"مرد جب غصے میں گھر چھوڑ کر جاتا ہے تو وہ جیسے جاتا ہے،ویسے ہی آجاتا ہے۔اس کے گھر سے جانے پر، اس کی اپنی عزت پر حرف آتا ہے نہ اس کی بیوی کی عزت پر حرف آتا ہے،لیکن عورت جب غصے میں گھر سے نکلتی ہے تو اپنی اور مرد، دونوں کی عزت لے کر باہر آجاتی ہے۔وہ واپس آجائے،تب بھی مرد کی اور عورت، دونوں کی عزت کم ہوجاتی ہے۔جھگڑا ہوا تھا،کوئی بات نہیں،اس نے غصے میں برا بھلا کہا،جانے کا کہہ دیا۔آپ گھر کے کسی دوسرے کمرے میں چلی جاتیں،وہ ہاتھ پکڑ کر تو نہیں نکال رہا تھا۔صبح ہوتی، اس کا غصہ ٹھنڈا ہوجاتا۔ایک آدھ دن میں بات ختم ہوجاتی۔اتنا بڑا مسئلہ نہ بنتا۔"
وہ رسانیت سے اسے سمجھا رہے تھے۔
"مرد کے دل میں اس عورت کی عزت کبھی نہیں ہوتی،جسے چھوٹی چھوٹی باتوں پر گھر کی دہلیز پار کرنے کی عادت ہو،اور یہ دوسری بار ہوا ہے۔"
آبِ حیات
وہ رسانیت سے اسے سمجھا رہے تھے۔
"مرد کے دل میں اس عورت کی عزت کبھی نہیں ہوتی،جسے چھوٹی چھوٹی باتوں پر گھر کی دہلیز پار کرنے کی عادت ہو،اور یہ دوسری بار ہوا ہے۔"
آبِ حیات