کھلتے ہیں پھول ذہن میں اکثر نئے نئے

  • Work-from-home

amazingcreator

Rida Rehman
TM Star
Aug 9, 2013
3,470
3,515
1,313


کھلتے ہیں پھول ذہن میں اکثر نئے نئے
امجد اسلام امجد


بنتے ہیں ہر سوال کے پیکر ، نئے نئے
کھلتے ہیں پھول ذہن میں اکثر ، نئے نئے
کس نے سیاہ رات کو تارے عطا کیے
پھر ان میں رکھ دیے کئی چکر ، نئے نئے
کرتا ہے کون پھول کو خوشبو سے ہم کنار
رکھتا ہے کون آنکھ میں منظر ، نئے نئے
کس قاعدے سے پھیلتی جاتی ہے کائنات
ذروں سے نکلے آتے ہیں جوہر ، نئے نئے
اک کہکشاں کے بعد ہے اک اور کہکشاں
پھر ان کے بعد بھی مہ و اختر ، نئے نئے
نہ مختتم سی ریت میں، برفوں کے بیچ بھی
رکھتا ہے کون زیست کے مظہر ، نئے نئے
آنکھوں سے دور اجنبی پرواز کے لیے
دیتا ہے کون ذہن کو شہپر ، نئے نئے
کیونکر یہ شہر لاکھوں برس پانیوں میں تھے؟
کیسے بنے زمیں پہ سمندر ، نئے نئے
بنتے ہیں رشتے کس طرح چیزوں کے درمیاں
حد شعور سے کہیں باہر ، نئے نئے
روزِ ازل سے ہیں وہی گنتی کے چند رنگ
بنتے ہیں جن سے ان گنت منظر ، نئے نئے
امجد یہ سب یقین بھی، سارے گمان بھی
سب ہیں اسی جمال کے مظہر ، نئے نئے

@illusionist @armaghankhan @huny @isma33 @Asif_Khan @Idiot @Mahiya @Hoorain @Shiraz-Khan @RoOMi
 
Top