھ پیار وِچ یاراں رُول دِتا


کچھ پہلے ہی میری قسمت اچھی نہیں تھی
کچھ دوستوں کی محبت نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑا


کُجھ اونج وِی رہواں اوکھیاں سَن
کُجھ گل وِچ غم داَ طوق وِی سِی

کچھ ویسے بھی راستے بڑے طویل اور مشکل تھے
کچھ ہمارے گلے میں غم کا طوق بھی تھا😢 ۔



یہاں بڑے خوبصورتی سے اذیت کو واضح کیا گیا ہے کہ۔۔۔ ایک تو راستے کی طوالت اور مشکلات اذیت کا سبب ہیں اور دوسرا گلے میں غم کا بھاری طوق ہے جس سے چلنا محال ہے۔۔۔

بالکل ویسے ہی جیسے ایک قیدی کے ہاتھ پاؤں میں بیڑیاں اور گلے میں طوق ڈالا جاتا ہے تاکہ وہ بھاگ نہ سکے۔۔آزاد نہ ہو سکے۔۔۔ اور کبھی آپ نے موویز وغیرہ میں دیکھا ہو، ایسے حالات میں اگر قیدیوں کو سفر کروایا جائے تو ان کے لئے چلنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔۔۔ اتنے وزن کی وجہ سے۔۔


کُجھ شہر دے لوگ وِی ظالم سنَ
کُجھ سانوں مَرن دا شوق وِی سی

ایک تو شہر کے لوگ پہلے ہی سے ظالم تھے۔۔😢 ۔
😜 🤪 اور کچھ ہمیں بھی مرنے کا بہت شوق تھا

مطلب نہلے پہ دہلا۔😜 🤪 ۔۔شہر کے لوگ تو ظالم تھے ہی۔۔لیکن ہمیں بھی مرنے کا بڑا شوق تھا جس کی وجہ سے مزاحمت کرنے کی بجائے ، شوق سے زندگی دے دی۔ 😟 ۔


تباہ ہوئی اودی عمر ساری
جنوں‌عشق نہ ہویا نصیب میاں


اس کی زندگی تباہ ہوگئی

جس کو عشق کی آگ نصیب نہ ہوئی

اردو کا شعر ہے۔۔

گزری ہے جن کی عمر محبت کئے بغیر

وہ بد نصیب مر گئے، گویا جیئے بغیر



اسی شعر کو بعض مقام پہ یوں لکھا گیا ہے۔۔۔


گزری ہے جن کی عمر بصد حسرتِ وصال

وہ بدنصیب مر گئے، گویا جیئے بغیر


😟 ہمیں یہ دوسرے والا شعر زیادہ پسند ہے۔۔اس میں کمال کا تخیل ہے۔۔۔

علامہ اقبال نے بھی فرمایا:

بجھی عشق کی آگ ، اندھیر ہے

مسلماں نہیں، راکھ کا ڈھیر ہے

:( اور ہمارے خیال میں بھی عشق ہی کائینات کے وجود اور حسن کا سبب ہے۔



شکر قند نبات تے شہد کولوں‌
مزا عشق دا بہت عجیب میاں‌



شکر قندی کا تو پتہ ہی ہو گا۔۔۔ یہاں شعر میں روانی رکھنے کے لئے شکر قند لکھا گیا ہے۔۔۔ شعر میں فرمایا گیا ہے کہ عشق کا مزا بہت عجیب ہے۔۔جو شکرقندی اور شہد کی مٹھاس سے بھی بڑھ کر ہے۔۔۔

اگر پورا لفظ شکر قند نبات کہا جائے تو اس سے مراد شائد شاعر نے کوئی بھی میٹھی چیز۔۔یا ایسا پودا جس سے کچھ ایسا پھل ملتا ہے۔۔ لیکن ہمارے خیال میں یہاں شاعر نے صرف شکر قندی سویٹ پوٹیٹو کا ہی ذکر کیا ہے۔۔۔



