December 2012

  • Work-from-home

babarjahangir

Newbie
Jan 14, 2013
14
15
3
Islamabad
دسمبر جاتے جاتے بھی
اُداسی دے گیا مجھ کو
تیری یادیں ہی کیا کم تھیں
میری پلکیں بھگونے کو
کہ یہ جاتا دسمبر بھی
میرے کاندھے پہ سر رکھ کے
کچھ ایسے پھوٹ کر رویا
کہ ہر سُو اک نمی سی ہے
سبھی کچھ پاس ہے میرے
مگر پھر بھی کمی سی ہے
بابر جہانگیر
28-12-2012
 

Attachments

  • Like
Reactions: hoorain
Top