داعش کا حقيقی چہرہ

  • Work-from-home

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

https://urdu.alarabiya.net/ur/middle-east/2018/05/07/%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D8%B1%D9%84%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%B0%D9%85%D9%91%DB%92-%D8%AF%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1-%D9%84%DB%8C.html


عراق ميں داعش کے مجرموں کے ہاتھوں سياسی امیدوار کا بيہيمانہ قتل – گروہ کی جانب سے سوشل ميڈيا پليٹ فارم پر جرم کی ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ مزيد کاروائيوں کی دھمکی۔

عراقی عوام آنے والے دنوں ميں سنگ ميل انتخابات کی تياری ميں مصروف ہے اور آنے والی نسلوں کے ليے ايک محفوظ اور خوشحال معاشرے کی تشکيل کی خواہش مند ہے۔ تاہم داعش اور اس کے سرغنہ اس ماحول ميں بھی اپنی کاروائيوں سے سب کو يہ باور کروا رہے ہيں کہ عام عوام کے ليے وہ کيا سوچ رکھتے ہيں اور معاشرے ميں کن نظريات کی تشہير کو فوقيت دينا چاہتے ہيں۔

داعش نے بارہا اپنے الفاظ اور اعمال سے يہ ثابت کيا ہے کہ عام لوگوں کی خواہشات، اتفاق راۓ اور مستقبل کے ليے ان کی اميدوں کی اس گروہ کے نزديک نا تو کوئ اہميت ہے اور نہ ہی يہ ان کے اہداف ہيں۔ خوف، تشدد اور دھونس کے ذريعے عوامی سطح پر اپنی خونی سوچ کو مسلط کرنا ہی اس گروہ کا تسليم کردہ ايجنڈہ اور حکمت عملی ہے۔

اس بدنام زمانہ تنظيم نے نا صرف يہ کہ اپنے جرم کو تسليم کيا بلکہ اپنے پيغامات ميں اسے اپنی "کاميابی" بھی قرار ديا ہے۔

دنيا کے کسی بھی دہشت گرد گروہ کی طرح داعش بھی انتخابی عمل سے خائف ہے کيونکہ اس گروہ کے کرتا دھرتا اس حقيقت سے بخوبی واقف ہيں کہ ايسی سوچ اور فکر جو بغير کسی تفريق کے صرف تشدد کو حکمت عملی قرار دے، وہ کبھی بھی عام انسانوں کے دل و دماغ کو نا تو جيت سکتی ہے اور نا ہی قابل قبول ہو سکتی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


http://english.alarabiya.net/en/News/world/2018/05/31/ISIS-claims-deadly-attack-on-Belgium-police-in-Liege.html


داعش نے اپنی تشہيری مہم ميں گزشتہ ہفتے بيلجيم ميں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے کے ليے ناصرف يہ کہ ذمہ داری قبول کر لی ہے بلکہ اس کو اپنی "کاميابی" بھی قرار ديا ہے۔ اس حملے ميں دو خواتين اور ايک طالب علم ہلاک ہوۓ تھے۔

ايک جانب تو داعش اپنے تشہيری مواد ميں سر گرم دہشت گردوں کے ليے "فوجی" کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔ ليکن يہ نام نہاد فوجی اپنے خونی ايجنڈے کی تکميل کے ليے ميدان جنگ کی بجاۓ شہری علاقوں کو ترجيح ديتے ہيں اور عورتوں او بچوں سميت طالب علموں کو نشانہ بنا کر اسے اپنی کاميابی گردانتے ہيں۔

کوئ بھی سياسی اور مذہبی سوچ اور نظريہ جو اجتماعی سطح پر انصاف، امن اور خوشحالی کا پيغام دے، دانستہ عام شہريوں کی ہلاکت کو درست قرار نہيں دے سکتا ہے۔

