135-247(کتاب وضو کے بیان میں( صحیح بخاری

  • Work-from-home
Status
Not open for further replies.

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
صحیح بخاری

کتاب: صحيح البخاري «الجامع المسند الصحيح المختصر من أمور رسول الله صلى الله عليه وسلم وسننه وأيامه»
تالیف: محمد بن إسماعيل بن إبراهيم بن المغيرة البخاري رحمہ اللہ
اردو ترجمہ : مولانا محمد داؤد راز رحمہ اللہ
انگلش ترجمہ: محمد محسن خان حفظ اللہ
پروف ریڈنگ: ابوطلحہ عبدالوحید بابر حفظ اللہ
-------------------------------------------------------

(4)

كتاب الوضوء
کتاب وضو کے بیان میں
THE BOOK OF WUDU (ABLUTION).


باب ما جاء في الوضوء:
باب: وضو کے بارے میں بیان
(1) CHAPTER. What has been revealed regarding ablution?


-----------------------------------------

وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:‏‏‏‏ ‏‏‏‏إِذَا قُمْتُمْ إِلَى الصَّلاَةِ فَاغْسِلُوا وُجُوهَكُمْ وَأَيْدِيَكُمْ إِلَى الْمَرَافِقِ وَامْسَحُوا بِرُءُوسِكُمْ وَأَرْجُلَكُمْ إِلَى الْكَعْبَيْنِ‏‏‏‏

اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”اے ایمان والو! جب تم نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ تو (پہلے وضو کرتے ہوئے) اپنے چہروں کو اور اپنے ہاتھوں کو کہنیوں تک دھو لو۔ اور اپنے سروں کا مسح کرو۔ اور اپنے پاؤں ٹخنوں تک دھوؤ“۔



قَالَ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ وَبَيَّنَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ فَرْضَ الْوُضُوءِ مَرَّةً مَرَّةً،‏‏‏‏ وَتَوَضَّأَ أَيْضًا مَرَّتَيْنِ وَثَلاَثًا،‏‏‏‏ وَلَمْ يَزِدْ عَلَى ثَلاَثٍ،‏‏‏‏ وَكَرِهَ أَهْلُ الْعِلْمِ الإِسْرَافَ فِيهِ وَأَنْ يُجَاوِزُوا فِعْلَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.

امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وضو میں (اعضاء کا دھونا) ایک ایک مرتبہ فرض ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اعضاء) دو دو بار (دھو کر بھی) وضو کیا ہے اور تین تین بار بھی۔ ہاں تین مرتبہ سے زیادہ نہیں کیا اور علماء نے وضو میں اسراف (پانی حد سے زائد استعمال کرنے) کو مکروہ کہا ہے کہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فعل سے آگے بڑھ جائیں۔

 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب لا تقبل صلاة بغير طهور:
باب: اس بارے میں کہ نماز بغیر پاکی کے قبول ہی نہیں ہوتی
(2) CHAPTER. No Salat (prayer) is accepted without ablution
(i.e. to remove, the small Hadath by ablution or the big Hadath by taking a bath).


حدیث نمبر: 135


حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ،‏‏‏‏ عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ،‏‏‏‏ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "لَا تُقْبَلُ صَلَاةُ مَنْ أَحْدَثَ حَتَّى يَتَوَضَّأَ"قَالَ رَجُلٌ مِنْ حَضْرَمَوْتَ:‏‏‏‏ مَا الْحَدَثُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ ؟ قَالَ:‏‏‏‏ فُسَاءٌ أَوْ ضُرَاطٌ.

