. . . . . . . . . . . . . . . ‏رمضان_کریم‬. . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
. . . . . . . . . . . . . . . ‫#‏رمضان_کریم‬. . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

یہ مہینہ اللہ رب العزت کی رحمتوں کا خزینہ ھے
اس کو اس طرح سمجھیں کہ یہ وہ مہینہ ھے جس کو حاصل کرنے کے لئے ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم دعائیں کیا کرتے تھے اور جس چیز کو امام النبیاء صلی اللہ علیہ وسلم مانگیں وہ کوئی چھوٹی چیز نہیں ھے
حضرت انس رضی اللہ سے روایت ھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
الھم بارک لنا فی رجب وشعبان وبلغنا رمضان
یعنی
ھمیں رجب اور شعبان میں برکتیں عطا فرما اور رمضان تک پہنچا
اور کسی وقت اور کسی مہینے تک پہنچنے کی تمنا انسان تب ھی کرتا ھے نا,کہ جب اسوقت میں اسکو بہت بڑا انعام ملنے والا ھو تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس مہینے کے آنے کی دعائیں کیا,کرتے تھے بلکہ تابعین میں سے ایک تابعی ابن فضل فرمایاکرتے تھے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا,ایک خلق تھا
وہ کیا؟
کہ وہ 6 مہینے اللہ سے دعا مانگتے تھے کہ اللہ ھمیں رمضان تک پہنچا دیجیے اور جب رمضان المبارک گزر جاتا تو اگلے 6 مہینے یہ دعا کرتے کہ
اے اللہ !!ھم سے رمضان المبارک کو قبول فرما اللہ اکبر کبیرا
یہ وہ مہینہ انزل فیہ القرآن جس میں اللہ تعالی نے اپنے کلام کو نازل کیا
یہ جو لفظ ھے نا !!!
رمضان یہ رمض سے یعنی کسی چیز کی تیزی اور شدت کے لئے استعمال ھوتا ھے یعنی یہ وہ مہینہ کہ اللہ رب العزت نے گناہوں کی تیزی اور شدت کو ختم کرنے کے لئے بنایا ھے جیسے انسان کو,سخت پیاس شدت کی بیاسی لگی ھو اور ایک دم سے ٹھنڈا ٹھنڈا پانی مل جائے تو کتنا سکون ملتا ھے بالکل اسی طرح گناہوں کی تپش کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ مہینہ آتا ھے
تو یہ مہینہ اپنے معنی خود بتا تھا ھے کہ
دیکھو لوگو !!!
تم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور گناہوں کی شدت سے جو آگ جل تھی تھی رمضان کا,مہینہ ان گناہوں کی شدت کو ختم کرنے کے لئے بھیجا گیا ھے اللہ اکبر کبیرا
اور اس میں کرنے والا کام کیا ھے
اس میں تم نے روزہ رکھنا ھے صوم دکھنا ھے صوم یعنی رک جانا ٹھہر جانا ۔۔۔۔ صوم اسی چیز کو ھی تو کہتے ھیں کہ انسان رک جائے ٹھہر جائے
کچھ خاص شرائط میں مخصوص چیزوں سے رکنا جیسے کھانا پینا , جماع اور دوسرےگناھوں سے بچنا اس,مہینہ میں اللہ کیطرف سے بہت زیادہ برکتوں کا نزول ھوتا ھے
ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمایا طبرا نی کی روایت ھے کہ اتکم رمضان تمھارے اوپر رمضان آگیا ھے شھر برکتہ یہ برکت والا مہینہ ھے اس میں اللہ تعالی تمھاری طرف متوجہ ھوتے ھیں تم پر رحمتیں ازل فرماتے ھیں تمھارے گ آؤں کو , خطاؤں کو معاف فرماتے ھیں اور فستجیب فیہ دعا اور تمھاری دعاؤں کو قبول فرماتے ھیں
امام ربانی الف مجدد ثانی رح نے فرمایا کہ رمضان آلمبارک میں اتنی برکات کا,نزول ھوتا ھے کہ بقیہ پورے سال کی برکتوں کو رمضان المبارک کی برکتوں کے ساتھ وہ نسبت حاصل نہی جو ایک قطرہ کو سمندر کے ساتھ ھوتی ھے اللہ اکبر کبیرا,
تو اسقدر زیادہ رحمتیں آج سے شروع ھو رھی ھیں اسی لئے جماتے آقا صلی اللہ وسلم نے اس کو شھر عظیم فرمایا ھے عظمت والا مہینہ اب دیکھیں کہ اللہ بھی عظیم اور انکے محبوب صلی اللہ وسلم کے خلق بھی عظیم ھیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کہا گیا ھے کہ
و انک علی خلق عظیم
اور قرآن کریم بھی عظیم ھے اور دمضان المبارک بھی عظیم آگیا جب اتنی عظمت والی چیزیں اکٹھی ھو جائیں تو مہینے کی عبادت پر جو کامیابی ملے گی وہ بھی عظیم ھو گی وقد فاز فوزا عظیم بڑی کامیابی ملے گی
اس لئے اللہ تعالی اس مہینے میں دعاؤں کو قبول فرماتے ھیں یہ قبولیت کا مہینہ ھے مانگنے کا,مہینہ ھے عبادت تو کرنی ھے لیکن یہاں سب سے بڑی چیز , بڑی عبادت۔۔ مانگنا ھے ,ڈٹ کر مانگیں ,ٹوٹ کر مانگیں ۔۔۔ تو دعاؤں کا خاص اہتمام کرنا,چاھئے
حضرت سعید خدری رضی اللہ روایت کرتے ھیں کہ : اللہ تعالی رمضان المبارک کے برطانوی دن اور رات میں جہنم سے جہنمیوں کو بری کرتے ھیں اور گر دن اور رات میں اللہ تعالی مومن کی کوئی نہ کوئی دعا ضرور قبول کرتے ھیں تو, اس بات کو تو,دل میں ضرور رکھیں کہ کوئی بھی گھڑی قبولیت کی ھو,سکتی ھے اس لئے دعاؤں کی کثرت کریں اگر زبان سے نہی تو دل میں ضرور مانگیں بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ دار کی افطار کے وقت کی دعائیں قبول ہو تی ھیں تو,افطار میں افطاری سے پہلے خوب دعا ئیگی مانگیں اور حدیث میں آتا ھے کہ اللہ تعالی رمضان المبارک کی گر رات میں ایک منادی کو,حکم دیتے ھیں کہ 3 مرتبہ آواز لگاؤ کہ ھے کوئی مانگنے والا جسے میں عطا کروں ۔۔۔ ھے کوئی توبہ کرنیوالا کہ میں اسکی توبہ قبول کروں ۔۔۔ھے کوئی مغفرت مانگنے والا کہ میں اسکی مغفرت کروں
اب یہ ھم پر منحصر ھے کہ ھم اللہ تعالی سے کتنا,مانگتے ھیں یہ تو کھلا فیلڈ ھو,گیا قبولیت کا,آشارہ ہو گیا اس لئے تو مانگنے والوں کو اپنے دامن چھوٹا ھونے کا,شکوہ ھوتا ھے مگر دینے والا جو ھے اسکے خزانے بہت وسیع ھیں اس لئے کہا کہ
ٹوٹے رشتے وہ جوڑ دیتا ھے
بات رب پہ جو چھوڑ دیتاھے اسکے لطف و کرم کیا کہنے
لاکھ مانگو کڑوڑ دیتا ھے
اب یہ جماتے اوپر ھے ھم جیسی فریاد کریں گے اللہ ویسا,انعام کریگا بس آپ سجدوں میں گر جائیں اور اللہ سے اللہ کو مانگیں
اے اللہ کے بندو !!