حقيقت يہی ہے کہ اپنے بلند وبانگ دعوؤں کے برخلاف داعش محض عادی مجرموں اور قاتلوں کا ايک گروہ ہے جو اپنے سياسی عزائم کی تکميل کے ليے دہشت، خوف اور بربريت کے استعمال پر يقين رکھتا ہے۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ





https://www.state.gov/r/pa/prs/ps/2018/06/282936.htm

افغانستان ميں رمضان کے مقدس مہينے ميں علماء پر دہشت گردی کے بزدلانہ حملے سے ايک بار پھر ان مجرموں اور قاتلوں کی حقيقت سب پر آشکار ہو گئ ہے جو اپنی پرتشدد کاروائيوں کے ليے عبادات اور پرہيزگاری کے مہينے کا احترام ملحوظ رکھنے کے ليے بھی تيار نہيں ہيں۔

مختلف مکتبۂ فکر کے اسلامی سکالرز کا بے رحمانہ قتل اس سوچ کو بھی بے نقاب کرتا ہے جس کے تحت دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے ليے دانستہ مذہبی رہنماؤں کو بھی نشانہ بنانے سے نہيں چوکتے۔

حاليہ حملہ افغان دارالحکومت ميں واقع ايک بڑے کمپاؤنڈ کے صدر دروازے پر کيا گيا ہے جہاں دو ہزار سے زائد علماء کرام اور مذہبی رہنما طالبان اور داعش کی جانب سے جاری ان حملوں پر بات چيت کے ليے اکٹھے ہوۓ تھے جو افغان حکومت کے خلاف کيے جا رہے ہيں۔

افغان علماء کونسل نامی اس گروپ کی جانب سے حملے کے روز ہی ايک فتوی بھی جاری کيا گيا تھا جس ميں واضح کيا گيا تھا کہ افغانستان ميں مزاحمت کے نام پر جاری دہشت گردی کی کوئ مذہبی توجيہہ پيش نہيں کی جا سکتی ہے۔ اس اعلاميے ميں يہ بھی واضح کر ديا گيا کہ طالبان اور داعش کی جانب سے کيے جانے والے خودکش حملے بھی قطعی طور پر حرام اور اسلامی قوانين کی روشنی ميں ممنوع ہيں۔

افغانستان ميں سترہ سال سے جاری جنگ کے دوران يہ پہلا موقع تھا کہ ملک کے سينير اسلامی سکالرز کی جانب سے اجتماعی سطح پر اس قسم کی اپيل کی گئ۔

امریکہ افغان حکومت اور افغان سکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے اور ملک میں امن و استحکام کے لیے افغان علما کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ ہم امن، سلامتی اور جمہوریت کے حصول کے لیے افغان عوام کی کوششوں کی حمایت میں پرعزم ہیں۔



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


#NoToChemicalWeapons





نہتے شہريوں کے خلاف داعش کے مظالم صرف عام ہتھياروں کے استعمال تک ہی محدود نہيں تھے۔

اس بات کے ٹھوس شواہد ملے ہیں کہ القيارۃ ميں عام شہريوں کے خلاف داعش کی جانب سے کيميائ ہتھياروں کا بے دريخ استعمال کيا گيا۔

https://www.iraqinews.com/iraq-war/video-isis-launches-3-attacks-using-chemical-weapons-qayyarah/



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


"داعش تضادات کا مجموعہ ثابت ہوئ"

جھوٹ در جھوٹ اور تضادات نے داعش کی حقيقت اور ايجنڈے کو بالکل واضح کر ديا۔

تونيزيا سے تعلق رکھنے والا داعش کا ايک جنگجو سيرين ڈيموکريٹک فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوا اور اپنے بيانات ميں اس نے اس بات کا اعتراف کيا کہ اس دہشت گرد تنظيم کی سوچ اور طرز فکر تضادات کا مجموعہ ہے۔ انھی وجوہات کی بنياد پر اس نے تنظيم سے عليحدگی کا فیصلہ کيا۔

يہ ايک ناقابل ترديد حقیقت ہے کہ داعش اور اس کے سرغنہ عام لوگوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے ليے دہشت اور خوف کو استعمال کر رہے ہيں، اور يہ طرز عمل اسلام سميت دنيا کے تمام مذاہب کی بنيادی تعلميات اور اصولوں کے خلاف ہے۔

