اک ایسی نظم کہوں
چل آ ۔۔۔ اک ایسی نظم کہوں
جو لفظ کہوں وہ ہو جائے
میں اشک لکھوں تو اک آنسو
تیرے گورے گال کو دھو جائے
میں آ لکھوں تو آ جائے
میں بیٹھ لکھوں تو آ بیٹھے
میرے شانے پہ سر رکھے تو
میں نیند کہوں تو سو جائے
تیرے ہاتھ بناوں پینسل سے
پھر ہاتھ پہ تیرے ہاتھ رکھوں
کچھ الٹا سیدھا فرض کروں
کچھ الٹا سیدھا ہو جائے
ابھی ع لکھوں تو سوچے مجھے
پھر ش لکھوں تیری نیند اڑے
جب ق لکھوں تجھے کچھ کچھ ہو
میں عشق لکھوں تجھے ہو جائے