کیا مول لگ رہا ہے شہیدوں کے خون کا

  • Work-from-home

Hiya

Banned
Nov 12, 2009
345
252
0
{}{456
دولت بڑھی تو ملک میں افلاس کیوں بڑھا
خوشحالی عوام کے اسباب کیا ہوئے
جو اپنے ساتھ ساتھ چلے کوئے دار تک
وه دوست،وه رفيق،وه احباب کیا ہوئے
کیا مول لگ رہا ہے شہیدوں کے خون کا
مرے تھے جن پہ ہم وہ سزا یاب کیا ہوئے
بے کس برہنگی کو کفن تک نہیں نصیب
وہ وعدہ ہائے اطلس و کمخواب کیا ہوئے
جمہوریت نواز،بشر دوست،امن خواہ
خود کو جو خود دئے تھے وہ القاب کیا ہوئے
ہر کوچہ شعلہ زار ہے،ہر شہر قتل گاہ
یکجہتی حیات کے آداب کیا ہوئے
صحرائے تیرگی میں بھٹکتی ہے زندگی
ابھرے تھے جو افق پہ وہ مہتاب کیا ہوئے
ساحر لدھیانوی​
 
  • Like
Reactions: nrbhayo
Top