عاشق ہو کے ویکھ ہدایت اللہ
عشق ترک ملیندا حبیب میاں


یہاں لفظ تَرَک استعمال ہوا ہے۔۔لیکن عام پنجابی میں اسے ''تَڑَک'' بولتے ہیں۔۔۔ اس کا مطلب ہے فورا۔۔۔جیسے انگلش میں ابرَپٹلی۔ ایٹ ونس ۔۔

تو ترجمہ یوں ہوا۔۔۔۔

اے ہدایت اللہ، تم عاشق بن کے تو دیکھو
عشق تو جھٹ پٹ محبوب ملا دیتا ہے۔

شرط یہ ہے کہ عشق سچا اور لگن پکی ہو۔۔۔ جب عشق کا الاؤ اپنی حدوں کو پہنچ جائے۔۔۔ تو منزل بھی مل جاتی۔۔۔ بس عشق کی پہلی منزل لا۔۔۔ اس سفر میں اپنی ذات کی نفی کرنا پڑتی۔۔۔ بس تُو ہی تُو کا ورد😊 ۔۔۔ پھر ایک مقام ایسا بھی آتا ہے جب بس محبوب کی ذآت کے سوا کچھ نظر نہیں اتا۔۔ پھر ایک عاشق کے لئے وصل اور ہجر کوئی معنی نہیں رکھتا۔۔ ہجر میں بھی وصل کا سا سماں رہتا ہے۔۔۔🙃 ۔




بے قدراں نال پیا ودھا کے دکھ اٹھایا بھارا
دل وی ٹٹا ۔ آس وی مکی۔ جا بے قدرا یارا😔 ۔


بے قدروں کے ساتھ دوستی بڑھا کر کچھ حاصل نہیں ہوا۔۔سوائے اس کے کہ بہت ذیادہ دکھ اور اذیت اٹھانا پڑی😔۔
بلکہ الٹا یہ نقصان ہوا کے، دل بھی ٹوٹ گیا۔۔ اور آس بھی ختم ہو گئی۔۔۔ یہاں آس کسی بھی بات کی ہو سکتی۔۔ شائد محبوب سے بدلے میں محبت کی آس ہو۔۔یا شائد اس بات کی آس کہ کبھی تو اسے ہماری محبت کی قدر ہو گی۔۔کچھ بھی ہو سکتا۔

جا بے قدرا یارا۔۔۔!!!!!!!!
اس جملے میں افسوس اور تاسف ہے۔۔ کہ آہ اے دوست۔۔ تمہارے لئے اتنا کچھ کیا اور تم نے اتنی بے قدری کی۔۔۔ یعنی اپنے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے کہ۔۔تمام چاہتوں اور خلوص کے باوجود۔ تم اس قدر بے قدرے ثابت ہوئے۔

جیسے وہ شعر ہے

لائی بے قدراں نال یاری
😉 تے ٹُٹ گئی تَڑَک کر کے۔۔





نیچاں دی اشنائی کولوں فیض کسے ناں پایا -
ککر تے انگور چڑھایا ہر گچھا زخمایا



کم ظرف اور گھٹیا لوگوں کی جان پہچان اور دوستی سے آج تک کسی نے فیض نہیں پایا

بالکل ویسے ہی جیسے کیکر پہ انگور لگائیں جائیں تو انگور بھی زخمی ہو جاتے ہیں۔

کیکر جسے ببول بھی کہتے ہیں ۔ اس میں بے شمار کانٹے ہوتے ہیں۔۔ یہ سب ہی جانتے ہیں۔۔۔ لمبے سخت کانٹے۔۔لیکن انگور رس بھرا میٹھا پھل ہے۔۔ نرم و نازک سا، جو بہت جلد زخمی ہو سکتا۔۔ مطلب رپچرینگ سے اس کا رس باہر آ جاتا۔۔۔۔ تو فرمایا یہ گیا ہے کہ اسی طرح دو مختلف نیچر کے لوگ، جس میں سے ایک نرم مزاج، اور خلوص سے بھرپور ہو، اور دوسرا تنک مزاج اور بے مروت ہو تو، نرم دل شخص ہمشہ دکھ ہی اٹھائے گا۔۔۔کیونکہ جیسے کیکر کی فطرت ہمیشہ ایک جیسی رہے گی بالکل ویسے ہی اس شخص کی فطرت بھی نہیں بدلے گی۔۔۔ حتی کہ محبت اور خلوص بھی اس پہ بے اثر رہے گا