ہم سے اسحاق بن ابراہیم الحنظلی نے بیان کیا۔ انہیں عبدالرزاق نے خبر دی، انہیں معمر نے ہمام بن منبہ کے واسطے سے بتلایا کہ انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص حدث کرے اس کی نماز قبول نہیں ہوتی جب تک کہ وہ (دوبارہ) وضو نہ کر لے۔ حضر موت کے ایک شخص نے پوچھا کہ حدث ہونا کیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (پاخانہ کے مقام سے نکلنے والی) آواز والی یا بےآواز والی ہوا۔

Narrated Abu Huraira: Allah's Apostle said, "The prayer of a person who does Hadath (passes urine, stool or wind) is not accepted till he performs the ablution." A person from Hadaramout asked Abu Huraira, "What is 'Hadath'?" Abu Huraira replied, " 'Hadath' means the passing of wind."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 137
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب فضل الوضوء والغر المحجلون من آثار الوضوء:
باب: وضو کی فضیلت کے بیان میں (اور ان لوگوں کی فضیلت میں) جو (قیامت کے دن) وضو کے نشانات سے سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والے ہوں گے
(3) CHAPTER. The superiority of ablution. And Al-Ghurr-ul-Muhajjalun
(the parts of the body of the Muslims washed in ablution will shine on the Day of Resurrection and the angels will call them by that name) from the traces of ablution.


حدیث نمبر: 136


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ،‏‏‏‏ عَنْ خَالِدٍ،‏‏‏‏ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ،‏‏‏‏ عَنْ نُعَيْمٍ الْمُجْمِرِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ رَقِيتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ عَلَى ظَهْرِ الْمَسْجِدِ فَتَوَضَّأَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ "إِنَّ أُمَّتِي يُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوءِ،‏‏‏‏ فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ".

ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، ان سے لیث نے خالد کے واسطے سے نقل کیا، وہ سعید بن ابی ہلال سے نقل کرتے ہیں، وہ نعیم المجمر سے، وہ کہتے ہیں کہ میں (ایک مرتبہ) ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ مسجد کی چھت پر چڑھا۔ تو آپ نے وضو کیا اور کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے کہ میری امت کے لوگ وضو کے نشانات کی وجہ سے قیامت کے دن سفید پیشانی اور سفید ہاتھ پاؤں والوں کی شکل میں بلائے جائیں گے۔ تو تم میں سے جو کوئی اپنی چمک بڑھانا چاہتا ہے تو وہ بڑھا لے (یعنی وضو اچھی طرح کرے)۔

Narrated Nu`am Al-Mujmir: Once I went up the roof of the mosque, along with Abu Huraira. He perform ablution and said, "I heard the Prophet saying, "On the Day of Resurrection, my followers will be called "Al-Ghurr-ul- Muhajjalun" from the trace of ablution and whoever can increase the area of his radiance should do so (i.e. by performing ablution regularly).' "
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 138
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب لا يتوضأ من الشك حتى يستيقن:
باب: اس بارے میں کہ جب تک وضو ٹوٹنے کا پورا یقین نہ ہو محض شک کی وجہ سے نیا وضو نہ کرے
(4) CHAPTER. One should not repeat ablution if in doubt unless and until he is convinced
(that he has lost his ablution by having Hadath).


حدیث نمبر: 137


حَدَّثَنَا عَلِيٌّ بْنُ عَبْدِ اللهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ. ح وَعَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَمِّهِ،‏‏‏‏ أَنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّجُلُ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْءَ فِي الصَّلَاةِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ "لَا يَنْفَتِلْ أَوْ لَا يَنْصَرِفْ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا".

ہم سے علی نے بیان کیا، ان سے سفیان نے، ان سے زہری نے سعید بن المسیب کے واسطے سے نقل کیا، وہ عبادہ بن تمیم سے روایت کرتے ہیں، وہ اپنے چچا (عبداللہ بن زید) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکایت کی کہ ایک شخص ہے جسے یہ خیال ہوتا ہے کہ نماز میں کوئی چیز (یعنی ہوا نکلتی) معلوم ہوئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ (نماز سے) نہ پھرے یا نہ مڑے، جب تک آواز نہ سنے یا بو نہ پائے۔

Narrated `Abbas bin Tamim: My uncle asked Allah's Apostle about a person who imagined to have passed wind during the prayer. Allah' Apostle replied: "He should not leave his prayers unless he hears sound or smells something."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 139
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب التخفيف في الوضوء:
باب: اس بارے میں کہ ہلکا وضو کرنا بھی درست اور جائز ہے
(5) CHAPTER. To perform a light ablution.


