Aaj Ka Intikhaab............!!

  • Work-from-home

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,182
3,477
1,313
Dubai

صرف اتنا ہی بتا دے میری خاموش محبت
اور کس کرب سے گزروں کہ تُو بول اُٹھے

 

Kavi

Super Star
Oct 30, 2015
13,182
3,477
1,313
Dubai

ہنستے پهرتے ہیں سر بزم انا کی خاطر
ورنہ حالات تو ایسے ہیں کہ رویا جائے

 
  • Like
Reactions: Angela

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
کسی دل جلے نے جل کے لکھی ہیں یہ لائنز🙄 آپو۔۔۔
@Mahen @shehr-e-tanhayi @Layla @Seemab_khan @minaahil @saviou @Armaghankhan @Kavi

دسمبر آگیا جاناں۔۔۔
سنو۔۔۔!!۔
سردی سے مر جانا 😱😳۔
دسمبر کے علاوہ بھی، مجھے تم زہر لگتے ہو 🤭۔
....
اداسی، شاعری، تخیل اور بعض لوگوں کے رونے دھونے کا 🤭 ، لیکن ہمارا پسندیدہ موسم آ ہی گیا۔۔۔۔ ۔
 
  • Like
Reactions: Mahen

Angela

♡~Loneliness Forever~♡
Administrator
Apr 29, 2019
6,438
2,436
513
♡~Dasht e Tanhayi~♡
درکار جس قدر ہے میسر نہیں رہا
کچھ بھی رسد طلب میں برابر نہیں رہا
پشتوں سے آ رہا تھا مچھیروں کو پالتا
اب وضعدار اتنا سمندر نہیں رہا
ماں باپ‘ بھائی بہن سبھی کچھ بکھر گیا
بے شک مکان ہے وہ مگر گھر نہیں رہا
دستار کو سنبھالنا مہنگا پڑا ہمیں
شانے تو رہ گئے ہیں مگر سر نہیں رہا
اس حاضری میں بھی ہے وہی غیر حاضری
موجود ہے مگر وہ میسر نہیں رہا
یہ دیکھنا پڑے گا اُدھر پھول پھینک کر
کیا اب کسی کے ہاتھ میں پتھر نہیں رہا
دشمن بھی خوف کھانے لگے میرے موت سے
مر کر کسی طرح کا مجھے ڈر نہیں رہا
اے فاختہ خدا کے لیے تُو بھی چھوڑ جا
میری منڈیر پر وہ کبوتر نہیں رہا
بُوڑھا درخت گرتے ہی ایسا لگا مجھے
سایہ کسی بزرگ کا سر پر نہیں رہا
میں بھی بہت اکیلا تھا میدانِ جنگ میں
اس جنگجو کے پاس بھی لشکر نہیں رہا
کس منہ سے اپنے آپ کو زندہ قرار دوں
بے شک ترے بغیر بھی میں مر نہیں رہا
مسعود احمد
 
  • Like
Reactions: khamosh_dua

khamosh_dua

Active Member
Jun 30, 2012
466
255
1,163
درکار جس قدر ہے میسر نہیں رہا
کچھ بھی رسد طلب میں برابر نہیں رہا
پشتوں سے آ رہا تھا مچھیروں کو پالتا
اب وضعدار اتنا سمندر نہیں رہا
ماں باپ‘ بھائی بہن سبھی کچھ بکھر گیا
بے شک مکان ہے وہ مگر گھر نہیں رہا
دستار کو سنبھالنا مہنگا پڑا ہمیں
شانے تو رہ گئے ہیں مگر سر نہیں رہا
اس حاضری میں بھی ہے وہی غیر حاضری
موجود ہے مگر وہ میسر نہیں رہا
یہ دیکھنا پڑے گا اُدھر پھول پھینک کر
کیا اب کسی کے ہاتھ میں پتھر نہیں رہا
دشمن بھی خوف کھانے لگے میرے موت سے
مر کر کسی طرح کا مجھے ڈر نہیں رہا
اے فاختہ خدا کے لیے تُو بھی چھوڑ جا
میری منڈیر پر وہ کبوتر نہیں رہا
بُوڑھا درخت گرتے ہی ایسا لگا مجھے
سایہ کسی بزرگ کا سر پر نہیں رہا
میں بھی بہت اکیلا تھا میدانِ جنگ میں
اس جنگجو کے پاس بھی لشکر نہیں رہا
کس منہ سے اپنے آپ کو زندہ قرار دوں
بے شک ترے بغیر بھی میں مر نہیں رہا
مسعود احمد
Kos munh sy apny aap ko zinda qaraar dun
Be'shak tery bgahir b marr nhi rha ..

:-bd
 
  • Like
Reactions: Angela
Top