قادیانی کون ہیں۔

  • Work-from-home

lovelyalltime

I LOVE ALLAH
TM Star
Feb 4, 2012
1,656
1,533
913
Asalam o alikum to all muslims

JazkaALLAH brother.. InshaALLAH
try karu ga en sab hawalu k orignal pages post karny ki.

i love sahaba
bhai
اگر اصلی کتابوں کے حوالے مل جائیں تو بہت ہی اچھا ھو گا
اللہ قادیان فرقے کو ہلاک کرے
آمین
 
  • Like
Reactions: Tooba Khan

M00n

Newbie
Sep 11, 2012
14
20
3
Unknown .
تمام مسلمانوں کو السلامُ علیکم
محترمہ مرزا قادیانی نے برطانیہ کی ملکہ کی تعریف کی جس کو قیصرہ ہند کہہ کر پکارا.. اسی لئے ملکہ وکٹوریہ بریکٹ میں لکھا کہ مرزا قادیانی کے وقت برطانیہ کہ ملکہ وہ تھی..
اگر مرزا کا قیصرہ ہند اور ملکہ معظمہ سے مراد کوئی اور ہے تو بتائیے کہ کون ہے
محترمہ سب سے پہلے تو میں نے مرزا کا حوالہ دیا کہ مرزا تو نزول عیسیٰ علیہ سلام کو ابنا بنیادی عقیدہ نہیں مانتا اور کہتا ہے کہ یہ تو اسلام کا بنیادی رکن ہی نہیں ہے.
اب جس عقیدے کو آپ ثابت کرنا چاہ رہی ہیں کہ مرزا مسیح نہیں بلکہ مثیل مسیح ہے یعنی ایک مثیل مسیح آئے گا تو مرزا تو مسیح کے نزول کا ہی منکر ہے.
دوسری بات کہ آپ نے کہا مرزا مثیل مسیح ہے تو مرزا نے تو خود مسیح ابن مریم ہونے کا دعوی کیا تو ایک شخص خود کیسے مسیح ابن مریم بھی ہو سکتا ہے اور مثیل مسیح بھی..
مرزا قادیانی کا کہنا ہے کہ ”” اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں““
( روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 98)
کیا کوئی قادیانی بتائے گا کہ قرآن نے کہاں مرزا قادیانی کا نام ابن مریم رکھا..........
اور اگر مرزا کا نام قران میں ابن مریم نہیں رکھا تو مرزا قادیا نی اپنے ہی قول کے مطابق جھوٹا ثابت ہوا.
تیسرا سوال یہ کہ (مرزا مثیل مسیح ہے) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کب اور کون سی حدیث میں کسی مثیل مسیح کے آنے کا ذکر کیا.. ذیادہ نہیں صرف ایک حدیث بیان کر دیں جس میں مثیل مسیح کے آنے کا ذکر ہو،،،،، اور ایک سوال یہ کہ کیا صرف ایک مثیل مسیح آئے گا یا اور بھی آئیں گے
ان باتوں کی وضاحت کر دیں
محترمہ آپ کا یہ کہنا کہ عیسیٰ علیہ سلام وفات پا چکے ہیں غلط ہے.
اپ کی اطلاع کے لئے آپ کا مرزا قادیانی خود حیات عیسیٰ علیہ سلام کا قائل تھا بلکہ وہ 1839 میں پیدا ہوا اور کم ازکم 1890 تک وہ حیات عیسیٰ علیہ سلام کا قائل تھا اور پھر حکیم نور الدین کے کہنے پہ مثیل مسیح کا دعوی کیا
مرزا غلام احمد قادیانی اپنے ایک خط میں اپنے مخدوم حکیم نورالدین کو لکھتا ہے:
جو کچھ آنمخدوم نے تحریر فرمایا ہے کہ اگر دمشقی حدیث کے مصداق کو علیحدہ چھوڑ کر الگ مثیل مسیح کا دعوی ظاہر کیا جائے تواس میں کیا
حرج ہے؟ درحقیقت اس عاجز کو مثیل مسیح بننے کی حاجت نہیں۔
(مکتوبات احمدیہ ج 5 ص 85)
اگر وفات عیسیٰ علیہ سلام قران اور حدیث سے ثابت ہے تو پھر آپ یہ تسلیم کر لیں کہ مرزا اپنی آدھی سے ذیادہ زندگی قران ، احادیث کے خلاف حیات عیسیٰ علیہ سلام پہ قائل رہا.
جس شخص کو آدھی سے ذیادہ زندگی پتہ ہی نہیں چلا کہ حیات عیسیٰ کا عقیدہ غلط ہے وہ کیسے مسیح یا مھدی ہو سکتا ہے.
اور مرزا قادیانی نے خود کہا کہ ”یہ عقیدہ سب سے پہلے مجھ پہ کھولا گیا اس سے پہلے یہ پردہ اخفاء میں رکھا گیا تھا“ ( آئینہ کمالات اسلام صفحہ 427،426)