حدیث نمبر: 138


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرٍو،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنِي كُرَيْبٌ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَامَ حَتَّى نَفَخَ،‏‏‏‏ ثُمَّ صَلَّى،‏‏‏‏ وَرُبَّمَا قَالَ:‏‏‏‏ اضْطَجَعَ حَتَّى نَفَخَ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى،‏‏‏‏ ثُمَّ حَدَّثَنَا بِهِ سُفْيَانُ مَرَّةً بَعْدَ مَرَّةٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَمْرٍو،‏‏‏‏ عَنْ كُرَيْبٍ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ لَيْلَةً،‏‏‏‏ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ،‏‏‏‏ فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوءًا خَفِيفًا يُخَفِّفُهُ عَمْرٌو وَيُقَلِّلُهُ،‏‏‏‏ وَقَامَ يُصَلِّي فَتَوَضَّأْتُ نَحْوًا مِمَّا تَوَضَّأَ،‏‏‏‏ ثُمَّ جِئْتُ فَقُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ وَرُبَّمَا،‏‏‏‏ قَالَ سُفْيَانُ:‏‏‏‏ عَنْ شِمَالِهِ فَحَوَّلَنِي فَجَعَلَنِي عَنْ يَمِينِهِ،‏‏‏‏ ثُمَّ صَلَّى مَا شَاءَ اللَّهُ،‏‏‏‏ ثُمَّ اضْطَجَعَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ،‏‏‏‏ ثُمَّ أَتَاهُ الْمُنَادِي فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ فَقَامَ مَعَهُ إِلَى الصَّلَاةِ فَصَلَّى وَلَمْ يَتَوَضَّأْ،‏‏‏‏ قُلْنَا لِعَمْرٍو:‏‏‏‏ إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ:‏‏‏‏ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنَامُ عَيْنُهُ وَلَا يَنَامُ قَلْبُهُ،‏‏‏‏ قَالَ عَمْرٌو:‏‏‏‏ سَمِعْتُ عُبَيْدَ بْنَ عُمَيْرٍ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ رُؤْيَا الْأَنْبِيَاءِ وَحْيٌ،‏‏‏‏ ثُمَّ قَرَأَ:‏‏‏‏
إِنِّي أَرَى فِي الْمَنَامِ أَنِّي أَذْبَحُكَ سورة الصافات آية 102".

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، ان سے سفیان نے عمرو کے واسطے سے نقل کیا، انہیں کریب نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سوئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خراٹے لینے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور کبھی (راوی نے یوں) کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ گئے۔ پھر خراٹے لینے لگے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوئے اس کے بعد نماز پڑھی۔ پھر سفیان نے ہم سے دوسری مرتبہ یہی حدیث بیان کی عمرو سے، انہوں نے کریب سے، انہوں نے ابن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا کہ وہ کہتے تھے کہ (ایک مرتبہ) میں نے اپنی خالہ (ام المؤمنین) میمونہ رضی اللہ عنہا کے گھر رات گزاری، تو (میں نے دیکھا کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو اٹھے۔ جب تھوڑی رات باقی رہ گئی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اٹھ کر ایک لٹکے ہوئے مشکیزے سے ہلکا سا وضو کیا۔ عمرو اس کا ہلکا پن اور معمولی ہونا بیان کرتے تھے اور آپ کھڑے ہو کر نماز پڑھنے لگے، تو میں نے بھی اسی طرح وضو کیا۔ جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا تھا۔ پھر آ کر آپ کے بائیں طرف کھڑا ہو گیا اور کبھی سفیان نے «عن يساره» کی بجائے «عن شماله» کا لفظ کہا (مطلب دونوں کا ایک ہی ہے) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے پھیر لیا اور اپنی داہنی جانب کر لیا۔ پھر نماز پڑھی جس قدر اللہ کو منظور تھا۔ پھر آپ لیٹ گئے اور سو گئے۔ حتیٰ کہ خراٹوں کی آواز آنے لگی۔ پھر آپ کی خدمت میں مؤذن حاضر ہوا اور اس نے آپ کو نماز کی اطلاع دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ساتھ نماز کے لیے تشریف لے گئے۔ پھر آپ نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔ (سفیان کہتے ہیں کہ) ہم نے عمرو سے کہا، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھیں سوتی تھیں، دل نہیں سوتا تھا۔ عمرو نے کہا میں نے عبید بن عمیر سے سنا، وہ کہتے تھے کہ انبیاء علیہم السلام کے خواب بھی وحی ہوتے ہیں۔ پھر (قرآن کی یہ) آیت پڑھی۔ ”میں خواب میں دیکھتا ہوں کہ میں تجھے ذبح کر رہا ہوں۔“