دنیا لوگ بھی فقیروں کے بھیس کا لحاظ دکھ لیتے ھیں تو اگر رمضان آلمبارک میں ھم جیسے گناہگار نیکوں کا,بھیس ڈھال کر مانگیں گے تو اللہ تعالی کیوں لحاظ نہی کریں گے ۔۔۔ تو سنتوں کا اہتمام کریں ۔۔سنتوں کو چھوٹا نہ سمجھیں ,سنتوں کو توڑیں نہیں ۔۔۔ کم ازکم اس,مہینے میں سنتیں نہ چھوڑیں اور نیک لوگوں کی کم ازکم ھم ایک نقل ھی بن جائیں ھم بھیس بن جائیں کہ اللہ ھمیں معاف کر دیں
جس طرح بہار کے موسم میں بر طرف سبزہ ھوتا ھے اور ھوا خوشبو سے معطر ھوتی ھے بالکل اسی طرح رمضان المبارک کو اللہ نے بندوں کے لئے مغفرت کا,موسم بنا دیا ھے مغفرت کا منظر سجا دیا ھے روزہ دار کے لیے پانی میں مچھلیاں , ھوا میں پرندے اور بلوں کے اندر چیونٹیاں مغفرت کی دعائیں کرتی ھیں یعنی اللہ کی ساری مخلوق جماتے لئے دعا,مانگتی ھے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جس شخص نے حالت ایمان میں ثواب کی نیت سے روزہ رکھا اسکے اگلے پچھلے سب گناہ معاف کر دئے جائیں گے اللہ اکبر کبیرا بلکہ
مدینہ طیبہ کے قریب ایک قبیلہ تھا وہ بھیڑ بکریاں پالتے تھے گر گھر میں کسی کے پاس 500 , کسی کے پاس 1000 اور کسی کے پاس 2000 بکریاں تھیں اب جب وہ چرانے کے لئے نکلتے تو پھاڑ کے درمیان جتنی وادیاں ھوتی بھر جاتی نبی کریم صلی اللہ وسلم نے ان کا,نام لیا کہ انکی بکریوں کے جسم پر جتنے بال ھیں ان کے بقدر میں جہنمیوں کے گناہ معاف کر دیتا ھوں ایک اور حدیث مخالفت ھے کہ اللہ تعالی بر رات 10 لاکھ جھنمیوں کو جھنم سے بری کرتے ھیں جو جھنم کے مستحق ھو چکے ھو تے ھیں
تو ھم اپنی کرتوتوں کی وجہ سے انہی جھنمیوں میں ھیں جو جھنم کو اپنے اوپر لازم کر چکے ھیں لیکن اللہ تعالی کی رحمت سے کیا بعید کہ ھم بھی ان 10 لاکھ لوگوں میں شامل جو جائیں جن کو,اللہ تعالی جھنم سے خلاصی دے گا
ھم کسی تو,بن جائیں نا ۔۔ تو اس,مہینے مختلف مغفرت کا ھونا بہت آسان ھے انشاءاللہ ھم آہستہ آہستہ کوشش کریں گے کہ ھم اس,پورے مہینے میں اس مہینے کی تمام برکات حاصل کر سکیں اور اللہ کو منا کے جنت کے حقدار بن جائیں ۔۔۔۔

اللہ سے دعا ھے اللہ ھم سب کو قبول فرما لے آمین یا رب العالمین
 

Ali_01

Newbie
Jun 24, 2015
5
7
3
ماشاءاللہ بہت عمدہ تھریڈ نائس معلومات
. . . . . . . . . . . . . . . ‫#‏رمضان_کریم‬. . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

یہ مہینہ اللہ رب العزت کی رحمتوں کا خزینہ ھے
اس کو اس طرح سمجھیں کہ یہ وہ مہینہ ھے جس کو حاصل کرنے کے لئے ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم دعائیں کیا کرتے تھے اور جس چیز کو امام النبیاء صلی اللہ علیہ وسلم مانگیں وہ کوئی چھوٹی چیز نہیں ھے
حضرت انس رضی اللہ سے روایت ھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
الھم بارک لنا فی رجب وشعبان وبلغنا رمضان
یعنی
ھمیں رجب اور شعبان میں برکتیں عطا فرما اور رمضان تک پہنچا
اور کسی وقت اور کسی مہینے تک پہنچنے کی تمنا انسان تب ھی کرتا ھے نا,کہ جب اسوقت میں اسکو بہت بڑا انعام ملنے والا ھو تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس مہینے کے آنے کی دعائیں کیا,کرتے تھے بلکہ تابعین میں سے ایک تابعی ابن فضل فرمایاکرتے تھے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا,ایک خلق تھا
وہ کیا؟
کہ وہ 6 مہینے اللہ سے دعا مانگتے تھے کہ اللہ ھمیں رمضان تک پہنچا دیجیے اور جب رمضان المبارک گزر جاتا تو اگلے 6 مہینے یہ دعا کرتے کہ
اے اللہ !!ھم سے رمضان المبارک کو قبول فرما اللہ اکبر کبیرا
یہ وہ مہینہ انزل فیہ القرآن جس میں اللہ تعالی نے اپنے کلام کو نازل کیا
یہ جو لفظ ھے نا !!!
رمضان یہ رمض سے یعنی کسی چیز کی تیزی اور شدت کے لئے استعمال ھوتا ھے یعنی یہ وہ مہینہ کہ اللہ رب العزت نے گناہوں کی تیزی اور شدت کو ختم کرنے کے لئے بنایا ھے جیسے انسان کو,سخت پیاس شدت کی بیاسی لگی ھو اور ایک دم سے ٹھنڈا ٹھنڈا پانی مل جائے تو کتنا سکون ملتا ھے بالکل اسی طرح گناہوں کی تپش کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ مہینہ آتا ھے
تو یہ مہینہ اپنے معنی خود بتا تھا ھے کہ
دیکھو لوگو !!!