اور مرزا کے بقول وفات مسیح کی اطلاع ان کو بطور الہام ملی ( ازالہ واوہام حصہ دوم صفحہ 561،562)
جب مرزا کے بقول وفات مسیح کے عقیدہ کی اطلاع او کو بطور الہام ملی اور اس سے پہلے اس عقیدہ کو کسی پہ نہیں کھولا گیا اور خود مرزا قادیانی اپنی پہلی زندگی میں حیات عیسیی علیہ سلام کے دلائل قرآن سے دیتا رہا تو آپ کس منہ سے کہتی ہیں کہ وفات عیسیٰ قران اور حدیث سے ثابت ہے.
اگر آپ کی بات سچی ہے تو یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ مرزا قادیانی نے جھوٹ کہا اور اس کو جھوٹ الہام ہوا کہ وفات مسیح اس پہ ظاہر کیا گیا اس سے پہلے کسی پہ ظاہر نہیں کیا گیا.
اور مرزا قادیانی اپنی زندگی کے 50 سال قرآن اور حدیث کے خلاف عقیدہ پہ قائل رہا،
خود فیصلہ کر لیں کہ آپ سچی ہیں یا مرزا قادیانی.
[DOUBLEPOST=1347744123][/DOUBLEPOST]
آپ نے اس آیت کی جو ترجمہ اور تفسیر بیان کی ہے وہ کہاں سے لی ہے.
اگر آپ کا اور مرزا قادیانی کا ترجمہ اور تفسیر تسلیم کرنی ہوتی تو بات کیا تھی. برائے مہربانی جو تفسیر آپ نے بیان کی ہے اس کو ثابت کریں احادیث سے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے یا پھر1400 سال کے ان مجددین سے جن کو آپ کے قادیانی بھی تسلیم کرتے ہیں
چلیں میں آپ کو اسی آیت کی تفسیر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور مجددین سے بتاتا ہوں تا کہ آپ باقی قادیانیوں کی طرح یہ نہ کہیں کہ ہم نے آیت بیان کی اور انہوں نے جواب ہی نہیں دیا.
(وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللَّـهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا ﴿١٥٧﴾ بَل رَّفَعَهُ اللَّـهُ إِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ عَزِيزًا حَكِيمًا ﴿١٥٨﴾ وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَكُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا )
النساء157،159 پارہ 6
ترجمہ:اور ان کے کہنے کی وجہ سے کہ ہم نے قتل کیا ہے مسیح عیسیٰ ابن مریم کو جو رسول ہیں اللہ کے حالانکہ نہیں قتل کیا انہوں نے اس کو اور نہ سولی پر چڑھایا اسے بلکہ معاملہ مشتبہ کردیا گیا ان کے لئے اور بے شک وہ لوگ جنہوں نے اختلاف کیا اس معاملہ میں ضرور مبتلا ہیں شک میں اس بارے میں اور نہیں ہے انہیں اس واقعہ کا کچھ بھی علم ،سوائے گمان کی پیروی کے اور نہیں قتل کیا انہوں نے مسیح کو یقینا ۔بلکہ اٹھا لیا ہے اس کو اللہ نے اپنی طرف اورہے اللہ زبردست طاقت رکھنے والا ،بڑی حکمت والا ۔اور نہیں کوئی اہل کتاب میں سے مگر ضرور ایمان لائے گا (مسیح پر)اس کی موت سے پہلے اور قیامت کے دن ہوگا( مسیح) ان پر گواہ )
یعنی امت مسلمہ کے مطابق جب یہود نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خلاف سازش کی ۔۔۔۔ اور جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو قتل کرنے کی یا صلیب پر چڑھانے کی کوشش کی تو اللہ رب العزت نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو آسمان پر زندہ اٹھا لیا ۔۔۔ اور قیامت سے قبل حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ہوگا اور کوئی بھی اہل کتاب میں سے ایسا نہ ہوگا جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ایمان نہ لائے گا ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ عنقریب تم میں ابن مریم علیہ السلام نازل ہوں گے ،عادل منصف بن کر صلیب کو توڑ دیں گے ،خنزیر کو قتل کردیں گے ،جزیہ ہٹا دیں گے ،مال اس قدر بڑھ جائے گا کہ اس کو لینا کوئی منظور نہیں کرے گا ،ایک سجدہ کرلینا ،دنیا اور دنیا کی سب چیزوں سے محبوب تر ہوگا ۔اس حدیث پاک کو بیان فرما کر راوی حدیث ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بطور شہادت قرآن کی اسی آیت ”وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ “کی آخر تک تلاوت کی “
(صحیح بخاری،کتاب احادیث الانبیاء:باب نزول عیسیٰ بن مریم علیھماالسلام ،ح:3448)
(صحیح مسلم ،کتاب الایمان :باب نزول عیسیٰ بن مریم ۔۔۔۔ح:255)
معزز قارئین کرام ۔۔۔۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ روایت بیان فرمائی لیکن احادیث کے ذخیرے میں کوئی بھی ایسی روایت نہیں ملے گی کہ کسی صحابی نے حیات و نزول مسیح علیہ السلام پر حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اختلاف کیا ہو ۔۔۔جو کہ واضح ثبوت ہے کہ حیات و نزول مسیح علیہ السلام پر حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کا اجماع تھا۔
اسی طرح تفسیر در منشور میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول ہے :
”اخرج ابن عسا کر و اسحاق بن بشر عن ابن عباس رضی اللہ عنہ قال قولہ تعالیٰ یٰعیسیٰ انی متوفیک و رافعک الیٰ یعنی رافعک ثم متوفیک فی آخر الزمان “(تفسیر در منشور ج 2 ص 36)
(ترجمہ :یعنی ابن عسا کر اور اسحاق بن بشر نے (بروایت صحیح )ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت کی ہے کہ اس آیت کا مطلب ہے کہ میں آپ کو اٹھانے والا ہوں اپنی طرف پھر آخر زمانہ میں (بعد نزول )آپ کو موت دینے والا ہوں “
اورتفسیر ابن کثیر میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے صحیح روایت منقول ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام گھر کے روزن (روشن دان )سے (زندہ) آسمان کی طرف اٹھالئے گئے “(تفسیر ابن کثیر ج 1 ص 574 زیر آیت ”بل رفع اللہ۔۔۔ “)
حضرت ابن عباس رضی اللہ سورہ نساء کی آیت 159 کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ ((( اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ عیسی علیہ سلام کی وفات سے قبل اہل کتاب ان پہ ایمان ضرور لائیں گے.))) (((تفسیر در منثور، امام جلال الدین سیوطی، جلد 5 صفحہ 106 سورہ نساء آیت 158، 159)))))
مسٹر محسن آپ جیسے سوالات صرف وہی کرتے ہیں جنہیں محض تنقید کرنی ہوتی ہے کچھ سمجھنا نہیں ہوتا۔ اپنی سوچ کا دائرہ وسیع کریں بھائی ۔ آپکے سوالات کا جواب تو ہم تب دیں جب یہ ثابت ہوجائے کہ حضرت عیسی علی السلام زندہ آسمان پر موجود ہیں، آپ بنیادی چیز کو چھوڑ کر بہت آگے پہنچ گئے ہیں اور پہنچے بھی غلط ہیں ۔ اب اگر اِن باتوں کا جواب بھی دے دوں تو آپ پھر وہی مسلہ لے کر کھڑے ہو جائیں گے زندگی موت والا۔ اِس لئیے میری درخواست ہے کہ پہلے آپ مسیع کے زندہ آسمان پر ہونے والا مسلہ زیرِ بحث لائیں۔ کیونکہ جب تک وہ مسلہ آپکو سمجھ نہیں آتا آپ کبھی بھی آگے کی باتوں کو نہیں سمجھ پائیں گے ۔
 

