Celebrate Eid According To Islam

  • Work-from-home

Don

Administrator
Mar 15, 2007
11,035
14,651
1,313
Toronto, Ca
Assalam-o-Alykum..

May yeh janna cahta hon k Eid ko celebrate karnay ka shari Tareeqa kia hai ?
Hazrat Muhammad SAW Eid ka din kayse guzarte thay, or hum logo ko kia hukum hai ?

Usually hum log Namaz perhtay hain, ek dosray say milte hain.. eidi waghera di jati hai.. dawatein hotin hain... achay achay kahnay pakte hain... bazahir in may kuch gahlat nazer to nai ata.. but still we should know k Asal tareqa ki hai..

Thanks...
 
  • Like
Reactions: whiteros

nasirnoman

Active Member
Apr 30, 2008
380
574
1,193
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عید الفطر کے آداب و احکام

عید کادن مسلمانوں کیلئے خوشی و مسرت کا دن ہے ، مگر اس خوشی کے موقعہ پر بھی اسلام نے مسلمانوں کو کچھ آداب و احکام بتائیں ہیں جن کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے :

حمد و ثنا اور شکر باری تعالی : رمضان المبارک کے روزوں کے اختتام اور تروایح کے اہتمام پر اللہ تعالی کا شکر ادا کیا جائے ، دانستہ یا نادانستہ کوتاہیوں پر مغفرت طلب کی جائے اور دعا کیجائے کہ اللہ تعالی ہمارے عمل کو شرف قبولیت بخشے ۔

تکبیر و تحلیل : عید کا چاند دیکھنے کے بعد سے عید کی نماز پڑھنے تک تکبیر { اللہ اکبر } تہلیل { لا الہ الا اللہ } اور حمد و ثناء { و للہ الحمد } کا کثرت سے ورد کرے ۔

صدقہء فطر کی ادائیگی : ہر چھوٹے بڑے ، امیر و غریب ، عاقل و غیر عاقل مسلمان پر صدقہء فطر واجب ہے ، جسکی حکمت یہ ہیکہ صدقہء فطر بے ہودہ ، اور لغو باتوں سے روزہ کی پاکی اور مسکینوں کا کھانا ہے ، صدقہ فطر کا وقت عید کی صبح نماز عید سے قبل ہے ، دو ایک دن پہلے بھی ادا کیا جاسکتاہے ، بغیر کسی عذر کے اگر عید سے پہلے ادا نہ کیا گیا تو نماز کے بعد قبول نہ ہوگا ۔ صدقہ فطر غلہ اور کھانے کی چیزوں سے دیا جائیگا ، اسکی مقدار دو کیلو پانچ سو یا چھ سو گرام ہے ۔

غسل کرنا ، خوشبو استعال کرنا اور اچھے سے اچھا کپڑا پہننا ۔ { ابن ماجہ ، الموطا ، زاد المعاد

عید الفطر کی نماز کو نکلنے سے قبل کچھ کھانا : عید الفطر کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت رہی ہیکہ نماز کیلئے نکلنے سے قبل طاق عدد کھجوریں کھا کر نکلتے { صحیح بخاری }

عید کی نماز کیلئے پیدل جایا جائے : حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سنت کا طریقہ یہ ہیکہ عید کیلئے پیدل جایا جائے ۔ { الترمذی }

راستے میں بلند آواز سے تکبیر کہنا ۔ { دار قطنی و البیھقی }

عید کی نماز اور خطبہ : عید کی نماز مردوں پر واجب ہے عید کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جائے گی

آمد و رفت میں راستہ کی تبدیلی : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ آنے جانے کا راستہ تبدیل فرماتے تھے ، حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ عید کے دن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم راستہ تبدیل کیا کرتے تھے ۔ { صحیح بخاری }

عید کی نماز عید گاہ میں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت رہی ہیکہ عید کی نماز آبادی سے باہر کھلی جگہ ادا فرماتے تھے ، خلفائے راشدین کا بھی اسی پر عمل رہا ہے اسی لئے بعض علماء نے بغیر کسی عذر کے مسجد میں عید کی نماز پڑھنے کو مکروہ قرار دیا ہے ۔ { الشرح الممتع : 5/162 }

عید کی مبارکباد : عید کی آمد پر اپنے دوستوں ، ساتھیوں اور پڑوسیوں کو عید کی مبارکباد دینا جائز ہے خصوصا جس جگہ یہ رسم چلی آرہی ہو اور اسے عبادت کی حیثیت نہ حاصل ہو بلکہ صرف عادت کے طور پر لوگ کسی بھی خوشی کے موقعہ پر آپس میں ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرتے ہوں جیسا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے بارے میں آتا ہیکہ جب وہ عید سے واپس ہوتے تو ایک دوسرے سے کہتے :
" تقبل اللہ منا و منکم " اللہ تعالی ہمارے اور آپکے اعمال قبول فرمائے ۔ { الجوہر النقی : 3/320 }

بحوالہ
تحرير المقالة: شیخ ابو کلیم فیضی

اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے آمین

 

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
Wa Alaykum Assalam Wrwb :)

masha Allah nasirnoman kaafi wazahat se Eid k din k kaam hamare samne bayan kiye hain
ham mazeed kuch izafa karna chahenge

ye sare amal jo bayan huye hain unka karna sunnat hai
uske sath eid ki namaz k liye Allah k Rasul sallellahu alayhiwasallam ne badon choton aurton sab ko Eid gaah me shareek hone k liye kaha hai hatta k haiz wali aurton ko bhi Eidgaah me aane ka hukm diya par wo namaz nahi padhengi lekin dua me sharik hongi

aur Eid me aksar ye dekha gaya hai k chote badon k pair padhte hain chute jo ke galat hai apke yahan aisa hai ya nahi pata nahi lekin hamne dekha hai

aur bohot se loog Eid ki namaz se pehle kuch nahi khate ye bhi galat hai balke Eid ki namaz se pehle kuch khalena chahiye jaise khajoor khalen aur baki cheezen to hamare bhai ne bayan kardi hai mazeed kuch rehgaya hai to dusre bhai izafa karden

Allah hame deen ki sahi samajh aata farmaye Aameen
 
  • Like
Reactions: nasirnoman

Don

Administrator
Mar 15, 2007
11,035
14,651
1,313
Toronto, Ca
Thanks... May nay kabhi Pakistan may kissi ko kissi k peer chotay nai dekha... or Eid par namaz say pehle kuch kahna chaiye atleast ek khajoor.. or Bakraeid par shayad Namaz k baad kahte hain....
 