دنیا تے جو کم نہ آوے اوکھے سوکھے ویلے -
اس بے فیضے سنگی کولوں بہتر یار اکیلے


ایک ایسا دوست جو دنیا میں مشکل وقت میں کام نہ آئے
اس بے فیض دوست سے بہتر یہی ہے کہ بندہ اکیلا رہے😏 ۔



ساڈے پیار دے پہلے پرچے وچ
مضمون جدائی دا آیا
دل تڑپ تڑپ بےحال تھیا
اکھا ں رو رو حال ونجایا
ہر لفظ دے زیر زبر مینوں
ایہو دکھڑا یار سنایا
. او شاکر لوک تباہ تھی گۓ
جنہاں پیار دا بستہ چایا


اس کا تو سمپل ہے۔۔۔

ہمارے پیار کے پہلے امتحان میں ہی جدائی کا مضمون آ گیا
ہمارا دل تڑپ تڑپ کر بے حال ہو گیا
آنکھوں نے رو رو حآل بیان کیا
ہر لفظ کی زیر زبر نے ہمیں یہی دکھ سنایا
کہ شاکر۔۔۔ وہ لوگ تباہ ہو گئے
جنہوں نے عشق کا بستہ کندھوں پہ ڈالا



ڈیگر ڈھلی تے پیاں شاماں تے پنچھی گھراں نوں آۓ -
💔 اوہ نئیں آۓ فیر محمد.. جیناں نوں موت لے جاوے


سورج غروب ہو رہا ہے، شام ہو گئی، اور پنچھی گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں
بس وہ لوگ واپس نہیں ، جنہیں موت بہت دور لے گئی ہے

یہ قانونِ فطرت ہے کہ شام کے وقت ہر ذی روح اپنے ٹھکانوں پر واپس آ جاتی ہے۔ لفظ محمد سے مراد یہاں محمد بخش ہے۔۔۔ یہاں بہت سے لوگ محمد سے کنفیوز ہو جاتے ہیں۔

نوٹ: اوور رائیٹنگ کا ایرر آ گیا تھا۔۔ اس لئے تھریڈ ہاف ہاف کرنا پڑآ
نوٹ: اوور رائیٹنگ کا ایرر آ گیا تھا۔۔ اس لئے تھریڈ ہاف ہاف کرنا پڑآ
@Mahen @Kavi @Armaghankhan @shehr-e-tanhayi @saviou
@minaahil @kainatmalik @mehreensaeed @Siyaah_Posh
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
عقل آکھدی رکھنی نظر نیویں
عشق آکھدا ویکھنا چاہی دا اے
عقل روکدی۔ عشق آکھدا اے
متھا یار نوں ٹیکنا چاہی دا اے
عقل آکھدی سانبھ جھگے نوں
اپنا آپ سمیٹنا چاہی دا اے
عشق آکھدا جھگے نوں کیہہ کرنا
جھگا ساڑھ کے سینکنا چاہی دا اے
ہماری فیورٹ ترین نظم
 

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
کسی بھی زبان کا ترجمہ کرنا۔۔خاص طور پہ شاعری کا ۔۔۔ آسان کام نہیں رہا ہے۔۔ کیونکہ کہا جاتا ہے کہ ترجمہ پکی ہوئی سٹرابری کی طرح ہوتا ہے۔۔۔ جس کا وہ ذائقہ، وہ شیرنی اور چاشنی نہیں رہتی۔۔۔ ویسے بھی اگر مفہوم کو کھل کے بیان کرنا پڑ جائے تو وہ مزا بھی نہیں رہتا۔۔۔ نہ ہی وہ خوبصورتی۔۔لیکن چونکہ اب بعض لوگ بہت سی زبانیں نہیں جانتے تو یہ ایک ناگزیر عمل ہے۔۔۔۔کہ ایک زبان کو دوسری زبان میں ڈھالا جاتا ہے۔۔۔

