ہم اپنے پیارے وطن کو کیا فوائد دے سکتے ہیں

  • Work-from-home
Sep 20, 2008
28
20
0
ہم اپنے پیارے وطن کو کیا فوائد دے سکتے ہیں
از۔ نثاراحمد ناز
کسی نے کہا کہ ہم اپنے وطن کو کیا فوائد دے سکتے ہیں، میں یہ بات سن کر سوچنے لگا کہ اسکی اس بات پر ہم ہنسیں یا آنسو بہائیں، خوشیاں منائیں یا غم، ہمارے اس دیس کو آزادی ملے ہوئے پورے اکسٹھ سال ہوگئے، ہم نے دیکھا ، ہم نے دیکھا کہ اس ارض پاک کے مالیوں نے اس وطن کی سیرابی تو کی مگر صرف اپنے ذاتے فوائد کے لئے اس دھرتی کی شادابی تو کی مگر صرف اور صرف اپنے ذاتی مفادات کے لئے، جب ہمارے اس پاک سرزمین کے چمن میں کلیاں مہکنے لگتی ہیں، پھول کھلنے لگتے ہیں، شادابی مسکرانے لگتی ہے اور ہماری یہ پاک دھرتی جب جنت کا لبادہ اوڑھنے لگتی ہے، تو ہمارے اس دیس کے بدذوق مالی، کلیوں کو نوچ ڈالتے ہیں پھولوں کو مسل یا بیچ ڈالتے ہیں ، شادابیوں کو کالا لباس پہنا کر سینہ کوبی کرنے کے لئے زبردستی مجبور کردیتے ہیں اور میرے اس پاک وطن کی جنت کو دوزخ بناکر اپنی انا، اپنی وحشتوں، اپنے مفادات، اپنے فوائداور اپنی ذاتی تسکین کو پروان چڑھاتے ہیں، ہم نے ماضی قریب میں یہ بھی دیکھا ہے کہ ہمارے اس پاک وطن کے کسی بھی رکھوالے نے اس دیس کو فائدہ پہنچانے کے لیئے اپنی بے لوث صلاحیتوں سے اس پاک سرزمین کے بنیادوں میں سچائی کی کوئی ایک بھی مضبوط اینٹ نہیں رکھی، تاکہ ہم اس مضبوط بنیاد کو سہارا بنا کر اپنے دیس کو فائدہ پہنچانے کے لیئے ایک محنت کش مزدور بن کر، ایک جانثار مستری بن کر وطن کی رکھوالی کے لئے ایک سیسہ پلائی دیوار کھڑی کر دیتے، میں اپنے اس سبجیکٹ کو تھوڑا اورآگے بڑھا کر کہتا ہوں کہ ہم نےماضی قریب میں یہ بھی دیکھا ہے کہ ہمارے دیس کے کسی مسیحا نے بھی اپنی اس سوہنی دھرتی کو زندہ وجاویداں کرنے کے لئے اس وطن کے لوگوں میں ان مٹی کے پتلوں میں کوئی نئی روح نہیں پھونکی، جس سے میرے وطن کے لوگوں کی دلوں میں جذبہ وفاداری، جذبہ جانثاری جذبہ ایمانی پیدا ہوتا، تاکہ ہم بھی ان لوگوں کے نقش قدم پر چل کر اپنے جذبہ وفاداری اپنے جذبہ جان نثاری اور اپنے جذبہ ایمانی سے اس پیارے ملک کو روشنیوں سے منور کردیتے، اس ملک کا پورے کا پورا سسٹم بگڑا ہوا ہے، آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، ہم اپنے اس پاک وطن کو سنوارنے کا کام، سجانے کا کام اور فائدہ دینے کا کام کہاں سے شروع کریں،سب سے پہلے ہمیں چاہیئے کہ ہم علم کی اس نہ ختم ہونے والی روشنی سے اپنے پیارے پاکستان کے ہر بچے کو مالا مال کریں جس کی بدولت اپنے اس مقدس پاک وطن سے جہالت کا خاتمہ ممکن ہوسکے جب جہالت کا اندھیرا دور ہوگا تو پاکستان میں بھی یقینن علم کے اجالوں کا دور دورا ہوگا، یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جب