مقامِ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا

  • Work-from-home

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تمام صحابہ اور صحابیات میں امتیازی حیثیت رکھتی ہیں- حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی محبوب زوجہ مطہرہ ہیں، حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم طہارت میں بہت اہتمام فرماتے تھے اور اپنی مسواک بار بار دھلوایا کرتے تھے، اس خدمت کا شرف حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو حاصل تھا، شدت مرض میں کمزوری کی وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی مسواک حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیتے ، وہ اپنے دانتوں میں چبا کر نرم کرتیں اور پھر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم استعمال فرماتے- جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم احرام باندھتے یا احرام کھولتے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جسم مبارک میں خوشبو لگاتی تھیں۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تمام صحابہ اور صحابیات میں امتیازی حیثیت رکھتی ہیں- بہ روایت قاسم بن محمد رحمۃ اللہ علیہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا خود فرماتی ہیں کہ دس اوصاف مجھ میں ایسے ہیں جن میں دوسری ازواج مطہرات سے کوئی میری شریک نہیں-

حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے سوا کسی دوسری کنواری خاتون سے نکاح نہیں فرمایا-

میرے سوا ازواج مطہرات میں سےکوئی بھی ایسی نہیں جن کے ماں اور باپ دونوں مہاجر ہیں-

اللہ تعالی نے میری براءت و پاکدامنی کا بیان آسمان سے قرآن (سورۂ نور) میں نازل فرمایا-

نکاح سے قبل حضرت جبریل علیہ السلام نے ایک ریشمی کپڑے میں میری صورت لا کر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو دکھلا دی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم تین راتیں خواب میں مجھے دیکھتے رہے- (مشکوٰۃ)

میں اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک ہی برتن سے پانی لے کر غسل کیا کرتے تھے- یہ شرف میرے سوا ازواج مطہرات میں سے کسی کو بھی نصیب نہیں ہوا-

حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز تہجد پڑھتے تھے اور میں آپ کے آگے سوئی ہوئی رہتی تھی- امہات المومنین میں سے کوئی بھی حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اس کریمانہ محبت سے سرفراز نہیں ہوئیں-

میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ ایک لحاف میں سوئی رہتی تھی اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر خدا کی وحی نازل ہوا کرتی تھی- یہ وہ اعزاز خداوندی ہے جو میرے سوا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی کسی زوجہ مطہرہ کو حاصل نہیں ہوا-

وصال اقدس کے وقت میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اپنی گود میں لئے ہوئے بیٹھی تھی اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا سر انور میرے سینے اور حلق کے درمیان تھا اور اسی حالت میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا وصال ہوا-

حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میری باری کے دن وصال فرمایا-

حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا روضۂ انور خاص میرے گھر میں بنا- (زرقانی، جلد 3 )
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حیات مبارکہ کے چار واقعات بے حد اہم ہیں:

( 1 ) افک کا واقعہ ( 2 ) ایلا (3) تحریم (4) تخییر

افک کا واقعہ : واقعہ افک غزوہ بنی المصطلق یا غزوہ مریسیع (سن 5 یا 6 ہجری) پیش آیا تھا, حضرت بی بی عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا لشکر کے ساتھ ایک پڑاؤ پر تھیں، آپ کے گلے کا ہار کہیں ٹوٹ کر گر پڑا تھا۔ آپ اس ہار کی تلاش میں لشکر سے باہر چلی گئیں اور واپسی میں کچھ دیر لگ گئی اور لشکر روانہ ہو گیا آپ کا ہودج لادنے والوں نے یہ خیال کرکے کہ اُم المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہودج کے اندر تشریف فرما ہیں ہودج کو اونٹ پر لاد دیا اور پورا قافلہ وہاں سے روانہ ہو گیا جب حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا واپس آئیں تو یہاں کوئی موجود نہیں تھا آپ یہ سوچ کر وہیں لیٹ گئیں کہ جب اگلی منزل پر لوگ مجھے نہ پائیں گے تو ضرور ہی میری تلاش میں یہاں آئیں گے، وہ لیٹی لیٹی سوگئیں ایک صحابی جن کا نام حضرت صفوان بن معطل رضی ﷲ تعالیٰ عنہ تھا وہ ہمیشہ لشکر کے پیچھے پیچھے اس خیال سے چلا کرتے تھے تا کہ لشکر کا گرا پڑا سامان اٹھاتے چلیں وہ جب اس منزل پر پہنچے تو حضرت بی بی عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کو دیکھا اور چونکہ پردہ کی آیت نازل ہونے سے پہلے وہ بار ہا ام المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دیکھ چکے تھے اس لئے دیکھتے ہی پہچان لیا اور انہیں مردہ سمجھ کر ”اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن” پڑھا اس آواز سے وہ جاگ اٹھیں حضرت صفوان بن معطل سلمی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے فوراً ہی ان کو اپنے اونٹ پر سوار کر لیا اور خود اونٹ کی مہار تھام کر پیدل چلتے ہوئے اگلی منزل پر حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئے۔