تنہائی آپا ہم یہاں ترجمہ کرتے دیتے ہیں تمام پوسٹ کردہ اشعار کا۔۔تا کہ دوسروں کو آسانی رہے۔۔۔ آپ دیکھ لیجیئے کا اگر کوئی غلطی ہوئی ہماری۔۔۔ کیونکہ پنجابی کے بہت سارے لفظ ایسے ہوتے جنہیں اردو یا انگلش میں ترجمہ کرتے ہوئے مشکل ہو جاتی ہے۔۔اور ویسے بھی کبھی اچانک ترجمہ کرتے مطلوبہ لفظ ذہن میں نہیں آتا، چاہے وہ آتا ہی کیوں نہ ہو۔۔۔ہم یہاں صرف نثر کریں گے یعنی لفظی ترجمہ۔۔تشریح میں نہیں جائیں گے۔۔۔ کیونکہ سارے سمجھدار ہیں (ہمارے خیال میں ۔۔اب حقیقت اللہ جانے ) تو مفہوم سمجھ جائیں گے۔۔۔


نوٹ: اوور رائیٹنگ کا ایرر آ گیا تھا۔۔ اس لئے تھریڈ ہاف ہاف کرنا پڑآ
یہ تو بہت نیکی کا کام کیا بہنا۔۔۔۔۔ چلو سارا نہ سہی کچھ تو اوپر سے گزرنے سے رہ جائے گا۔
قصور کسی کا نہیں۔۔۔۔ اردو ہماری قومی زبان ہے اور اسی کو بولنے میں روانی رہتی ہے۔ لیکن کیا کریں کہ ہماری مادری زبان رہ رہ کے ہمارے ہونٹوں سے پھسلنے کو مچلتی ہے۔
بولنے کا نہ سہی مگر لکھنے کا موقعہ تو ملا کل رات ہم دونوں بہنوں کو۔
 
  • Like
Reactions: Angela

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
ہمارے نہین خیال میں کہ آنلائین آتھینٹک مفاہیم دے گا۔۔ خآص طور پہ پنجابی میں گڑبڑ ہو جائے گی۔۔
گڑ بڑ تو ہو گی لیکن آٹے میں نمک برابر مفہوم تو سمجھ میں آ ہی جائے گا

ویسے اب تو اس کی ضرورت نہیں رہی۔ آپ ن ے بخوبی ترجمہ کر دیا ہے۔

شاباش
جیتی رہئیے
 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
یہ تو بہت نیکی کا کام کیا بہنا۔۔۔۔۔ چلو سارا نہ سہی کچھ تو اوپر سے گزرنے سے رہ جائے گا۔
قصور کسی کا نہیں۔۔۔۔ اردو ہماری قومی زبان ہے اور اسی کو بولنے میں روانی رہتی ہے۔ لیکن کیا کریں کہ ہماری مادری زبان رہ رہ کے ہمارے ہونٹوں سے پھسلنے کو مچلتی ہے۔
بولنے کا نہ سہی مگر لکھنے کا موقعہ تو ملا کل رات ہم دونوں بہنوں کو۔
haan naaa..hum apni punjabi k sath aisa sulook hotey nahi dekh sktey :cr😢yar yeh dil tootey wala emoji nahi mil raha.. imagine dill toota here😂
do parts main divide krna parra... aik aur hai...
aur mzaey ki bat sunain..yeh @saviou bhayya kehtey... assi nai punjabi aondi :oops:
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
گڑ بڑ تو ہو گی لیکن آٹے میں نمک برابر مفہوم تو سمجھ میں آ ہی جائے گا