تم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور گناہوں کی شدت سے جو آگ جل تھی تھی رمضان کا,مہینہ ان گناہوں کی شدت کو ختم کرنے کے لئے بھیجا گیا ھے اللہ اکبر کبیرا
اور اس میں کرنے والا کام کیا ھے
اس میں تم نے روزہ رکھنا ھے صوم دکھنا ھے صوم یعنی رک جانا ٹھہر جانا ۔۔۔۔ صوم اسی چیز کو ھی تو کہتے ھیں کہ انسان رک جائے ٹھہر جائے
کچھ خاص شرائط میں مخصوص چیزوں سے رکنا جیسے کھانا پینا , جماع اور دوسرےگناھوں سے بچنا اس,مہینہ میں اللہ کیطرف سے بہت زیادہ برکتوں کا نزول ھوتا ھے
ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود فرمایا طبرا نی کی روایت ھے کہ اتکم رمضان تمھارے اوپر رمضان آگیا ھے شھر برکتہ یہ برکت والا مہینہ ھے اس میں اللہ تعالی تمھاری طرف متوجہ ھوتے ھیں تم پر رحمتیں ازل فرماتے ھیں تمھارے گ آؤں کو , خطاؤں کو معاف فرماتے ھیں اور فستجیب فیہ دعا اور تمھاری دعاؤں کو قبول فرماتے ھیں
امام ربانی الف مجدد ثانی رح نے فرمایا کہ رمضان آلمبارک میں اتنی برکات کا,نزول ھوتا ھے کہ بقیہ پورے سال کی برکتوں کو رمضان المبارک کی برکتوں کے ساتھ وہ نسبت حاصل نہی جو ایک قطرہ کو سمندر کے ساتھ ھوتی ھے اللہ اکبر کبیرا,
تو اسقدر زیادہ رحمتیں آج سے شروع ھو رھی ھیں اسی لئے جماتے آقا صلی اللہ وسلم نے اس کو شھر عظیم فرمایا ھے عظمت والا مہینہ اب دیکھیں کہ اللہ بھی عظیم اور انکے محبوب صلی اللہ وسلم کے خلق بھی عظیم ھیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں کہا گیا ھے کہ
و انک علی خلق عظیم
اور قرآن کریم بھی عظیم ھے اور دمضان المبارک بھی عظیم آگیا جب اتنی عظمت والی چیزیں اکٹھی ھو جائیں تو مہینے کی عبادت پر جو کامیابی ملے گی وہ بھی عظیم ھو گی وقد فاز فوزا عظیم بڑی کامیابی ملے گی
اس لئے اللہ تعالی اس مہینے میں دعاؤں کو قبول فرماتے ھیں یہ قبولیت کا مہینہ ھے مانگنے کا,مہینہ ھے عبادت تو کرنی ھے لیکن یہاں سب سے بڑی چیز , بڑی عبادت۔۔ مانگنا ھے ,ڈٹ کر مانگیں ,ٹوٹ کر مانگیں ۔۔۔ تو دعاؤں کا خاص اہتمام کرنا,چاھئے
حضرت سعید خدری رضی اللہ روایت کرتے ھیں کہ : اللہ تعالی رمضان المبارک کے برطانوی دن اور رات میں جہنم سے جہنمیوں کو بری کرتے ھیں اور گر دن اور رات میں اللہ تعالی مومن کی کوئی نہ کوئی دعا ضرور قبول کرتے ھیں تو, اس بات کو تو,دل میں ضرور رکھیں کہ کوئی بھی گھڑی قبولیت کی ھو,سکتی ھے اس لئے دعاؤں کی کثرت کریں اگر زبان سے نہی تو دل میں ضرور مانگیں بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ دار کی افطار کے وقت کی دعائیں قبول ہو تی ھیں تو,افطار میں افطاری سے پہلے خوب دعا ئیگی مانگیں اور حدیث میں آتا ھے کہ اللہ تعالی رمضان المبارک کی گر رات میں ایک منادی کو,حکم دیتے ھیں کہ 3 مرتبہ آواز لگاؤ کہ ھے کوئی مانگنے والا جسے میں عطا کروں ۔۔۔ ھے کوئی توبہ کرنیوالا کہ میں اسکی توبہ قبول کروں ۔۔۔ھے کوئی مغفرت مانگنے والا کہ میں اسکی مغفرت کروں
اب یہ ھم پر منحصر ھے کہ ھم اللہ تعالی سے کتنا,مانگتے ھیں یہ تو کھلا فیلڈ ھو,گیا قبولیت کا,آشارہ ہو گیا اس لئے تو مانگنے والوں کو اپنے دامن چھوٹا ھونے کا,شکوہ ھوتا ھے مگر دینے والا جو ھے اسکے خزانے بہت وسیع ھیں اس لئے کہا کہ
ٹوٹے رشتے وہ جوڑ دیتا ھے
بات رب پہ جو چھوڑ دیتاھے اسکے لطف و کرم کیا کہنے
لاکھ مانگو کڑوڑ دیتا ھے
اب یہ جماتے اوپر ھے ھم جیسی فریاد کریں گے اللہ ویسا,انعام کریگا بس آپ سجدوں میں گر جائیں اور اللہ سے اللہ کو مانگیں
اے اللہ کے بندو !!
