پردہ پوشی اور حیا

  • Work-from-home

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
پردہ پوشی اور حیا

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ حَیِّيٌّ سِتِّیْرٌ یُحِبُ الْحَیَائَ وَالسِّتْرَ فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَتِرْ۔ ))1
’’ بے شک اللہ تعالیٰ ستیر (بہت پردہ ڈالنے والا) اور حیا دار ہے (چنانچہ) وہ حیا اور پردہ پوشی کو پسند کرتا ہے۔ پس جب تم میں سے کوئی نہائے تو اسے پردہ کرنا چاہیے۔‘‘

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی ہے:
(( اَلْاِیْمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَۃً؛ وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْاِیْمَانِ۔ ))2
’’ ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔ ‘‘

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- صحیح سنن أبي داؤد، رقم: ۳۳۸۷۔
2- أخرجہ مسلم في کتاب الإیمان، باب: بیان عدد شعب الإیمان، رقم: ۱۵۲۔
 

kaskar

•°¯`•• ĴÄĊĶ ₣ŖÖŚȚ ••´¯°•
TM Star
Jun 22, 2013
3,765
3,802
1,313
sнεнεя-ε-ωαғα
پردہ پوشی اور حیا

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ حَیِّيٌّ سِتِّیْرٌ یُحِبُ الْحَیَائَ وَالسِّتْرَ فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَتِرْ۔ ))1
’’ بے شک اللہ تعالیٰ ستیر (بہت پردہ ڈالنے والا) اور حیا دار ہے (چنانچہ) وہ حیا اور پردہ پوشی کو پسند کرتا ہے۔ پس جب تم میں سے کوئی نہائے تو اسے پردہ کرنا چاہیے۔‘‘

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی ہے:
(( اَلْاِیْمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَۃً؛ وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْاِیْمَانِ۔ ))2
’’ ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔ ‘‘

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- صحیح سنن أبي داؤد، رقم: ۳۳۸۷۔
2- أخرجہ مسلم في کتاب الإیمان، باب: بیان عدد شعب الإیمان، رقم: ۱۵۲۔
JAZAK ALLAH KHAIR BRO!
 

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
Hmmmm bilkul..
jazakallahu khair..
 

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213
۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
{وَقَرْنَ فِیْ بُیُوتِکُنَّ وَلَا تَبَرَّجْنَ تَبَرُّجَ الْجَاہِلِیَّۃِ الْأُولَی } (احزاب: ۳۳) ’’اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہیں اور دور جاہلیت کی طرح بے پردہ نہ پھریں۔‘‘



تبرج جاہلیت میں وہ تمام اعمال شامل ہیں جن کے کرنے پر عورت لعنت کی مستحق ہوتی ہے۔ جیسے اعضاء کی نمائش، نہایت ہیجان انگیز لباس، خوب پھیلنے والی تیز خوشبو، نہایت تنگ اور چست لباس جن کو پہن کر عورت جس محفل سے گزر جائے لوگوں کی نظریں اس پر جم جائیں۔ نہایت باریک کپڑے جن کو پہن کر بھی عورت ننگی دکھائی دے اور مردانہ لباس جس سے عورت کی نسوانیت ختم ہو جائے اسلام میں یہ سخت ممنوع اور حرام ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم عورتوں سے تبرج جاہلیت چھوڑنے پر بیعت لیتے تھے۔ عورتوں کے پردے کے سلسلے میں عورتوں کے لئے مردانہ لباس کی ممانعت بھی شامل ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس مرد پر لعنت کی ہے جو عورتوں کا لباس پہنے اور اس عورت پر لعنت کی ہے جو مردوں کا لباس پہنے۔ (ابودائود)



نیز آپ نے فرمایا: ’’وہ آدمی ہم میں سے نہیں جو عورت کی مشابہت کرے، وہ عورت ہم میں سے نہیں جو مردوں کی مشابہت کرے۔‘‘ (مسند احمد)


حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مخنث مردوں پر اور مردانہ مشابہت رکھنے والی عورتوں پر لعنت کی ہے اور آپ نے فرمایا: ایسے مردوں اور عورتوں کو اپنے گھروں سے نکال باہر کرو۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو اور ایک روایت میں ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کچھ لوگوں کو نکال باہر کیا۔ (النسائی)



حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تین قسم کے لوگ جنت میں داخل نہیں ہونگے اور اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ان کی طرف نظر بھی نہیں کرے گا:



1.والدین کا نافرمان


2. مردانہ صورت و شکل رکھنے والی عورت


3. اور دیوث مرد۔ (بیہقی)
 
  • Like
Reactions: Shizu

Blue_Sky

PrèÇìõÙs
Super Star
Sep 25, 2010
11,172
4,646
713
پردہ پوشی اور حیا

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( إِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ حَیِّيٌّ سِتِّیْرٌ یُحِبُ الْحَیَائَ وَالسِّتْرَ فَإِذَا اغْتَسَلَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَتِرْ۔ ))1
’’ بے شک اللہ تعالیٰ ستیر (بہت پردہ ڈالنے والا) اور حیا دار ہے (چنانچہ) وہ حیا اور پردہ پوشی کو پسند کرتا ہے۔ پس جب تم میں سے کوئی نہائے تو اسے پردہ کرنا چاہیے۔‘‘

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی ہے:
(( اَلْاِیْمَانُ بِضْعٌ وَّسَبْعُوْنَ شُعْبَۃً؛ وَالْحَیَائُ شُعْبَۃٌ مِنَ الْاِیْمَانِ۔ ))2
’’ ایمان کی ستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں اور حیا بھی ایمان کی ایک شاخ ہے۔ ‘‘

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
1- صحیح سنن أبي داؤد، رقم: ۳۳۸۷۔
2- أخرجہ مسلم في کتاب الإیمان، باب: بیان عدد شعب الإیمان، رقم: ۱۵۲۔
Beshak
 
Top