Narrated Kuraib: Ibn `Abbas said, "The Prophet slept till he snored and then prayed (or probably lay till his breath sounds were heard and then got up and prayed)." Ibn `Abbas added: "I stayed overnight in the house of my aunt, Maimuna, the Prophet slept for a part of the night, (See Fath-al-Bari page 249, Vol. 1), and late in the night, he got up and performed ablution from a hanging water skin, a light (perfect) ablution and stood up for the prayer. I, too, performed a similar ablution, then I went and stood on his left. He drew me to his right and prayed as much as Allah wished, and again lay and slept till his breath sounds were heard. Later on the Mu'adh-dhin (call maker for the prayer) came to him and informed him that it was time for Prayer. The Prophet went with him for the prayer without performing a new ablution." (Sufyan said to `Amr that some people said, "The eyes of Allah's Apostle sleep but his heart does not sleep." `Amr replied, "I heard `Ubaid bin `Umar saying that the dreams of Prophets were Divine Inspiration, and then he recited the verse: 'I (Abraham) see in a dream, (O my son) that I offer you in sacrifice (to Allah)." (37.102) (See Hadith No. 183)
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 140
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب إسباغ الوضوء:
باب: وضو پورا کرنے کے بارے میں
(6) CHAPTER. The completion (or perfection) of ablution
(one should wash all the parts perfectly).


وَقَالَ ابْنُ عُمَرَ إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ الإِنْقَاءُ.
”عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا قول ہے کہ وضو کا پورا کرنا اعضاء وضو کا صاف کرنا ہے۔“


حدیث نمبر: 139

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ،‏‏‏‏ عَنْ مَالِكٍ،‏‏‏‏ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ،‏‏‏‏ عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ،‏‏‏‏ أَنَّهُ سَمِعَهُ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ "دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ،‏‏‏‏ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغِ الْوُضُوءَ،‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ الصَّلَاةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ الصَّلَاةُ أَمَامَكَ،‏‏‏‏ فَرَكِبَ،‏‏‏‏ فَلَمَّا جَاءَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوءَ،‏‏‏‏ ثُمَّ أُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ،‏‏‏‏ ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ،‏‏‏‏ ثُمَّ أُقِيمَتِ الْعِشَاءُ فَصَلَّى وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا".

