Help Me God

  • Work-from-home

Blue_Sky

PrèÇìõÙs
Super Star
Sep 25, 2010
11,172
4,646
713
ہیلپ می گاڈ
---------------
یہ روز کا معمول تھا، ہر آنے والے روز کا معمول جو اسے
موت کے قریب تر لے جا رہا تھا​
دسمبر کی ایک سرد صبح اس نے اپنے آپ سے سوال کیا "اللہ کو کیسے یاد کیا جاتا ہے؟ " تو منظر تحلیل نہ ہوا، ذہن لاجواب نہ ہوا. اس نے سوچا "اللہ سے مدد مانگنا ہی اسے یاد کرنا ہے. ہیلپ می گاڈ...." اور پھر. ... "گاڈ" اس کے ذہن سے چپک گیا. یہاں تک کہ وہ ہر سانس کے ساتھ آسمان سے سفیر دودھیا روشنی کی ایک لکیر اترتے دیکھتی اور بے اختیار دہراتی "ہیلپ می گاڈ
یہ تین لفظ اس نے کتنی بار دہرائے، اسے کچھ یاد نہیں. بس یاد ہے تو اتنا کہ جب تک جاگتی "ہیلپ می گاڈ" کے الفاظ دہراتی چلی جاتی. جب سو جاتی تو اس کا دل دہراتا رہتا. بالکل اسی طرح جس طرح اس کی نیلی، چمکدار اور عمیق آنکھیں چہرے کا حصہ تهی، جس طرح وہ اپنے سنہرے بالوں کے بغیر ادهوری تهی اور جس طرح وہ اپنی آواز کے بغیر نا مکمل تهی
مارچ کی اس صبح میڈیکل سائنس کی دنیا دهماکے سے لرز اٹهی. سینٹ لوئس کے اس اسپتال نے "کیتهرائن" کو مکمل طور پر صحت یاب قرار دے دیا تھا. کینسر کی ایک ایسی مریضہ جو تین ماہ سے موت کی طرف بهاگ رہی تھی اور جو امیر کهو چکی تھی. الوداع کہنے سے پہلے کیتهی نے امریکی ڈاکٹروں کو صحت کا نسخہ بتا دیا "ہیلپ می گاڈ
ڈاکٹروں نے حیرت سے پوچھا "واٹ ڈو یو مین؟ کیتهی نے بتایا "جب اس نے ان تین لفظوں کا ورد شروں کیا تو سب سے پہلے اس کا درد ختم ہوا. پهر زخم پر کهرنڈ بنے، پھر کهرنڈ اترے اور آخر میں ایک نئی اور صحت مند جلد نے زخم کے نشان تک مٹا دے
کیتهی کے کیس نے میڈیکل سائنس کو ایک نئی "ڈائ مینشن" دے دی. پورے امریکہ کا سروے کیا گیا تو پتا چلا"خدا پر مضبوط یقین رکھنے والے مریض نان بلیورز کے مقابلے میں جلد صحت یاب ہو جاتے ہیں

 
Top