سنو تم نے کبھی ساحل پہ

  • Work-from-home

Armaghankhan

Likhy Nhi Ja Sakty Dukhi Dil K Afsaany
Super Star
Sep 13, 2012
10,433
5,571
1,313
KARACHI

سنو تم نے کبھی ساحل پہ
بکھری ریت دیکھی ھے
سمندر ساتھ بہتا ھے
مگر اس کے مقدر میں
ھمیشہ پیاس رہتی ھے
سنو تم نے کبھی سحرا میں
جلتے پیڑ دیکھے ھیں
سبھی کو چھاوں دیتے ھیں
مگر ان کو صلے میں دھوپ ملتی ھے
سنو تم نے کبھی میلے میں
بجتے ڈھول دیکھے ھیں
عجب ھے المیہ ان کا
بہت یی شور کرتے ییں
مگر اندر سے خالی ہیں
یہی میرا فسانہ ھے
بس اتنی سی پہیلی ھے
یہی میری کہانی ہے
 
Top