سنا ہے سرد موسم میں

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
سنا ہے سرد موسم میں!
پرانے درد پھر سے جاگ جاتے ہیں
تبھی شاید!
دسمبر کی ٹھٹھرتی سرد شاموں اور اداسی کے سیاہ ملبوس میں لپٹی ہوئی خاموش راتوں میں
کئی عہد وفا، قسمیں، کئی وعدے
کئی باتیں، کئی جملے، کئی لمحے
کئی بھولے ہوئے قصے
اچانک اس طرح بیدار ہوتے ہیں
کہ جیسے رت بدلتے ہی پرندے لوٹ کر اپنے گھروں کی سمت آتے ہیں
سنا ہے سرد موسم میں!
پرانے درد پھر سے جاگ جاتے ہیں
تبھی شاید!
گئی رت کے کئی ٹوٹے ہوئے سپنے
بہت سے ان کہے مصرعے ، بہت سی ان کہی نظمیں
تمہاری یاد کی بارش میں بھیگے خشک پتوں سے بھرے رستے
کچھ ایسے آلگے دل سے
کہ جیسے رُت بدلتے ہی پرندے لوٹ کر اپنے گھروں کی سمت آتے ہیں
سنا ہے سرد موسم میں، پرانے درد پھر سے جاگ جاتے ہیں

 
Top