کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو

  • Work-from-home

nizamuddin

Senior Member
Jan 10, 2015
775
280
113
karachi
کبھی کہا نہ کسی سے ترے فسانے کو

نہ جانے کیسے خبر ہوگئی زمانے کو

دعا بہار کی مانگی تو اتنے پھول کھلے

کہیں جگہ نہ رہی میرے آشیانے کو

مری لحد پہ پتنگوں کا خون ہوتا ہے

حضور شمع نہ لایا کریں جلانے کو

سنا ہے غیر کی محفل میں تم نہ جاؤگے

کہو تو آج سجالوں غریب خانے کو

دبا کے قبر میں سب چل دیئے دعا نہ سلام

ذرا سی دیر میں کیا ہوگیا زمانے کو

اب آگے اس میں تمہارا بھی نام آئے گا

جو حکم ہو تو یہیں چھوڑ دوں فسانے کو

قمر ذرا بھی نہیں تم کو خوفِ رسوائی

چلے ہو چاندنی شب میں انہیں منانے کو

(قمر جلالوی)
 
Top