منافقوں کے سردار عبدﷲ بن اُبی نے اس واقعہ کو حضرت بی بی عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا پر تہمت لگانے کا ذریعہ بنا لیا اور خوب خوب اس کا چرچا کیا۔ یہاں تک کہ بعض مسلمان مثلاً حضرت حسان بن ثابت اور حضرت مسطح بن اثاثہ اور حضرت حمنہ بنت جحش رضی ﷲ تعالیٰ عنہم نے بھی اس تہمت کو پھیلانے میں کچھ حصہ لیا، حضورِ اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو اس شرانگیز تہمت سے بے حد رنج و صدمہ پہنچا اور مخلص مسلمانوں کو بھی انتہائی رنج و غم ہواواقعہ افک پر منافقین کے پروپیگنڈے سے بعض مسلمان بھی دھوکے میں آگئے تھے جن کو تہمت لگانے کی سزا دی گئی، صحیح مسلم میں اس کا ذکر موجود ہے۔ تہمت لگانے والوں کو یعنی مسطح بن اثاثہ ، حسانؓ بن ثابت ، حمنہ بنت جحش ؓ کو اسّی اسّی کوڑوں کی سزا دی گئی تھی۔ لیکن گستاخ عائشہ کی طرف داری کرنے علماء سو اس سزا کو بیان نہیں کرتے ہیں۔ یہ رونگ نمبری سمجھتے ہیں کہ اس طرح وہ ج ج کو سزا نہیں بچا سکیں گے۔-
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے، آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے بیٹھتے ہی اول تو تشہد پڑھا، پھر اما بعد پڑھ کر فرمایا کہ اے عائشہ ! تیری نسبت مجھے یہ خبر پہنچی ہے اگر تو واقعی پاک دامن ہے تو اﷲ تعالیٰ سے استغفار کر اور توبہ کر. بندہ جب گناہ کرکے اپنے اقرار گناہ کے ساتھ اﷲ کی طرف جھکتا ہے اور اس سے معافی طلب کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اسے بخش دیتا ہے.آپ صلی اﷲ علیہ وسلم اتنا فرما کر خاموش ہوگئے۔
نبی کریم ﷺ کا طرز عمل ان مردوں کے لیے نصیحت جیسا ہے۔جو کہ کسی کی باتوں میں آ کر اپنا گھر اجاڑ لیتے ہیں۔لمحہ بھر کو سوچیئے کہ اس واقعہ سے آپ ﷺ کس قدر پریشان تھے ، اور دوسری جانب عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے آنسو نہیں تھمتے تھے ، مگر فرمایا:

’’ اے عائشہ ! تیری نسبت مجھے یہ خبر پہنچی ہے اگر تو واقعی پاک دامن ہے تو اﷲ تعالیٰ سے استغفار کر اور توبہ کر. بندہ جب گناہ کرکے اپنے اقرار گناہ کے ساتھ اﷲ کی طرف جھکتا ہے اور اس سے معافی طلب کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اسے بخش دیتا ہے. ‘‘