Toobi

dhondo gy molko molko milnay k nae,nayab hum..
Hot Shot
Aug 4, 2009
17,252
11,897
1,313
39
peshawar
i love sahaba
bhai
اگر اصلی کتابوں کے حوالے مل جائیں تو بہت ہی اچھا ھو گا
اللہ قادیان فرقے کو ہلاک کرے
آمین
ameen summa ameen
 

i love sahabah

TM Star
Sep 17, 2008
1,108
1,572
1,313
مسٹر محسن آپ جیسے سوالات صرف وہی کرتے ہیں جنہیں محض تنقید کرنی ہوتی ہے کچھ سمجھنا نہیں ہوتا۔ اپنی سوچ کا دائرہ وسیع کریں بھائی ۔ آپکے سوالات کا جواب تو ہم تب دیں جب یہ ثابت ہوجائے کہ حضرت عیسی علی السلام زندہ آسمان پر موجود ہیں، آپ بنیادی چیز کو چھوڑ کر بہت آگے پہنچ گئے ہیں اور پہنچے بھی غلط ہیں ۔ اب اگر اِن باتوں کا جواب بھی دے دوں تو آپ پھر وہی مسلہ لے کر کھڑے ہو جائیں گے زندگی موت والا۔ اِس لئیے میری درخواست ہے کہ پہلے آپ مسیع کے زندہ آسمان پر ہونے والا مسلہ زیرِ بحث لائیں۔ کیونکہ جب تک وہ مسلہ آپکو سمجھ نہیں آتا آپ کبھی بھی آگے کی باتوں کو نہیں سمجھ پائیں گے ۔
محترمہ میرے اوپر دئے گئے حوالے کیا آپ کے لئے قابل قبول نہیں ہیں.

کیا اپ مرزا قادیانی کی کتابوں اور حوالوں کو نہیں مانتی...

میں نے جو حوالے دئیے وہ صحیح ہیں یا غلط...

آپ یہاں تسلیم کر لیں کہ آپ مرزا قادیانی کی باتوں کو نہیں مانتی اور پھر اس کے بعد وفات عیسیٰ علیہ سلام پہ ایک حوالہ اور دلیل دیں پھر اس پہ بات کرتے ہیں.
i love sahaba
bhai
اگر اصلی کتابوں کے حوالے مل جائیں تو بہت ہی اچھا ھو گا
اللہ قادیان فرقے کو ہلاک کرے
آمین

لولی اصل صفحات اسی ٹاپک میں پیش کر چکا ہوں آپ مکمل ٹاپک دیکھیں آپ کو مل جائیں گے.
 
  • Like
Reactions: Tooba Khan
Top