ايک قابل فہم پيغام کا فقدان اور ان کے تشہيری بيانات ميں تسلسل کے ساتھ پاۓ جانے والے تضادات اس حقيقت کو آشکار کر رہے ہيں کہ سياسی اثر ورسوخ کا حصول اور دھونس کے ذريعے اپنی سوچ دوسروں پر مسلط کرنا ہی اس تنظيم کا ہدف اور مقصد ہے۔

دہشت، خوف اور دھونس ان مجرموں کے ترجيحی ہتھيار ہيں اور انسانيت کے خلاف اپنے جرائم کی توجيح کے ليے مذہبی نعروں کا استعمال ان کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




عراق اور موصل کے عام شہری بتدريج اپنی زندگياں بحال کر رہے ہيں اور داعش کے مظالم کے بھيانک واقعات ماضی کا حصہ بنتے جا رہے ہيں، تاہم اب بھی شہری زندگيوں ميں ان مظالم کے ايسے نشانات اور يادگاريں موجود ہيں جو ان تکاليف اور واقعات کی ياد دلاتی ہيں۔

موصل شہری کے بيچ ميں موجود يہ عمارت بھی انھی ميں سے ايک ہے جو داعش کے زير استعمال تھی اور جس کے ذريعے دہشت گرد تنظيم عام لوگوں پر خوف اور دہشت کے ذريعے اپنی دھاک جمانے کی کوشش کرتی تھی۔ اسی عمارت کی چھت سے ايسے معصوم بچوں اور نوجوانوں سميت عام شہريوں کو زميں پر پٹخا جاتا جو داعش کی قيادت کی نظر ميں اخلاقی جرم کے مرتکب تصور کيے جاتے تھے۔

داعش کے سرغنہ اس دعوے پر بضد تھے کہ وہ اجتماعی سطح پر عام شہريوں کی بہبود کے ليے خلافت قائم کرنے کے متمنی تھے، تاہم حقيقت ميں ان کے غير انسانی مظالم سے يہ واضح تھا کہ ان کے نزديک سماجی انصاف اور قانون کی بالادستی کا تصور صرف يہی تھا کہ عام شہريوں پر ظلم اور بربريت کے ذريعے اپنا اثرورسوخ اور تسلط بڑھايا جاۓ۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




کسی بھی قسم کی دليل يا تاويل بزدلی کے اس عمل پر پردہ ڈالنے کے ليے کافی نہيں ہے جس ميں داعش کی جانب سے کمسن بچوں کو بطور ہتھيار استعمال کر کے اس پر فخر کيا جاتا رہا ہے۔

ايک تازہ رپورٹ ميں يہ انکشاف سامنے آيا ہے کہ کس طرح سے داعش سکول کے بچوں کو انتہائ ديدہ دليری سے اپنی صفوں ميں بھرتی کرنے کے ليے استعمال کر رہی تھی۔

سکول کی ديواروں پر موجود گوليوں کے ان گنت نشانات، سکول کے نصاب ميں زبردستی نفرت انگيز مواد کی شموليت اور نفسياتی طور پر کمسن بچوں کے ذہنوں کو پراگندہ کرنے کے ليے تشہيری مواد کا استعمال ان نقصانات اور تکاليف کا آئينہ دار ہے جس کا سامنا داعش کے غلبے کے دوران رقہ کے عام شہريوں کو تھا۔

يہ ايک ناقابل ترديد حقيقت ہے کہ داعش کے سرغنہ جس مبينہ "کاميابی" پر فخر کرتے نہيں تھکتے اس کی بنياد تبائ و بربادی اور وہ شہری ہلاکتيں ہيں جو دہشت گردی کی جاری لہر اور ان افراد کی جانب سے خودکش دھماکوں کی مہم کا شاخسانہ ہے جنھيں نظرياتی طور پر برين واش کر کے يہ يقین دلا ديا گيا ہے کہ وہ ايک مقدس تحريک کے ليے اپنی جانيں قربان کر رہے ہيں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