آپ ﷺ کے الفاظ مبارک مردوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔صد افسوس کہ آج ہمارے درمیان ایسی خواتین بھی موجود ہیں ، جو محض جھوٹی تمہت سے دھتکار دی گئی یا جنہیں گناہ کے بعد توبہ کا موقعہ نہیں دیا گیا ، مرد,عورت کی چوکھٹ اور مضبوط سہارا بننے والے معاشرے کے رسم ورواج کے سامنے کمزور ہو جاتے ہیں ، تب جب عفو درگزر اور عدل وانصاف بھلا دیئے جائیں۔پھر بھی ایک ہستی ہے جو سب سے زیادہ عادل اور محافظ ہے ، اور اس کی رحمت سے کوئی مایوس نہیں!
، کیا آج کے مردوں کی غیرت و حمیت کے نام پر جھٹ سے طلاق یا بدنامی پر اتر آتے ہیں ، اس میں ہدایت ہے ان مردوں کے لئے کہ ایسے سخت اور مشکل وقت میں بھی کسی کی باتوں میں آ کر اپنا گھر اجاڑ لینے، کی بجائے اسوہ رسول پر عمل پیرا ہو، کیونکہ میاں اور بیوی کے درمیان جھگڑا ڈالنا، شیطان کا مشغلہ ہے۔
جنگ احد میں زخمیوں کو پانی پلایا، ام المومنین فطری طور پر نہایت دلیر اور نڈر تھیں، راتوں کو اٹھ کر قبرستان جاتی تھیں- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے لئے جبریل امین علیہ السلام کا سلام آتا-

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا مقام اتنا بلند تھا کہ اس کو بیان کرتے کرتے عمر گذر جائے لیکن اس کا حق ادا نہ ہو، مقام افسوس ہے کہ رونگ نمبر ملّا اس مقام کو نہیں پہچانتے ہیں اور ان کی اہانت کرنے والے کی وکالت کرتے رہتے ہیں۔
 
  • Like
Reactions: Seemab_khan

Zia_Hayderi

TM Star
Mar 30, 2007
2,468
1,028
1,213
@MisS_KhaN @Don @Pari @Hoorain @RedRose64 @Mahen @STAR24 @*Sarlaa* @Kachu maasi @whiteros @namaal @Shiraz-Khan
@Abidi @Sid_diQa @Iceage-TM @Toobi @i love sahabah @Prince-Farry @Babar-Azam @AM_ @Princess_Nisa
@NamaL @Fa!th @MSC @Armaghankhan @yoursks @thefire1 @nighatnaseem21 @Fanii @naazii @lovely_eyes
@Hira_Khan @MIS_MaHa @junaid_ak47 @Guriya_Rani @Azeyy @Gul-e-lala @maryamtaqdeesmo @7thSky @Poetry_Lover
@shzd @p3arl @Fantasy @Atif-adi @Lost Passenger @marzish @Afrasyyab @Pakhtoon @foggy @Nadaan_Shazie @soul_snatcher
@Rubi @*fajar* @Tariq Saeed @Mas00m-DeVil @Wafa_Khan @amazingcreator @marib @Zaryaab @Rukh-E-Aaftaab
@S_ChiragH @Binte_Hawwa @sweet_c_kuri @sabha_khan40 @Masoom_girl @hariya @Seap @Pari_Qrakh
@Aayat @italianVirus @saviou @Ziddi_anGel @sabeha @attiya @Princess_E @Asheer @bilal_ishaq_786
@Bird-Of-Paradise @shailina @Shararti_Bacha @maanu115 @h@!der @Dua001 @pyaridua @Pari_Qrakh @Menaz
@Rahath @Shireen @zonii @Noor_Afridi @sweet bhoot @Lightman @Noorjee @hafaz @Miss_Tittli @Iceage-TM @ShehrYaar
@Bela @LuViSh @aribak @BabyDoll @Silent_tear_hurt @gulfishan @Manxil @Raat ki Rani @candy @Asma_tufail
@errorsss @raaz the secret @diya. @isma33 @hashmi_jan @smarty_dollie @Era_Emaan @AshirFrhan @aira_roy @pakistani_pari
@saimaaaaaaa @Nighaat @crystal_eyez @Mantasha_Zawaar @zaatzarra @reality @illusionist @DesiGirl @huny @maryoom
@Hudx @StunninG_BeauTy @Zia_Hayderi @Fadiii @minaahil @SindhiB0Y @Aqsh_Arch @HuriYa @Huree @Bul_Bul @Jahanger @^MysTeri0uS^ @h@!der @Hoorain @Manxil @Shiraz-Khan @shailina @whiteros @Hira_Khan @Afrasyyab @saviou @Prince-Farry @*Sarlaa* @S_ChiragH @marib @minaahil @Asheer @maryoom @Mahen @Fantasy @Fa!th @Rubi @Masoom_girl @Nighaat @Asma_tufail @Wafa_Khan @amazingcreator @Disco_Anarkali @virgonakhan @naazii @Bela @p3arl @attiya @Nighaat @7thSky @Kachu maasi @Fanii @Dreem @thefire1 @Seap @Guriya_Rani @innocent_jannat @MIS_MaHa @Madii @Raat ki Rani @junaid_ak47 @Armaghankhan @pakistani_pari @soul_snatcher
@sitara_rani @Sid_diQa @Azeyy @Zaryaab @STAR24 @Ziddi_anGel @DesiGirl @Just_Like_Roze @StunninG_BeauTy @*fajar* @junaid_ak47 @Rukh-E-Aaftaab @dur-e-shawar
@Bird-Of-Paradise @Rahath @Aishah @Princess_Nisa @Bul_Bul @Danee @Princess_E @Huree @lovely_eyes @ShyPrincess @sweet_lily @Princess_E @Piyare Afzal @Pari_Qrakh @Nadaan_Shazie
@shining_galaxy @Unsaid Words @Arz0o @Angel_A @Angel_ @umeedz @jimmyz @Twinkle Queen
 

