Sharing With Non Muslim

  • Work-from-home

Don

Administrator
Mar 15, 2007
11,035
14,651
1,313
Toronto, Ca
Hey there...

I just wanna know k kia Wo bartun use kar sakte hain jis may kabhi kissi Non Muslim nay pehle kahna kahya hoo....?
 
  • Like
Reactions: Noor_Afridi

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
bilkul use karsakte hain...isme koi harj nahi
ham jo khana khate hain uski paidawar se leke packing tak pata nahi kitne non muslims ne isme kaam kiya hoga jab wo khasakte hain to bartan istemal me koi harj nahi insha Allah......wallahu aalam
Jazakallah khair
 

سرفروش

Senior Member
Sep 18, 2009
655
851
93
Karachi
جزاک اللہ ناصر بھائی
ڈان بھائی نہ صرف ہم ان کے استعمال برتن میں کھاسکتے ہیں بلکہ ان غیرمسلموں کے ساتھ ایک برتن میں بھی کھا سکتے ہیں بجز کے یہ کھانا حلال ہو یا صحیح ہو
یہ عام غیر مسلموں کے ساتھ حسن خلق کا رویہ ہے
خاص جیسے قادیانی ، لاہوری وغیرہ غیر مسلموں کے ساتھ نہیں
 
  • Like
Reactions: saviou

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
Allahi barik feek Anwar

bilkul sahi kaha apne ek bartan me bhi khasakte hain aur sath me hamari ye bhi niyyat honi chahiye k wo hamare aqlaq se mutassir ho aur ham sath me koshish karne ki usko islam ki dawat hamare kirdar se den

Allah hame deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen

جزاک اللہ ناصر بھائی
ڈان بھائی نہ صرف ہم ان کے استعمال برتن میں کھاسکتے ہیں بلکہ ان غیرمسلموں کے ساتھ ایک برتن میں بھی کھا سکتے ہیں بجز کے یہ کھانا حلال ہو یا صحیح ہو
یہ عام غیر مسلموں کے ساتھ حسن خلق کا رویہ ہے
خاص جیسے قادیانی ، لاہوری وغیرہ غیر مسلموں کے ساتھ نہیں
 
  • Like
Reactions: ~Zeest~

Black Rose

Senior Member
Aug 28, 2009
1,001
372
783
Watn He Sara Jahan Hmara
bilkul use karsakte hain...isme koi harj nahi
ham jo khana khate hain uski paidawar se leke packing tak pata nahi kitne non muslims ne isme kaam kiya hoga jab wo khasakte hain to bartan istemal me koi harj nahi insha Allah......wallahu aalam
Jazakallah khair

agar ye theek hey to ham daikhte hain k ghar me or hotels me bhi kuch brtan alag rakhey hotey hain,, ghair muslim ko un me khana dia jata hey,,
kie ye ghalat hey ???
agar hey to kia aap koi ref dey saktey hain plz ??
 

Black Rose

Senior Member
Aug 28, 2009
1,001
372
783
Watn He Sara Jahan Hmara
جزاک اللہ ناصر بھائی
ڈان بھائی نہ صرف ہم ان کے استعمال برتن میں کھاسکتے ہیں بلکہ ان غیرمسلموں کے ساتھ ایک برتن میں بھی کھا سکتے ہیں بجز کے یہ کھانا حلال ہو یا صحیح ہو
یہ عام غیر مسلموں کے ساتھ حسن خلق کا رویہ ہے
خاص جیسے قادیانی ، لاہوری وغیرہ غیر مسلموں کے ساتھ نہیں
sarfarosh bhai ham aam or khas non muslim me kese frq kr saktey hain ??
 