جب اور جہاں جہاں علم کے اجالے چمکتے ہیں تو یقینن وہ ممالک اپنی ترقی کی نئی منزلوں کو چھو تے ہیں، اگر ہم اس ملک کے حکمران ہیں تو ہمیں اس ملک کے لوگوں اور خلق خدا کی خدمت کو اپنا اولین فریضہ بنانا ہوگا، عدل اور انصاف والے راستے پر چلنا پڑیگا، عوام الناس کو آسان اور سہل انصاف ان کے دروازوں پر دینا پڑیگا، اور اللہ کے بندوں کے روزگار کے واسطے مناسب اقدامات کرنا پڑینگے جب اس ملک کے عوام کے دکھ درد دور ہونگے، ہمارے دیس کا کوئی بچہ بھوکا نہیں سوئے گا، تو ہم سب سمجھ سکتے ہیں کہ پھر پاکستان میں خوشحالی کا عالم کیا ہوگا،پاکستان میں صداقتوں، اور محبتوں کا عالم کیا ہوگا، دوستو اگر ہم اس ملک کے بااختیار آفیسر ہیں تو ہمیں اپنے معاشرے سے سماجی برایوں ،معاشی ناہمواریوں، غربت اور افلاس کی لعنتوں کو جڑ سے اکھاڑنا پڑیگا، ہم سارے پاکستانی، عورت، مرد، مزدور، ڈاکٹر، انجینئر، کسان، سیاستدان اگر اپنے آپ کوسچا پاکستانی سمجھتے ہیں تو ہمیں اپنے اپنے حصے کا کام بے لوث ذمیداریوں سے نبھاکراپنے اس وطن کی اجڑی ہوئی مانگ کو سجا سکتے ہیں، ہم اپنی اس دھرتی کو جنت نما بنا سکتے ہیں،، محبتوں سے لبریز کرسکتے ہیں، ہم اپنے ملک سے خوش اسلوبی کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں، ہم پاکستانیوں کے اپنے روایتی ہٹ دھرمی اور منافقانہ رویوں سے نکلنا پڑیگا، ہم پاکستانی تقریبن اپنے بقا کی جنگ ہار چکے ہیں، ہمیں اپنی سچایوں اور وفاداریوں اور محنت سے بغیر کسی تھکاوٹ کے وہ جنگ جیتنی ہوگی، دوستو ہمیں وفادار مالی بن کے اس دیس کی سیرابی کرنی ہے، تاکہ ہمارا یہ پاک معاشرہ گلاب کے پھولوں کی مانند نظر آئے، ہم صرف کچھ دیر صرف چند لمحے اپنے اپنے گریبانوں میں جھانکے تو کوئی مذائقہ نہیں کے پاکستان کے سارے مسائل بھوک ، بیروزگاری، یہ بی حیائی، اور یہ بد اعتمادی سارے کےسارے مسائل چند لمحوں میں ختم ہوجائیں، ہم پاکستانی صرف اس وجہ سے اپنا تشخص گنوا چکے ہیں کہ ہم اپنے معاشرے میں چور کو چور کہہ نہ سکے ،ہم اپنی حق اور سچ کی راھ پر چل نہ سکے ،ساتھیو ہمیں چور کو چور کہنا پڑیگا، ہمیں حق اور سچ کی راھ پر چلنا پڑیگا، ہمیں نفرتوں، کا اپنے دلوں سے خاتمہ کرنا پڑیگا، ہمیں جھوٹ مکر و فریب کی دلدل سے سچائی کے بل بوتے پر، نکلنا پڑیگا پھر اسکے بعد ہی ہمارے پیارے پاکستان کی بقا ہے، پیارے پاکستان کی زندگی ہے، ہماری بقا ہے میری بقا ہے اور آپکی بقا ہے۔
 

anniasim

Newbie
Sep 17, 2010
37
32
0
zarori to nahi k srif baten banaye hum kuch amli tor pe bhi kar sakte hain aur is k liye humen dosron ki taraf nahi dekhna bas un prob ko dekhna hai jinhen hum apni madad app k tehet solve kar saken
 
Top