خیبر پختونخوا کے شہر مردان سے پاکستانی کی دھوم

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113


فوٹو بشکریہ آڈیٹی سینٹرل

انٹرنیٹ پر آج کل ایک دیو قامت اور عظیم الجثہ پاکستانی شہری کی دھوم مچی ہوئی ہے جس کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ دنیا کا طاقتور ترین انسان ہے۔

ویب سائٹ آڈیٹی سینٹرل کی رپورٹ کے مطابق 25 سالہ ارباب خضر حیات المعروف خان بابا کا وزن 436 کلو ہے اور قد 6 فٹ سے زیادہ ہے۔

خان بابا کا تعلق صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر مردان سے ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ بچپن ہی سے ریسلنگ دیکھنے کا شوقین تھا اور مستقبل میں ڈبلیو ڈبلیو ای میں پاکستان کی نمائندگی کا خواہاں ہے۔


فوٹو بشکریہ آڈیٹی سینٹرل


خان بابا ایک ہاتھ سے آدمی کو اپنے سر کے اوپر اٹھا لیتا ہے اور ہاتھ سے سکے بھی توڑ دیتا ہے۔

خان بابا کی مختلف وڈیوز یوٹیوب پر وائرل ہورہی ہیں جن میں وہ ایک ٹریکٹر اور گاڑیوں کو اپنے ہاتھ سے روکتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے خان بابا نے دعویٰ کیا کہ '2012 میں جاپان میں ہونے والے ایک ویٹ لفٹنگ مقابلے میں انہوں نے 5 ہزار کلو گرام وزن اٹھایا اور دعویٰ کیا کہ کوئی بھی اس ریکارڈ کو نہیں توڑ سکتا'۔


فوٹو بشکریہ آڈیٹی سینٹرل


خان بابا کا کہنا ہے کہ جب وہ 18 سال کا تھا تو اچانک اس کے جسم میں تبدیلی رونما ہونا شروع ہوگئی اور ان کا وزن بڑھتا گیا۔

ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک دن میں 10 ہزار کیلوریز کھاجاتے ہیں اور صرف ناشتے میں 36 انڈے، 4 مرغیاں، تین کلو گائے کا گوشت اور پانچ کلو دودھ پی جاتے ہیں۔

خان بابا کا کہنا ہے کہ اتنا زیادہ وزن ہونے کے باوجود انہیں کوئی بیماری نہیں اور وہ خود کو بالکل فٹ محسوس کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سفر کے لیے انہیں شدید مشکلات پیش آتی ہیں کیوں کہ کسی بھی گاڑی میں وہ فٹ نہیں آتے۔

خان بابا مردان میں ایک سیلیبرٹی سے کم نہیں اور لوگ دور دور سے ان کے ساتھ تصویریں بنوانے کے لیے آتے ہیں۔

دوسری جانب خان بابا پر بعض لوگوں کی جانب سے تنقید بھی کی جارہی ہے اور کچھ لوگوں نے اس کے دعووں کے حقیقی ہونے پر سوالات بھی اٹھائے ہیں۔

بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ خان بابا ہر وقت شال اوڑھے رکھتا ہے جس کی وجہ سے وہ اور بھی موٹا نظر آتا ہے۔


فوٹو بشکریہ آڈیٹی سینٹرل


بعض ناقدین یہ بھی کہتے ہیں کہ خان بابا پیٹ اور سینے کو برابر رکھنے کے لیے سینے پر کوئی شے باندھتا ہے جسے چپھانے کے لیے وہ ہر وقت شال اوڑھے رکھتا ہے۔
 
Top