ہم سے عبداللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، ان سے امام مالک رحمہ اللہ نے موسیٰ بن عقبہ کے واسطے سے بیان کیا، انہوں نے کریب مولیٰ ابن عباس سے، انہوں نے اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میدان عرفات سے واپس ہوئے۔ جب گھاٹی میں پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اتر گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پہلے) پیشاب کیا، پھر وضو کیا اور خوب اچھی طرح نہیں کیا۔ تب میں نے کہا، یا رسول اللہ! نماز کا وقت (آ گیا) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نماز، تمہارے آگے ہے (یعنی مزدلفہ چل کر پڑھیں گے) جب مزدلفہ میں پہنچے تو آپ نے خوب اچھی طرح وضو کیا، پھر جماعت کھڑی کی گئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھی، پھر ہر شخص نے اپنے اونٹ کو اپنی جگہ بٹھلایا، پھر عشاء کی جماعت کھڑی کی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھی اور ان دونوں نمازوں کے درمیان کوئی نماز نہیں پڑھی۔

Narrated Usama bin Zaid: Allah's Apostle proceeded from `Arafat till when he reached the mountain pass, he dismounted, urinated and then performed ablution but not a perfect one. I said to him, ("Is it the time for) the prayer, O Allah's Apostle?" He said, "The (place of) prayer is ahead of you." He rode till when he reached Al-Muzdalifa, he dismounted and performed ablution and a perfect one, The (call for) Iqama was pronounced and he led the Maghrib prayer. Then everybody made his camel kneel down at its place. Then the Iqama was pronounced for the `Isha' prayer which the Prophet led and no prayer was offered in between the two . prayers (`Isha' and Maghrib).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 141
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب غسل الوجه باليدين من غرفة واحدة:
باب: دونوں ہاتھوں سے چہرے کا صرف ایک چلو (پانی) سے دھونا بھی جائز ہے
(7) CHAPTER. To wash the face with both hands by a handful of water.


حدیث نمبر: 140


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا أَبُو سَلَمَةَ الْخُزَاعِيُّ مَنْصُورُ بْنُ سَلَمَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا ابْنُ بِلَالٍ يَعْنِي سُلَيْمَانَ،‏‏‏‏ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ،‏‏‏‏ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏"أَنَّهُ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ،‏‏‏‏ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ فَمَضْمَضَ بِهَا وَاسْتَنْشَقَ،‏‏‏‏ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ فَجَعَلَ بِهَا هَكَذَا أَضَافَهَا إِلَى يَدِهِ الْأُخْرَى فَغَسَلَ بِهِمَا وَجْهَهُ،‏‏‏‏ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُمْنَى،‏‏‏‏ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُسْرَى،‏‏‏‏ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ،‏‏‏‏ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَاءٍ فَرَشَّ عَلَى رِجْلِهِ الْيُمْنَى حَتَّى غَسَلَهَا،‏‏‏‏ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً أُخْرَى فَغَسَلَ بِهَا رِجْلَهُ يَعْنِي الْيُسْرَى،‏‏‏‏ ثُمَّ قَالَ:‏‏‏‏ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ".

ہم سے محمد بن عبدالرحیم نے روایت کیا، انہوں نے کہا مجھ کو ابوسلمہ الخزاعی منصور بن سلمہ نے خبر دی، انہوں نے کہا ہم کو ابن بلال یعنی سلیمان نے زید بن اسلم کے واسطے سے خبر دی، انہوں نے عطاء بن یسار سے سنا، انہوں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے نقل کیا کہ (ایک مرتبہ) انہوں نے (یعنی ابن عباس رضی اللہ عنہما نے) وضو کیا تو اپنا چہرہ دھویا (اس طرح کہ پہلے) پانی کے ایک چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی دیا۔ پھر پانی کا ایک اور چلو لیا، پھر اس کو اس طرح کیا (یعنی) دوسرے ہاتھ کو ملایا۔ پھر اس سے اپنا چہرہ دھویا۔ پھر پانی کا دوسرا چلو لیا اور اس سے اپنا داہنا ہاتھ دھویا۔ پھر پانی کا ایک اور چلو لے کر اس سے اپنا بایاں ہاتھ دھویا۔ اس کے بعد اپنے سر کا مسح کیا۔ پھر پانی کا چلو لے کر داہنے پاؤں پر ڈالا اور اسے دھویا۔ پھر دوسرے چلو سے اپنا پاؤں دھویا۔ یعنی بایاں پاؤں اس کے بعد کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

