اب پھول چنیں گے کیا چمن سے

  • Work-from-home

nizamuddin

Senior Member
Jan 10, 2015
775
280
113
karachi
اب پھول چنیں گے کیا چمن سے

تو مجھ سے خفا، میں اپنے من سے

وہ وقت کہ پہلی بار دل نے

دیکھا تھا تجھے بڑی لگن سے

جب چاند کی اشرفی گری تھی

اک رات کی طشتری میں چھن سے

چہرے پہ مرے جو روشنی تھی

تھی تیری نگاہ کی کرن سے

خوشبو مجھے آرہی تھی تیری

اپنے ہی لباس اور تن سے

رہتے تھے ہم ایک دوسرے میں

سرشار سے اور مگن مگن سے

یہ زندگی اب گزر رہی ہے

کن زرد اداسیوں کے بن سے

کیا عشق تھا، جس کے قصے اب تک

دہراتے ہیں لوگ اک جلن سے

(ثمینہ راجا)
 
Top