داعش کی جانب سے مساجد کی بے حرمتی

مساجد ميں اسلحے کے ذخائر اور خلافت کے کھوکھلے دعوے

ستم ظريفی ديکھيں کہ آئ ايس آئ ايس کی جانب سے اسلامی خلافت کے قيام کے پرفريب نعروں کا سہارا ليا جاتا ہے اور خود کو مسلمانوں کے نجات دہندہ کے طور پر پيش کيے جانے کی خواہش کا اظہار بھی کيا جاتا ہے ليکن اپنی مخصوص سوچ کے مخالف ہر آواز کے خلاف پرتشدد کاروائ کی روش نے انھيں اس بات سے نہيں روکا کہ وہ اپنے خونی حملوں کی منصوبہ بندی کے ليے مساجد کو استعمال کريں۔

تازہ رپورٹ کے مطابق اتحادی افواج نے داعش کے ٹھکانوں کو غير فعال کر ديا جو انھوں نے مساجد کے اندر بنا رکھے تھے۔

https://www.cnn.com/2018/10/22/politics/us-struck-isis-mosques/index.html


مسجد کی بے حرمتی اور تھوڑ پھوڑ کی ذمہ داری انھوں دہشت گردوں پر عائد ہو تی ہے جنھوں نے ايک عبادت گاہ ميں اسلحہ جمع کيا اور اسے حملے کے لیے مورچے کے طور پر استعمال کيا۔

مساجد کو دانستہ اپنی مکروہ کاروائيوں کے ليے استعمال کرنے سے ايک بار پھر يہ بات تو واضح ہو گئ ہے کہ دہشت گرد "شريعت" اور "جہاد" جيسے پرجوش نعرے محض نوجوانوں کے ذہنوں کو ايک خاص رخ دے کر اپنے مقصد کے لیے استعمال کرتے ہيں۔ درحقيقت انکی نام نہاد "جدوجہد" کا مذہب سے کوئ تعلق نہيں ہے۔ بصورت ديگر مسجد کے اندر اسلحے کے ذخائر اکھٹے کر کے عام شہريوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کی کيا توجيہہ پيش کی جا سکتی ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/



 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

رقہ ميں پرتشدد انتہا پسندی کے خلاف خواتين کا موثر کردار

شام ميں خواتين کی ايک تنظيم نے معاشرے ميں انتہا پسند سوچ کو روکنے اور خواتين ميں اس ضمن ميں آگہی اور شعور اجاگر کرنے کے ليے گراہ قدر کوششيں کی ہيں۔



داعش اور اس جيسی ديگر دہشت گرد تنظيموں نے معاشرے پر جو منفی اثرات مرتب کيے ہيں اور جس طريقے سے کم سن بچوں کو استعمال کر کے انھيں خودکش حملہ آور بنانے کی ترغيب دی ہے، اس پر تو کافی کچھ لکھا جا چکا ہے۔ تاہم داعش کی خونی سوچ نے خواتين پر جو منفی اثرات ڈالے ہيں، اس حوالے سے حقائق پوری طرح اجاگر نہيں کيے گۓ ہيں اور بعض جگہ پر تو انھيں سرے سے نظرانداز ہی کر ديا گيا ہے۔

ايک حاليہ تحقيقی رپورٹ کے مطابق عالمی دہشت گردی کے بے شمار واقعات ميں خواتين نے عملی کردار ادا کيا ہے۔ اپريل 2013 سے جون 2018 کے درميانی عرصے ميں عراق اور شام ميں جن 41490 غير ملکی شہريوں نے داعش ميں شموليت اختيار کی ان ميں سے 13 فيصد خواتين تھيں۔ علاوہ ازيں 12 فيصد يا 4640 کم سن بچے تھے۔


https://www.theguardian.com/world/2018/jul/23/number-of-women-and-children-joining-isis-significantly-underestimated