دنیا لوگ بھی فقیروں کے بھیس کا لحاظ دکھ لیتے ھیں تو اگر رمضان آلمبارک میں ھم جیسے گناہگار نیکوں کا,بھیس ڈھال کر مانگیں گے تو اللہ تعالی کیوں لحاظ نہی کریں گے ۔۔۔ تو سنتوں کا اہتمام کریں ۔۔سنتوں کو چھوٹا نہ سمجھیں ,سنتوں کو توڑیں نہیں ۔۔۔ کم ازکم اس,مہینے میں سنتیں نہ چھوڑیں اور نیک لوگوں کی کم ازکم ھم ایک نقل ھی بن جائیں ھم بھیس بن جائیں کہ اللہ ھمیں معاف کر دیں
جس طرح بہار کے موسم میں بر طرف سبزہ ھوتا ھے اور ھوا خوشبو سے معطر ھوتی ھے بالکل اسی طرح رمضان المبارک کو اللہ نے بندوں کے لئے مغفرت کا,موسم بنا دیا ھے مغفرت کا منظر سجا دیا ھے روزہ دار کے لیے پانی میں مچھلیاں , ھوا میں پرندے اور بلوں کے اندر چیونٹیاں مغفرت کی دعائیں کرتی ھیں یعنی اللہ کی ساری مخلوق جماتے لئے دعا,مانگتی ھے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ
جس شخص نے حالت ایمان میں ثواب کی نیت سے روزہ رکھا اسکے اگلے پچھلے سب گناہ معاف کر دئے جائیں گے اللہ اکبر کبیرا بلکہ
مدینہ طیبہ کے قریب ایک قبیلہ تھا وہ بھیڑ بکریاں پالتے تھے گر گھر میں کسی کے پاس 500 , کسی کے پاس 1000 اور کسی کے پاس 2000 بکریاں تھیں اب جب وہ چرانے کے لئے نکلتے تو پھاڑ کے درمیان جتنی وادیاں ھوتی بھر جاتی نبی کریم صلی اللہ وسلم نے ان کا,نام لیا کہ انکی بکریوں کے جسم پر جتنے بال ھیں ان کے بقدر میں جہنمیوں کے گناہ معاف کر دیتا ھوں ایک اور حدیث مخالفت ھے کہ اللہ تعالی بر رات 10 لاکھ جھنمیوں کو جھنم سے بری کرتے ھیں جو جھنم کے مستحق ھو چکے ھو تے ھیں
تو ھم اپنی کرتوتوں کی وجہ سے انہی جھنمیوں میں ھیں جو جھنم کو اپنے اوپر لازم کر چکے ھیں لیکن اللہ تعالی کی رحمت سے کیا بعید کہ ھم بھی ان 10 لاکھ لوگوں میں شامل جو جائیں جن کو,اللہ تعالی جھنم سے خلاصی دے گا
ھم کسی تو,بن جائیں نا ۔۔ تو اس,مہینے مختلف مغفرت کا ھونا بہت آسان ھے انشاءاللہ ھم آہستہ آہستہ کوشش کریں گے کہ ھم اس,پورے مہینے میں اس مہینے کی تمام برکات حاصل کر سکیں اور اللہ کو منا کے جنت کے حقدار بن جائیں ۔۔۔۔

اللہ سے دعا ھے اللہ ھم سب کو قبول فرما لے آمین یا رب العالمین
ل
 
Top