Narrated `Ata' bin Yasar: Ibn `Abbas performed ablution and washed his face (in the following way): He ladled out a handful of water, rinsed his mouth and washed his nose with it by putting in water and then blowing it out. He then, took another handful (of water) and did like this (gesturing) joining both hands, and washed his face, took another handful of water and washed his right forearm. He again took another handful of water and washed his left forearm, and passed wet hands over his head and took another handful of water and poured it over his right foot (up to his ankles) and washed it thoroughly and similarly took another handful of water and washed thoroughly his left foot (up to the ankles) and said, "I saw Allah's Apostle performing ablution in this way."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 142
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب التسمية على كل حال وعند الوقاع:
باب: اس بارے میں کہ ہر حال میں بسم اللہ پڑھنا یہاں تک کہ جماع کے وقت بھی ضروری ہے
(8) CHAPTER. To recite “In the Name of Allah,” during every action and on having sexual relations with one’s wife .


حدیث نمبر: 141


حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ،‏‏‏‏ عَنْ مَنْصُورٍ،‏‏‏‏ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ،‏‏‏‏ عَنْ كُرَيْبٍ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏ يَبْلُغُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "لَوْ أَنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَتَى أَهْلَهُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ بِاسْمِ اللَّهِ،‏‏‏‏ اللَّهُمَّ جَنِّبْنَا الشَّيْطَانَ،‏‏‏‏ وَجَنِّبْ الشَّيْطَانَ مَا رَزَقْتَنَا،‏‏‏‏ فَقُضِيَ بَيْنَهُمَا وَلَدٌ لَمْ يَضُرُّهُ".

ہم سے علی بن عبداللہ نے بیان کیا، کہا ہم سے جریر نے منصور کے واسطے سے روایت کیا، انہوں نے سالم ابن ابی الجعد سے نقل کیا، وہ کریب سے، وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں، وہ اس حدیث کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچاتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”جب تم میں سے کوئی اپنی بیوی سے جماع کرے تو کہے «بسم الله اللهم جنبنا الشيطان وجنب الشيطان ما رزقتنا‏» ”اللہ کے نام کے ساتھ شروع کرتا ہوں۔ اے اللہ! ہمیں شیطان سے بچا اور شیطان کو اس چیز سے دور رکھ جو تو (اس جماع کے نتیجے میں) ہمیں عطا فرمائے۔“ یہ دعا پڑھنے کے بعد (جماع کرنے سے) میاں بیوی کو جو اولاد ملے گی اسے شیطان نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

Narrated Ibn `Abbas: The Prophet said, "If anyone of you on having sexual relations with his wife said (and he must say it before starting) 'In the name of Allah. O Allah! Protect us from Satan and also protect what you bestow upon us (i.e. the coming offspring) from Satan, and if it is destined that they should have a child then, Satan will never be able to harm that offspring."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 143
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب ما يقول عند الخلاء:
باب: بیت الخلاء جانے کے وقت کیا دعا پڑھنی چاہیے؟
(9) CHAPTER. What to say while going to the lavatory (water closet).


حدیث نمبر: 142


حَدَّثَنَا آدَمُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ صُهَيْبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسًا،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَاءَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ"،‏‏‏‏ تَابَعَهُ ابْنُ عَرْعَرَةَ،‏‏‏‏ عَنْ شُعْبَةَ،‏‏‏‏ وَقَالَ غُنْدَرٌ،‏‏‏‏ عَنْ شُعْبَةَ:‏‏‏‏ إِذَا أَتَى الْخَلَاءَ،‏‏‏‏ وَقَالَ مُوسَى،‏‏‏‏ عَنْ حَمَّادٍ،‏‏‏‏ إِذَا دَخَلَ،‏‏‏‏ وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ،‏‏‏‏ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَدْخُلَ.