سرفروش

Senior Member
Sep 18, 2009
655
851
93
Karachi


sarfarosh bhai ham aam or khas non muslim me kese frq kr saktey hain ??
عام غیر مسلم جس کے ساتھ محبت اور حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کی تعلیم دی گئی ہیں یہ وہ غیر مسلم ہیں جو اپنے مذہب پر قائم ہیں لیکن وہ اسلام یا مسلمانوں کے لئے موزی نہیں یعنی ان کے عمل سے مسلمان یا ہمارا دین اسلام محفوظ ہے
خاص
غیر مسلم کے دوحصے ہیں
ایک وہ غیر مسلم جو خود کو غیرمسلم ہی سمجھتے ہیں لیکن وہ ہر وقت اسلام یا مسلمانوں کو اذیت پہنچارہے ہیں وہ ہمارے دین کے سخت دشمن ہیں جو دین اسلام اور مسلمانوں کو برداشت نہیں کرتے ان کے خلاف سازشیں کرتے ہیں ، حملے کرتے ہیں
دوسرے وہ غیر مسلم جو خود کو مسلمان کہہ کر اسلام اور مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں دین اسلام میں تحریف کرتے ہیں اور علمائ امت نے ان فرقوں کی نشاندہی کرکے انہیں کافر کہا ہے
یہ دونوں خاص غیر مسلم ان کے ساتھ ہمارا تعلق ایسا نہ ہو جو عام غیر مسلم سے ہے ان کا بائکاٹ ہو ، ان کے ساتھ معاملات نہ ہوں، یعنی ان کی معاشرے میں ہماری طرف سے حوصلہ افزائی یا طاقت فراہم نہ ہو ، بلکہ ان کو کمزور بنانا مقصود ہو
حلال اور حرام کا مسلہ دوسرا ہے
مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ سے کسی نے سوال کیا کہ ہم چند دوست اپنے دوست سے ملاقات کے لئے شیزان فیکٹری جو کہ قادیانیوں کی ہے میں گئے دوست نے خاطر تواضح شیزان جو س سے کی کیا قادیانیوں کا کھانا حلال ہے
مولانا صاحب نے جواب سے یہ واضح کیا کہ یہاں مسلہ حرام اور حلال کا نجاست کی بنیاد پر نہیں لہذا اگر اس میں آپ کا پیسہ نہیں لگا اور مفت میں یہ آپ کو پلایا گیا تو جائز ہے لیکن پیسوں سے خرید کرنا ناجائز ہے اس لئے کہ شیزان کی مصنوعات کا ایک بڑا حصہ قادیانی تبلیغ میں خرچ ہوتا ہے یعنی ہمارے پیسوں سے قادیانی ہمارے مسلمان بھائیوں کو مرتد بنایا جارہا ہے اور ہمارے پیسوں سے وہ مضبوط اور طاقتور ہورہے ہیں لہذا ان کو طاقت فرہم کرنا ان کی مصنوعات کو خرید کر یہ کسی طور جائز نہیں
اسی طرح ہم جانتے ہیں کہ اسرائیلی یہودی اسلامی مملک میں اپنی پروڈکٹ سے وافر سرمایہ حاصل کرتے ہیں اور اسی سے مسلمانوں پر ظلم و جبر کرتے ہیں لہذا ہمیں ان کی مصنوعات کا بھی بائکاٹ کرنا چاہئے لیکن ہم ہی ان کو یہ طاقت فرہم کررہے ہیں
ایک بات اور واضح کردوں کہ ان مصنوعات کا بائکاٹ جو یہودیوں اور قادیانیوںکی ہیں ان کا مسلہ حرام و حلال سے نہیں
ہاں وہ مصنوعات جو عام کمپنیوں کی ہوں لیکن شبہ ہو یہ حلال ہے کہ حرام ان مصنوعات کا استعمال بھی جائز نہیں ہے
عموما مغربی مصنوعات جس میں تیل اور چربی کا استعمال ہوتا ہے انہیں استعمال نہیں کرنا چاہئے اس لئے کہ ان مملک میں سور خنزیر بہت تعداد میں پایا جاتا ہے اور اس میں چربی بھی زیادہ ہوتی ہے اور یہ غیر مسلم سور کی چربی کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں
جب تک مکمل اور یقینی علم نہ ہو کہ یہ چیز یا کھانا حلال ہے اس کا استعمال جائز نہیں واللہ اعلم

 

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313



agar ye theek hey to ham daikhte hain k ghar me or hotels me bhi kuch brtan alag rakhey hotey hain,, ghair muslim ko un me khana dia jata hey,,
kie ye ghalat hey ???
agar hey to kia aap koi ref dey saktey hain plz ??
Jazakallah khair

Anwar kaafi wazaht se apko jawab dediya hai...ham bas isko aut thora khule alfaz me apko samjhate hain

gair musalmano k liye alag se bartan rakhna ghar me ho ya hotel me ye galat hai isse un par asar hoga aur wo islam se nafrat karne lagenge k ye kaisa mazhab jo insan ko insan nahi samajhta aap agar Allah k Rasul s.a.w ki sirat padhenge sahaba k daur dekhenge to kahin hame ye alag pan nazar nahi aata balke hame Bukhari ki hadees me milta hai k ek yahudi aurat ne Allah k Rasul s.a.w ko bhuna hua gosht diya jo apne nosh farmaya aur sabaha k waqaye aap dekhenge to apko milega kisi ne kisi ko pani pilaya kabhi koi sahabi ne unke liye alag bartan nahi rakhe wallahu aalam

