جو اتر کے زینہ شام سے، تری چشم خوش میں سما گئے

  • Work-from-home

Brilliant_Boy

ıllıllı now yoυ ѕee мe ıllıllı
TM Star
Feb 24, 2014
3,688
1,402
413
Islamabad
جو اتر کے زینہ شام سے، تری چشم خوش میں سما گئے
وہی جلتے بجھتے چراغ سے، مرے بام و در کو سجا گئے


یہ عجیب کھیل ہے عشق کا، میں نے آپ دیکھا یہ معجزہ
وہ جو لفظ میرے گمان میں تھے، وہ تری زباں پہ آ گئے


وہ جو گیت تم نے سنا نہیں، مری عمر بھر کا ریاض تھا
مرے درد کی تھی وہ داستاں، جسے تم ہنسی میں اڑا گئے


وہ چراغ جاں کبھی جس کی لو، نہ کسی ہوا سے نگوں ہوئی
تری بے وفائی کے وسوسے، اسے چپکے چپکے بجھا گئے


وہ تھا چاند وصال کا، کہ تھا روپ تیرے جمال کا
مری روح سے مری آنکھ تک، کسی روشنی میں نہا گئے


یہ جو بندگان نیاز ہیں، یہ تمام ہیں وہی لشکری​
جنہیں زندگی نے اماں نہ دی، تو ترے حضور میں آ گئے

تری بےرخی کے دیار میں، میں ہوا کے ساتھ ہوا، ہوا
ترے آئینے کی تلاش میں، مرے خواب چہرہ گنوا گئے


ترے وسوسوں کے فشار میں، ترا شہر رنگ اجڑ گیا
مری خواہشوں کے غبار میں، مرے ماہ و سال وفا گئے


وہ عجیب پھول سے لفظ تھے، ترے ہونٹ جن سے مہک اٹھے
مرے دشت خواب میں دور تک، کوئی باغ جیسے لگا گئے


مری عمر سے نہ سمٹ سکے، مرے دل میں اتنے سوال تھے
ترے پاس جتنے جواب تھے، تری اک نگاہ میں آ گئے
 
  • Like
Reactions: sikander1111
Top