چہرے پہ میرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن

  • Work-from-home

nizamuddin

Senior Member
Jan 10, 2015
775
280
113
karachi
چہرے پہ میرے زلف کو پھیلاؤ کسی دن

کیا روز گرجتے ہو، برس جاؤ کسی دن

رازوں کی طرح اترو میرے دل میں کسی شب

دستک پہ میرے ہاتھ کی کھل جاؤ کسی دن

پیڑوں کی طرح حسن کی بارش میں نہالوں

بادل کی طرح جھوم کے گھر آؤ کسی دن

خوشبو کی طرح گزرو میرے دل کی گلی سے

پھولوں کی طرح مجھ پہ بکھر جاؤ کسی دن

پھر ہاتھ کو خیرات ملے بندِ قبا کی

پھر لطف شب وصل کو دہراؤ کسی دن

گزریں جو میرے گھر سے تو رک جائیں ستارے

اس طرح میری رات کو چمکاؤ کسی دن

میں اپنی ہر اک سانس اسی رات کو دے دوں

سر رکھ کے میرے سینے پہ سوجاؤ کسی دن

(امجد اسلام امجد)

 
Top