@
masoom_se_chahat @
Silent Soul @
Sabah @
Nelli @
Atif-adi @
DuFFer @
ღ*HõOriã*ღ
آپ سب کے کمنٹس کا شکریہ
حقیقت یہ ہے کہ دل غم و غصہ سے بھرا ہوا ہے اور سمجھ نہیں آ رہا کہ کریں تو کیا کریں؟
کچھ لوگ وہ ہیں جو احتجاج کے نام پر اپنے ہی ملک کی املاک کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور مسلمان ہی مسلمانوں کو زخمی کرنے اور ان کی جانیں لینے میں مصروف ہیں۔
کوئی غصہ سے خود کشی کر رہا ہے۔
کچھ لوگ گھروں ہی میں بیٹھے ہیں، بے فکر، جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔
تو دوسری طرف وہ ہیں جو بے گناہوں کی جان تک لے رہے ہیں۔
ایسے میں یہ سمجھ نہیں آتا کہ ہم کیا کریں؟ انفرادی طور پر ایسا کیا کام کیا جا سکتا ہے جو فوری نتائج کا حامل نہ بھی ہو، تو کسی حد تک اطمینان قلب کا باعث بن سکے کہ ہم نے کچھ عملی طور پر کیا ہے۔
کیا بس آن لائن پیٹیشن سائن کریں؟
گھر بیٹھے رہیں اور فیس بک پر تبصرے اور تصاویر شیئر کر کے جذبات کا اظہار کریں؟
یہ وہ مقام ہے جہاں تمام مسلم اپنے سارے مسلکی ، گروہی اختلافات بھلا کر ایک ہو رہے ہیں۔ اس اتحاد کا رخ کیسے درست سمت موڑا جا سکتا ہے۔ کیونکہ سیاسی پارٹیاں اس اتحاد سے اپنے فوائد کے حصول کی کوشش میں مگن ہیں اور مذہبی لیڈر اس سے اپنا حلقہ بڑھانے کی فکر میں مبتلا ہیں۔
اگر یہاں کچھ ایسے آئیڈیاز شیئر کئے جا سکیں جو ہم انفرادی یا اجتماعی سطح پر انجام دے سکتے ہوں، تو بھی ہے کہ کوئی سمت تو نظر آئے گی۔
مثلاً احتجاج کا ایک مؤثر طریقہ میری نظر میں یہ بھی ہے کہ امریکن پراڈکٹس کا استعمال فوری بند کر دیا جائے ۔اور نہ صرف یہ کہ استعمال بند کریں ۔ بلکہ ہر بڑے شاپنگ اسٹور پر جا کر کمپلین رجسٹر میں اور وہاں کے اسٹاف اور انتظامیہ کے ممبرز سے مل کر انہیں بتائیں کہ ہم فلاں فلاں پراڈکٹس کا استعمال آج سے بند کر رہے ہیں کیونکہ اس کا منافع ایک ایسے ملک کو جانا ہے، جنہوں نے ابھی تک توہین رسالت کے خلاف کوئی مؤثر قانون نہیں بنایا ہے۔ وغیرہ۔۔۔
اسی طرح ہماری کمپنی کچھ امریکن پراڈکٹس ، مشینیں وغیرہ امپورٹ کرتی ہے۔ میں ذاتی سطح پر ان کو ای میل لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں کہ ہم آپ کے ملک میں ہونے والی اس گستاخی پر سخت غم زدہ، افسردہ اور غصے میں ہیں۔ ہم اپنا احتجاج آپ تک پہنچا رہے ہیں اور آپ اپنا احتجاج اپنی گورنمنٹ تک پہنچائیں ورنہ ہم آپ کی پراڈکٹس کی پروموشن کے لئے کام نہیں کریں گے۔ یہی بات میں اپنے باس سے بھی کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ وہ مانے یا نہ مانے، میں نے ذاتی سطح پر ان کی مشینوں کی پروموشن نہیں کرنی ہے۔ جب تک اس امریکن کمپنی کی جانب سے باقاعدہ احتجاج کی رجسٹریشن نہ ہو جائے۔
یہاں علمائے کرام اور حالات حاضرہ سے گہری نظر رکھنے والے، سنجیدہ مزاج لوگوں کی کمی نہیں۔ اگر سب سوچ کر ایسے آئیڈیاز کی کلکشن پر کام شروع کر سکیں جس سے احتجاج کو مؤثر سطح پر رجسٹر کروایا جا سکتا ہو، تو شاید ہم اس شرمندگی اور بے غیرتی کے احساس کو کچھ دور کر سکیں۔