*shehzadi*

TM Star
Apr 2, 2010
3,770
1,891
113
pakistan
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عید الفطر کے آداب و احکام

عید کادن مسلمانوں کیلئے خوشی و مسرت کا دن ہے ، مگر اس خوشی کے موقعہ پر بھی اسلام نے مسلمانوں کو کچھ آداب و احکام بتائیں ہیں جن کا ذکر ذیل میں کیا جارہا ہے :

حمد و ثنا اور شکر باری تعالی : رمضان المبارک کے روزوں کے اختتام اور تروایح کے اہتمام پر اللہ تعالی کا شکر ادا کیا جائے ، دانستہ یا نادانستہ کوتاہیوں پر مغفرت طلب کی جائے اور دعا کیجائے کہ اللہ تعالی ہمارے عمل کو شرف قبولیت بخشے ۔

تکبیر و تحلیل : عید کا چاند دیکھنے کے بعد سے عید کی نماز پڑھنے تک تکبیر { اللہ اکبر } تہلیل { لا الہ الا اللہ } اور حمد و ثناء { و للہ الحمد } کا کثرت سے ورد کرے ۔

صدقہء فطر کی ادائیگی : ہر چھوٹے بڑے ، امیر و غریب ، عاقل و غیر عاقل مسلمان پر صدقہء فطر واجب ہے ، جسکی حکمت یہ ہیکہ صدقہء فطر بے ہودہ ، اور لغو باتوں سے روزہ کی پاکی اور مسکینوں کا کھانا ہے ، صدقہ فطر کا وقت عید کی صبح نماز عید سے قبل ہے ، دو ایک دن پہلے بھی ادا کیا جاسکتاہے ، بغیر کسی عذر کے اگر عید سے پہلے ادا نہ کیا گیا تو نماز کے بعد قبول نہ ہوگا ۔ صدقہ فطر غلہ اور کھانے کی چیزوں سے دیا جائیگا ، اسکی مقدار دو کیلو پانچ سو یا چھ سو گرام ہے ۔

غسل کرنا ، خوشبو استعال کرنا اور اچھے سے اچھا کپڑا پہننا ۔ { ابن ماجہ ، الموطا ، زاد المعاد

عید الفطر کی نماز کو نکلنے سے قبل کچھ کھانا : عید الفطر کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت رہی ہیکہ نماز کیلئے نکلنے سے قبل طاق عدد کھجوریں کھا کر نکلتے { صحیح بخاری }

عید کی نماز کیلئے پیدل جایا جائے : حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ سنت کا طریقہ یہ ہیکہ عید کیلئے پیدل جایا جائے ۔ { الترمذی }

راستے میں بلند آواز سے تکبیر کہنا ۔ { دار قطنی و البیھقی }

عید کی نماز اور خطبہ : عید کی نماز مردوں پر واجب ہے عید کی نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جائے گی

آمد و رفت میں راستہ کی تبدیلی : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم عیدگاہ آنے جانے کا راستہ تبدیل فرماتے تھے ، حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ عید کے دن اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم راستہ تبدیل کیا کرتے تھے ۔ { صحیح بخاری }

عید کی نماز عید گاہ میں : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت رہی ہیکہ عید کی نماز آبادی سے باہر کھلی جگہ ادا فرماتے تھے ، خلفائے راشدین کا بھی اسی پر عمل رہا ہے اسی لئے بعض علماء نے بغیر کسی عذر کے مسجد میں عید کی نماز پڑھنے کو مکروہ قرار دیا ہے ۔ { الشرح الممتع : 5/162 }

عید کی مبارکباد : عید کی آمد پر اپنے دوستوں ، ساتھیوں اور پڑوسیوں کو عید کی مبارکباد دینا جائز ہے خصوصا جس جگہ یہ رسم چلی آرہی ہو اور اسے عبادت کی حیثیت نہ حاصل ہو بلکہ صرف عادت کے طور پر لوگ کسی بھی خوشی کے موقعہ پر آپس میں ایک دوسرے کو مبارکباد پیش کرتے ہوں جیسا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے بارے میں آتا ہیکہ جب وہ عید سے واپس ہوتے تو ایک دوسرے سے کہتے :
" تقبل اللہ منا و منکم " اللہ تعالی ہمارے اور آپکے اعمال قبول فرمائے ۔ { الجوہر النقی : 3/320 }

بحوالہ
تحرير المقالة: شیخ ابو کلیم فیضی

اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے آمین

:):):)
 

whiteros

'"The queen of kindness''
Super Star
Dec 20, 2011
10,936
3,866
1,313
Thanks... May nay kabhi Pakistan may kissi ko kissi k peer chotay nai dekha... or Eid par namaz say pehle kuch kahna chaiye atleast ek khajoor.. or Bakraeid par shayad Namaz k baad kahte hain....
sab nae bakra eid pe jis k name ki qurbani ho wohi
 
Top