Seemab_khan

ღ ƮɨƮŁɨɨɨ ღ
Moderator
Dec 7, 2012
6,424
4,483
1,313
✮hმΓἶρυΓ, ρმκἶჰནმῆ✮
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تمام صحابہ اور صحابیات میں امتیازی حیثیت رکھتی ہیں- حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی محبوب زوجہ مطہرہ ہیں، حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم طہارت میں بہت اہتمام فرماتے تھے اور اپنی مسواک بار بار دھلوایا کرتے تھے، اس خدمت کا شرف حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو حاصل تھا، شدت مرض میں کمزوری کی وجہ سے حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم اپنی مسواک حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو دیتے ، وہ اپنے دانتوں میں چبا کر نرم کرتیں اور پھر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم استعمال فرماتے- جب نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم احرام باندھتے یا احرام کھولتے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا جسم مبارک میں خوشبو لگاتی تھیں۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا تمام صحابہ اور صحابیات میں امتیازی حیثیت رکھتی ہیں- بہ روایت قاسم بن محمد رحمۃ اللہ علیہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا خود فرماتی ہیں کہ دس اوصاف مجھ میں ایسے ہیں جن میں دوسری ازواج مطہرات سے کوئی میری شریک نہیں-

حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے سوا کسی دوسری کنواری خاتون سے نکاح نہیں فرمایا-

میرے سوا ازواج مطہرات میں سےکوئی بھی ایسی نہیں جن کے ماں اور باپ دونوں مہاجر ہیں-

اللہ تعالی نے میری براءت و پاکدامنی کا بیان آسمان سے قرآن (سورۂ نور) میں نازل فرمایا-

نکاح سے قبل حضرت جبریل علیہ السلام نے ایک ریشمی کپڑے میں میری صورت لا کر حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو دکھلا دی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم تین راتیں خواب میں مجھے دیکھتے رہے- (مشکوٰۃ)

میں اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک ہی برتن سے پانی لے کر غسل کیا کرتے تھے- یہ شرف میرے سوا ازواج مطہرات میں سے کسی کو بھی نصیب نہیں ہوا-

حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم نماز تہجد پڑھتے تھے اور میں آپ کے آگے سوئی ہوئی رہتی تھی- امہات المومنین میں سے کوئی بھی حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی اس کریمانہ محبت سے سرفراز نہیں ہوئیں-

میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ ایک لحاف میں سوئی رہتی تھی اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر خدا کی وحی نازل ہوا کرتی تھی- یہ وہ اعزاز خداوندی ہے جو میرے سوا حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی کسی زوجہ مطہرہ کو حاصل نہیں ہوا-

وصال اقدس کے وقت میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اپنی گود میں لئے ہوئے بیٹھی تھی اور حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا سر انور میرے سینے اور حلق کے درمیان تھا اور اسی حالت میں حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا وصال ہوا-

حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میری باری کے دن وصال فرمایا-

حضور اقدس صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا روضۂ انور خاص میرے گھر میں بنا- (زرقانی، جلد 3 )
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی حیات مبارکہ کے چار واقعات بے حد اہم ہیں:

( 1 ) افک کا واقعہ ( 2 ) ایلا (3) تحریم (4) تخییر

افک کا واقعہ : واقعہ افک غزوہ بنی المصطلق یا غزوہ مریسیع (سن 5 یا 6 ہجری) پیش آیا تھا, حضرت بی بی عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا لشکر کے ساتھ ایک پڑاؤ پر تھیں، آپ کے گلے کا ہار کہیں ٹوٹ کر گر پڑا تھا۔ آپ اس ہار کی تلاش میں لشکر سے باہر چلی گئیں اور واپسی میں کچھ دیر لگ گئی اور لشکر روانہ ہو گیا آپ کا ہودج لادنے والوں نے یہ خیال کرکے کہ اُم المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا ہودج کے اندر تشریف فرما ہیں ہودج کو اونٹ پر لاد دیا اور پورا قافلہ وہاں سے روانہ ہو گیا جب حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا واپس آئیں تو یہاں کوئی موجود نہیں تھا آپ یہ سوچ کر وہیں لیٹ گئیں کہ جب اگلی منزل پر لوگ مجھے نہ پائیں گے تو ضرور ہی میری تلاش میں یہاں آئیں گے، وہ لیٹی لیٹی سوگئیں ایک صحابی جن کا نام حضرت صفوان بن معطل رضی ﷲ تعالیٰ عنہ تھا وہ ہمیشہ لشکر کے پیچھے پیچھے اس خیال سے چلا کرتے تھے تا کہ لشکر کا گرا پڑا سامان اٹھاتے چلیں وہ جب اس منزل پر پہنچے تو حضرت بی بی عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کو دیکھا اور چونکہ پردہ کی آیت نازل ہونے سے پہلے وہ بار ہا ام المؤمنین رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو دیکھ چکے تھے اس لئے دیکھتے ہی پہچان لیا اور انہیں مردہ سمجھ کر ”اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْن” پڑھا اس آواز سے وہ جاگ اٹھیں حضرت صفوان بن معطل سلمی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے فوراً ہی ان کو اپنے اونٹ پر سوار کر لیا اور خود اونٹ کی مہار تھام کر پیدل چلتے ہوئے اگلی منزل پر حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئے۔