ویسے اب تو اس کی ضرورت نہیں رہی۔ آپ ن ے بخوبی ترجمہ کر دیا ہے۔

شاباش
جیتی رہئیے
😂جینا اتنا سوکھا نہیں
زندگی جبرِ مسلسل ہے مگر اے تابش
ہائے وہ لوگ جو جینے کی دعا دیتے ہیں😢۔
چلو۔۔فر وی شاباش لئی شکریہ۔۔
۔
 

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
haan naaa..hum apni punjabi k sath aisa sulook hotey nahi dekh sktey :cr😢yar yeh dil tootey wala emoji nahi mil raha.. imagine dill toota here😂
do parts main divide krna parra... aik aur hai...
aur mzaey ki bat sunain..yeh @saviou bhayya kehtey... assi nai punjabi aondi :oops:
ہم نے بھی جب ان کا لکھا یہ جملہ پڑھا تو اور کچھ نہیں سوجھا اپنی پنجابی کی یہ درگت دیکھ کر۔۔۔ تو جھٹ سے آف لائن ہو گئے
 

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
ہم نے بھی جب ان کا لکھا یہ جملہ پڑھا تو اور کچھ نہیں سوجھا اپنی پنجابی کی یہ درگت دیکھ کر۔۔۔ تو جھٹ سے آف لائن ہو گئے
ہمیں اکیلا چھوڑ کے؟؟؟
بخدا آپ سے ایسی توقع نہ تھی۔۔۔۔ 😢۔
پنجابی کی ایسی حالت دیکھ ہمارا جگر چھلنی ہو گیا۔۔۔دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔۔۔۔اور ہم فرط محبت میں اپنی طبیعت کی پرواہ کیئے بنا اتنااااااااااااااااااااا لکھ ڈالا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہماری طبیعت نے مزید اجازت نہ دی۔۔ورنہ بقیا کی بھی کر دیتے۔۔۔ اب شاباشی دلوانا آپ کا کام ہے۔۔ورنہ ہم بیڈ سے کود کے خود کشی کر لیں گے۔۔ہاں نہیں تو
 

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
😂جینا اتنا سوکھا نہیں
زندگی جبرِ مسلسل ہے مگر اے تابش
ہائے وہ لوگ جو جینے کی دعا دیتے ہیں😢۔
چلو۔۔فر وی شاباش لئی شکریہ۔۔
۔
کوئی بات نہیں جی۔۔۔۔ بس ہمت سے جئے جائیں

زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں
 
  • Like
Reactions: Angela

shehr-e-tanhayi

Super Magic Jori
Administrator
Jul 20, 2015
39,699
11,682
1,313
ہمیں اکیلا چھوڑ کے؟؟؟
بخدا آپ سے ایسی توقع نہ تھی۔۔۔۔ 😢۔
پنجابی کی ایسی حالت دیکھ ہمارا جگر چھلنی ہو گیا۔۔۔دل ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا۔۔۔۔اور ہم فرط محبت میں اپنی طبیعت کی پرواہ کیئے بنا اتنااااااااااااااااااااا لکھ ڈالا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہماری طبیعت نے مزید اجازت نہ دی۔۔ورنہ بقیا کی بھی کر دیتے۔۔۔ اب شاباشی دلوانا آپ کا کام ہے۔۔ورنہ ہم بیڈ سے کود کے خود کشی کر لیں گے۔۔ہاں نہیں تو
اکیلا تو تب چھوڑا ہوتا نا جب آپ یہاں موجود ہوتیں۔

بیڈ کیا منڈیر پہ رکھا ہوا ہے
 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
اکیلا تو تب چھوڑا ہوتا نا جب آپ یہاں موجود ہوتیں۔

بیڈ کیا منڈیر پہ رکھا ہوا ہے
bed ki unchaayi bhi bht hoti....khud kushi k liye... naazuk sey hum hain...uff kiye mar jatey :oops:
mood bht khrab hai..ab yeh khokhli hansi wlaa naatak nahi ho raha hum sey :(
 
Top