ملول کر ہمیں اتنا ملول کر جاناں

  • Work-from-home

RedRose64

Co Admin
Mar 15, 2007
42,742
28,183
1,313
Canada
ملول کر ہمیں اتنا ملول کر جاناں
کہ ہم نہ یاد کریں تجھ کو بھول کر جاناں
ہیں مثلِ نامۂ بے نام ، دستِ قاصد میں
سو ہم سے در بدروں کو وصول کر جاناں
پھر آگئے ترے کوچے میں خوش نگاہ ترے
غمِ جہاں کی صلیبوں پہ جھول کر جاناں
کبھی تو دستِ حنائی سے سرخی لب سے
ہمارے زخمِ تمنا کو پھول کر جاناں
یہ اہلِ درد تری مملکت میں رہتے ہیں
سو تو وہ ترکِ تعلق کا فیصلہ یہ سہی
سو اختیار کوئی تو اصول کر جاناں
فراز تجھ کو خداوند مانتا ہے ، اسے
دیارِ عشق میں اپنا رسول کر جاناں
 
  • Like
Reactions: nrbhayo and SaRkaR
Top