انقلاب آئے گا!

  • Work-from-home

doctor121

Newbie
Aug 23, 2010
6
1
0
ہر مزدور کا ایک ہی نعرہ ہے، انقلاب آئے گا
ہر زُبان نے یہی پُکارا ہے، انقلاب آئے گا

سب دیپ جلے بُجھ جائیں گے
سب مل کر زور لگائیں گے
ہم گیت خوشی کے گائیں گے
ہَل محلوں پر چل جائیں گے

ہر غاصب کو للکارا ہے، انقلاب آئے گا

بچوں کے آنسو بہتے تھے
بہنوں کے آنچل ڈھلکے تھے
ماؤں کے دامن پھیلے تھے
بھائیوں کے لاشے کہتے تھے

آج ہم نے قرض اُتارا ہے، انقلاب آئے گا

دن کے بھوکے شام کے بھوکے
اُونچے اُونچے نام کے بھوکے
جھوٹ کے عاشق پرنام کے بھوکے
رکھتے تھے جو عوام کو بھوکے

اب اُن کو تھپڑ مارا ہے، انقلاب آئے گا

شب کے رُسوا، دن کے پاجی
بنتے تھے ہر سال جو حاجی
سُنتے تھے ہر بات پہ ہاں جی
مَلَک، وڈیرے، خان و شاہ جی

ان سب کو ملکر مارا ہے، انقلاب آئے گا

آتے ہیں ہم دار سے کہہ دو
بھاگے نا سردار سے کہہ دو
بڑے بڑے جی دار سے کہہ دو
اس مُلک کے ہر زردار سے کہہ دو

یہ پورا مُلک ہمارا ہے، انقلاب آئے گا

اس مُلک کے ہیں دربان بھی جھوٹے
وُزرا بھی جھوٹے، سُلطان بھی جھوٹے
گُزرے ہوئے حکمران بھی جھوٹے
اور تو اور نِگران بھی جھوٹے

پانا ان سب سے چُھٹکارا ہے، انقلاب آئے گا

EDITED BY TARIQ SAEED
external links not allowed
 
Top