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



داعش کی جانب سے عدل اور انصاف کے نام پر بربريت اور دہشت کی بدترين مثال

داعش نے سال 2014 ميں فلوجہ شہر پر قبضہ کيا تھا۔ اس وقت داعش کی جانب سے انتہائ شد و مد کے ساتھ اس بات کی تشہير کی جاتی تھی کہ ان کے خود ساختہ "نظام عدل" کی برکتوں سے عام عراقی شہريوں کی حالت زار بہتر ہو رہی ہے۔ تاہم شہر سے داعش کی شکست اور بے دخلی کے بعد حقائق جب دنيا کے سامنے آۓ تو اس گروہ کی بربريت سب پر عياں ہو گئ۔

"کمرہ عدالت" ميں انسانی پنجرے رکھے جاتے جن کا مقصد مقامی آبادی کے لوگوں پر جانوروں کی طرح تشدد کر کے ان کی تضحيک کرنا تھا۔

عراقی فوج کے جرنل جليل کے مطابق "يہ لوگ عام شہريوں کو جانوروں کی طرح پنجروں ميں بند کرتے تھے۔ ان پنجروں کو اس طرح بنايا گيا تھا کہ ان ميں صرف گھٹنے کے بل بيٹھنا ہی ممکن تھا، اس سے دہشت گرد گروہ کی بربريت کا اندازہ لگايا جا سکتا ہے"۔

علاوہ ازيں، داعش کے زير استعمال دستاويزات کے جائزے سے يہ حقيقت بھی عياں ہو گئ کہ کس طرح داعش انصاف کے نام پر ظلم ڈھا رہی تھی۔ شہريوں پر ظلم اور تشدد کے ذريعے قواعد وضوابط لاگو کيے جاتے اور عام شہريوں کو دھونس اور زبردستی کے ذريعے اس بات کے ليے مجبور کيا جاتا کہ وہ ايسا طرز زندگی اختيار کريں جس سے داعش کی اجارہ داری مزيد مضبوط ہو۔

بے يارومددگار شہريوں کو دانستہ ظلم کا نشانہ بنايا جاتا تا کہ ان کے بنيادی انسانی حقوق سلب کر کے ان پر حکومت کی جا سکے۔ مذہب کی آڑ ميں خوف کو بطور ہتھيار استعمال کیا جاتا جس سے انسانی جان کے حوالے سے ان کی پراگندہ سوچ سب کے سامنے بے نقاب ہو گئ ہے۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ






داعش کی بربريت بے نقاب – عراق ميں بڑے پيمانے پر اجتماعی قبروں کا انکشاف


https://www.express.pk/story/1412138/10/

اقوام متحدہ کی چشم کشا رپورٹ جس ميں عراق ميں 200 سے زائد اجتماعی قبروں کی تفصيل درج ہے۔ ہزاروں کی تعداد ميں عام عراقی شہری ان قبروں ميں دفن ہيں۔


http://www.uniraq.com/index.php?option=com_k2&view=item&id=9386:isil%E2%80%99s-legacy-of-terror-at-least-200-mass-graves-in-iraq,-says-un-report&Itemid=605&lang=en

ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے عراقی مرد، عورتيں اور بچے داعش کی بربريت کی بھينٹ چڑھ گۓ۔ اور يہ وہی داعش ہے جو موصل اور عراق کے دوسرے شہروں پر زبردستی قبضے جمانے کے بعد دنيا کو يہ باور کروانے کی کوشش کر رہی تھی کہ وہ عراقی عوام کی بھلائ اور بہتری کے ليے کوششيں کر رہے ہيں۔

ان قبروں کی دريافت اور داعش کے غيرانسانی جرائم سے ايک بار پھر يہ حقيقت آشکار ہو گئ ہے کہ عراق کی عوام نے داعش کے درندوں سے اپنے معاشرے کو آزاد کروانے کے ليے کتنی بھاری قيمت چکائ ہے۔ يہ وہ درندے ہيں جو عام شہريوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے ليے کسی بھی حد تک جانے کے ليے تيار تھے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

 
Top