چاندنی، جھیل نہ شبنم نہ کنول میں ہوگا

  • Work-from-home

engr58

Newbie
Nov 15, 2010
93
20
0
65
saudi arabia

چاندنی، جھیل نہ شبنم نہ کنول میں ہوگا
اب تیرا عکس فقط اپنی غزل میں ہوگا

اور اک سانس کو جینے کی تمنا کر لیں
ایک لمحہ تو ابھی دشتِ اَجل میں ہوگا

راکھ ماضی کی کُریدو، نہ پَلٹ کر دیکھو
آج کا دن بھی ہُوا گُم، تو وہ کل میں ہوگا

کیوں کسی موڑ پہ رُک رُک کے صدا دیں اُس کو
وہ تو مصروف مُصافت کے عمل میں ہوگا

جس سے منسوب ہے تقدیر ِ دو عالم کا مزاج
وہ ستارہ بھی تیری ظلف کے بَل میں ہوگا

ہجر والو! وہ عدالت بھی قیامت ہوگی
فیصلہ ایک صدی کا، جہاں پًل میں ہوگا

اُس کو نیندوں کے نگر میں نہ بساؤ محسن
ورنہ شامل وہی نیندوں کے خلل میں ہوگا

شاعر : محسن نقوی

 
  • Like
Reactions: ~Zeest~ and Nelli

Qawareer

میرا خدا ہر روز مجھے نئی خوشیاں دیتا ہے
VIP
Sep 1, 2010
22,663
10,941
1,113
boht khoob....
 
Top