Gazal

  • Work-from-home

duaabatool

TM Star
Mar 12, 2016
1,118
519
413
جنگل میں وہ بے وقت کی برسات سے پہلے
ہیں اپنے نشیمن میں سبھی رات سے پہلے

اک چہرہ جو اب میری بھی آنکھوں میں مکیں ہے
رہتا تھا تصور میں ملاقات سے پہلے

وہ جھوٹ سجائے ہوئے ہونٹوں پہ ہے سچا
میں موردِ الزام ہوں ہر بات سے پہلے

قائم ہے جو برسوں سے مرے دل کی زمیں پر
یہ امن کی بستی تھی فسادات سے پہلے

اک لمحہ مسرت میں بھی جذبوں کا فسوں تھا
اس دشتِ طلب میں تو مری ذات سے پہلے

وہ میری عبادت کو بھی ٹھکرائے گا اک دن
معلوم تھا یہ سجدوں کی اوقات سے پہلے

وشمہ میں محبت کے سپاہی پہ ہوں قرباں
جو ہار گیا جیت مری مات سے پہلے
 
Top