عام غیر مسلم جس کے ساتھ محبت اور حسن سلوک کے ساتھ پیش آنے کی تعلیم دی گئی ہیں یہ وہ غیر مسلم ہیں جو اپنے مذہب پر قائم ہیں لیکن وہ اسلام یا مسلمانوں کے لئے موزی نہیں یعنی ان کے عمل سے مسلمان یا ہمارا دین اسلام محفوظ ہے
خاص
غیر مسلم کے دوحصے ہیں
ایک وہ غیر مسلم جو خود کو غیرمسلم ہی سمجھتے ہیں لیکن وہ ہر وقت اسلام یا مسلمانوں کو اذیت پہنچارہے ہیں وہ ہمارے دین کے سخت دشمن ہیں جو دین اسلام اور مسلمانوں کو برداشت نہیں کرتے ان کے خلاف سازشیں کرتے ہیں ، حملے کرتے ہیں
دوسرے وہ غیر مسلم جو خود کو مسلمان کہہ کر اسلام اور مسلمانوں کو دھوکہ دیتے ہیں دین اسلام میں تحریف کرتے ہیں اور علمائ امت نے ان فرقوں کی نشاندہی کرکے انہیں کافر کہا ہے
یہ دونوں خاص غیر مسلم ان کے ساتھ ہمارا تعلق ایسا نہ ہو جو عام غیر مسلم سے ہے ان کا بائکاٹ ہو ، ان کے ساتھ معاملات نہ ہوں، یعنی ان کی معاشرے میں ہماری طرف سے حوصلہ افزائی یا طاقت فراہم نہ ہو ، بلکہ ان کو کمزور بنانا مقصود ہو
حلال اور حرام کا مسلہ دوسرا ہے
مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ سے کسی نے سوال کیا کہ ہم چند دوست اپنے دوست سے ملاقات کے لئے شیزان فیکٹری جو کہ قادیانیوں کی ہے میں گئے دوست نے خاطر تواضح شیزان جو س سے کی کیا قادیانیوں کا کھانا حلال ہے
مولانا صاحب نے جواب سے یہ واضح کیا کہ یہاں مسلہ حرام اور حلال کا نجاست کی بنیاد پر نہیں لہذا اگر اس میں آپ کا پیسہ نہیں لگا اور مفت میں یہ آپ کو پلایا گیا تو جائز ہے لیکن پیسوں سے خرید کرنا ناجائز ہے اس لئے کہ شیزان کی مصنوعات کا ایک بڑا حصہ قادیانی تبلیغ میں خرچ ہوتا ہے یعنی ہمارے پیسوں سے قادیانی ہمارے مسلمان بھائیوں کو مرتد بنایا جارہا ہے اور ہمارے پیسوں سے وہ مضبوط اور طاقتور ہورہے ہیں لہذا ان کو طاقت فرہم کرنا ان کی مصنوعات کو خرید کر یہ کسی طور جائز نہیں
اسی طرح ہم جانتے ہیں کہ اسرائیلی یہودی اسلامی مملک میں اپنی پروڈکٹ سے وافر سرمایہ حاصل کرتے ہیں اور اسی سے مسلمانوں پر ظلم و جبر کرتے ہیں لہذا ہمیں ان کی مصنوعات کا بھی بائکاٹ کرنا چاہئے لیکن ہم ہی ان کو یہ طاقت فرہم کررہے ہیں
ایک بات اور واضح کردوں کہ ان مصنوعات کا بائکاٹ جو یہودیوں اور قادیانیوںکی ہیں ان کا مسلہ حرام و حلال سے نہیں
ہاں وہ مصنوعات جو عام کمپنیوں کی ہوں لیکن شبہ ہو یہ حلال ہے کہ حرام ان مصنوعات کا استعمال بھی جائز نہیں ہے
عموما مغربی مصنوعات جس میں تیل اور چربی کا استعمال ہوتا ہے انہیں استعمال نہیں کرنا چاہئے اس لئے کہ ان مملک میں سور خنزیر بہت تعداد میں پایا جاتا ہے اور اس میں چربی بھی زیادہ ہوتی ہے اور یہ غیر مسلم سور کی چربی کا استعمال بہت زیادہ کرتے ہیں
جب تک مکمل اور یقینی علم نہ ہو کہ یہ چیز یا کھانا حلال ہے اس کا استعمال جائز نہیں واللہ اعلم

subhan Allah

Jazakallah khair Anwar..

kaafi wazahat k sath apne samjhaya hai aur ham apki baat se bilkul muttafiq hain

wo gair musalman jo khullam khulla hamare dushman hain unke liye bartan kya har cheez se door alag rehna chahiye unki mukhalifat karni chahiye kyun k ye loog khule taur par musalamano se dushmani rakhte hain aur islam ko nuqsan pahuncha rahe hain lekin wo gair musalman jo aam hain hamara unse roz milna hota hai amna samna hota hai unke liye ham aisa rawayya na rakhenge balke unko hamare aqlaq se mutassir karen unko Quran ki dawat pahunchaye wallahu aalam

Allah hame deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen
 
Top