پاکستان کے بارے میں عالمی سطح پریہ تاثرپایاجاتاہے کہ پاکستان ایک پرخطرملک ہے اورکئی یورپی ممالک نے تواپنے شہریوں کوپاکستان کے حوالے سے سفرکرنے کی ہدایات جاری کررکھی ہے ۔اس معاملے کاایک آسڑیلوی سیاح کو علم ہواتواس نے پاکستان کاسفرکرنے کی ٹھان لی کیونکہ وہ سیاحت کاشوقین تھااوردنیاکے کئی ممالک کی سیربھی اپنے موٹرسائیکل پرکرچکاتھا۔اس آسڑیلوی سیاح نے پاکستان کے دو رے کی ٹھانی اورپاکستان اپنی موٹرسائیکل پرآگیااورپورے ملک کے کونے کونے کی خوب سیرکی اورجب اس نے اپنی سیاحت کاسفرختم کیاتوپاکستان کے حوالے سے اپنی ڈائری میں اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعات قلمبندکئے ۔اس آسڑیلوی سیاح کی ڈائری نے پاکستان سے متعلق عالمی موقف کو تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
آسٹریلوی سیاح نے ڈائری میں لکھا کہ پاکستان میری قلفی پر موجود پستے کی طرح ہے۔ آسٹریلوی سیاح نے اپنی ڈائری میں لکھاکہ پاکستان آنے سے قبل مجھے یہ کہہ کر روکنے کی کوشش کی گئی کہ وہاں خطرہ ہے لیکن جب میں پاکستان آیا تو میں نے یہاں کا ماحول بالکل مختلف پایا۔اس نے لکھاکہ مجھے پاکستان میں سب سے بڑی مشکل یہ پیش آئی کہ جب میں پاکستان میں کوئی چیزکھانے کےلئے خریدتاتھاتو جب اس کابل اداکرتاتھاتوپاکستانی شہری مجھ سے بل نہیں لیتے تھے اورکہتے تھے کہ آپ ہمارے مہمان ہیں اورمہمانوں سے ہم پیسے نہیں لیاکرتے ۔اس آسڑیلوی سیاح نے اپنی ڈائری میں لکھاکہ پاکستان کے بارے میں پائے جانے والے خدشات غلط ہیں جوکہ دنیامیں بتائے جاتے ہیں ۔
آسٹریلوی سیاح نے ڈائری میں لکھا کہ پاکستان میری قلفی پر موجود پستے کی طرح ہے۔ آسٹریلوی سیاح نے اپنی ڈائری میں لکھاکہ پاکستان آنے سے قبل مجھے یہ کہہ کر روکنے کی کوشش کی گئی کہ وہاں خطرہ ہے لیکن جب میں پاکستان آیا تو میں نے یہاں کا ماحول بالکل مختلف پایا۔اس نے لکھاکہ مجھے پاکستان میں سب سے بڑی مشکل یہ پیش آئی کہ جب میں پاکستان میں کوئی چیزکھانے کےلئے خریدتاتھاتو جب اس کابل اداکرتاتھاتوپاکستانی شہری مجھ سے بل نہیں لیتے تھے اورکہتے تھے کہ آپ ہمارے مہمان ہیں اورمہمانوں سے ہم پیسے نہیں لیاکرتے ۔اس آسڑیلوی سیاح نے اپنی ڈائری میں لکھاکہ پاکستان کے بارے میں پائے جانے والے خدشات غلط ہیں جوکہ دنیامیں بتائے جاتے ہیں ۔