منافقوں کے سردار عبدﷲ بن اُبی نے اس واقعہ کو حضرت بی بی عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا پر تہمت لگانے کا ذریعہ بنا لیا اور خوب خوب اس کا چرچا کیا۔ یہاں تک کہ بعض مسلمان مثلاً حضرت حسان بن ثابت اور حضرت مسطح بن اثاثہ اور حضرت حمنہ بنت جحش رضی ﷲ تعالیٰ عنہم نے بھی اس تہمت کو پھیلانے میں کچھ حصہ لیا، حضورِ اقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو اس شرانگیز تہمت سے بے حد رنج و صدمہ پہنچا اور مخلص مسلمانوں کو بھی انتہائی رنج و غم ہواواقعہ افک پر منافقین کے پروپیگنڈے سے بعض مسلمان بھی دھوکے میں آگئے تھے جن کو تہمت لگانے کی سزا دی گئی، صحیح مسلم میں اس کا ذکر موجود ہے۔ تہمت لگانے والوں کو یعنی مسطح بن اثاثہ ، حسانؓ بن ثابت ، حمنہ بنت جحش ؓ کو اسّی اسّی کوڑوں کی سزا دی گئی تھی۔ لیکن گستاخ عائشہ کی طرف داری کرنے علماء سو اس سزا کو بیان نہیں کرتے ہیں۔ یہ رونگ نمبری سمجھتے ہیں کہ اس طرح وہ ج ج کو سزا نہیں بچا سکیں گے۔-
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس تشریف لائے، آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے بیٹھتے ہی اول تو تشہد پڑھا، پھر اما بعد پڑھ کر فرمایا کہ اے عائشہ ! تیری نسبت مجھے یہ خبر پہنچی ہے اگر تو واقعی پاک دامن ہے تو اﷲ تعالیٰ سے استغفار کر اور توبہ کر. بندہ جب گناہ کرکے اپنے اقرار گناہ کے ساتھ اﷲ کی طرف جھکتا ہے اور اس سے معافی طلب کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اسے بخش دیتا ہے.آپ صلی اﷲ علیہ وسلم اتنا فرما کر خاموش ہوگئے۔
نبی کریم ﷺ کا طرز عمل ان مردوں کے لیے نصیحت جیسا ہے۔جو کہ کسی کی باتوں میں آ کر اپنا گھر اجاڑ لیتے ہیں۔لمحہ بھر کو سوچیئے کہ اس واقعہ سے آپ ﷺ کس قدر پریشان تھے ، اور دوسری جانب عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے آنسو نہیں تھمتے تھے ، مگر فرمایا:

’’ اے عائشہ ! تیری نسبت مجھے یہ خبر پہنچی ہے اگر تو واقعی پاک دامن ہے تو اﷲ تعالیٰ سے استغفار کر اور توبہ کر. بندہ جب گناہ کرکے اپنے اقرار گناہ کے ساتھ اﷲ کی طرف جھکتا ہے اور اس سے معافی طلب کرتا ہے تو اﷲ تعالیٰ اسے بخش دیتا ہے. ‘‘

آپ ﷺ کے الفاظ مبارک مردوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔صد افسوس کہ آج ہمارے درمیان ایسی خواتین بھی موجود ہیں ، جو محض جھوٹی تمہت سے دھتکار دی گئی یا جنہیں گناہ کے بعد توبہ کا موقعہ نہیں دیا گیا ، مرد,عورت کی چوکھٹ اور مضبوط سہارا بننے والے معاشرے کے رسم ورواج کے سامنے کمزور ہو جاتے ہیں ، تب جب عفو درگزر اور عدل وانصاف بھلا دیئے جائیں۔پھر بھی ایک ہستی ہے جو سب سے زیادہ عادل اور محافظ ہے ، اور اس کی رحمت سے کوئی مایوس نہیں!
، کیا آج کے مردوں کی غیرت و حمیت کے نام پر جھٹ سے طلاق یا بدنامی پر اتر آتے ہیں ، اس میں ہدایت ہے ان مردوں کے لئے کہ ایسے سخت اور مشکل وقت میں بھی کسی کی باتوں میں آ کر اپنا گھر اجاڑ لینے، کی بجائے اسوہ رسول پر عمل پیرا ہو، کیونکہ میاں اور بیوی کے درمیان جھگڑا ڈالنا، شیطان کا مشغلہ ہے۔
جنگ احد میں زخمیوں کو پانی پلایا، ام المومنین فطری طور پر نہایت دلیر اور نڈر تھیں، راتوں کو اٹھ کر قبرستان جاتی تھیں- حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے لئے جبریل امین علیہ السلام کا سلام آتا-

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا مقام اتنا بلند تھا کہ اس کو بیان کرتے کرتے عمر گذر جائے لیکن اس کا حق ادا نہ ہو، مقام افسوس ہے کہ رونگ نمبر ملّا اس مقام کو نہیں پہچانتے ہیں اور ان کی اہانت کرنے والے کی وکالت کرتے رہتے ہیں۔
JaZaKAlLah Nice sharing
 
  • Like
Reactions: Zia_Hayderi
Top