ہم سے آدم نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے عبدالعزیز بن صہیب کے واسطے سے بیان کیا، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب (قضائے حاجت کے لیے) بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو یہ (دعا) پڑھتے «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» اے اللہ! میں ناپاک جنوں اور ناپاک جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔

Narrated Anas: Whenever the Prophet went to answer the call of nature, he used to say, "Allah-umma inni a`udhu bika minal khubuthi wal khaba'ith i.e. O Allah, I seek Refuge with You from all offensive and wicked things (evil deeds and evil spirits).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 144
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب وضع الماء عند الخلاء:
باب: بیت الخلاء کے قریب پانی رکھنا بہتر ہے
(10) CHAPTER. Providing water at lavatories (for washing the private parts after answering the call of nature).


حدیث نمبر: 143


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا وَرْقَاءُ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَزِيدَ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ،‏‏‏‏"أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ الْخَلَاءَ،‏‏‏‏ فَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوءًا،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ مَنْ وَضَعَ هَذَا ؟ فَأُخْبِرَ،‏‏‏‏ فَقَالَ:‏‏‏‏ اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ".
ہم سے عبداللہ بن محمد نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ہاشم ابن القاسم نے، کہا کہ ان سے ورقاء بن یشکری نے عبیداللہ بن ابی یزید سے نقل کیا، وہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء میں تشریف لے گئے۔ میں نے (بیت الخلاء کے قریب) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے وضو کا پانی رکھ دیا۔ (باہر نکل کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا یہ کس نے رکھا؟ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتلایا گیا تو آپ نے (میرے لیے دعا کی اور) فرمایا «اللهم فقهه في الدين» اے اللہ! اس کو دین کی سمجھ عطا فرمائیو۔
Narrated Ibn `Abbas: Once the Prophet entered a lavatory and I placed water for his ablution. He asked, "Who placed it?" He was informed accordingly and so he said, "O Allah! Make him (Ibn `Abbas) a learned scholar in religion (Islam).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 145
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب لا تستقبل القبلة بغائط أو بول إلا عند البناء جدار أو نحوه:
باب: اس مسئلہ میں کہ پیشاب اور پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ نہیں کرنا چاہیے، لیکن جب کسی عمارت یا دیوار وغیرہ کی آڑ ہو تو کچھ حرج نہیں
(11) CHAPTER. While urinating or defecating, never face the Qiblah except when you are screened by a building or a wall or something like that.


حدیث نمبر: 144


حَدَّثَنَا آدَمُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَزِيدَ اللَّيْثِيِّ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْغَائِطَ فَلَا يَسْتَقْبِل الْقِبْلَةَ وَلَا يُوَلِّهَا ظَهْرَهُ،‏‏‏‏ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا".

ہم سے آدم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابن ابی ذئب نے، کہا کہ ہم سے زہری نے عطاء بن یزید اللیثی کے واسطے سے نقل کیا، وہ ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں جائے تو قبلہ کی طرف منہ کرے نہ اس کی طرف پشت کرے (بلکہ) مشرق کی طرف منہ کر لو یا مغرب کی طرف۔

Narrated Abu Aiyub Al-Ansari: Allah's Apostle said, "If anyone of you goes to an open space for answering the call of nature he should neither face nor turn his back towards the Qibla; he should either face the east or the west."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 146
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب من تبرز على لبنتين:
باب: اس بارے میں کہ کوئی شخص دو اینٹوں پر بیٹھ کر قضائے حاجت کرے (تو کیا حکم ہے؟)
(12) CHAPTER. Defecating while sitting over two bricks.


حدیث نمبر: 145


حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ،‏‏‏‏ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ،‏‏‏‏ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ،‏‏‏‏ عَنْ عَمِّهِ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّ نَاسًا،‏‏‏‏ يَقُولُونَ:‏‏‏‏ إِذَا قَعَدْتَ عَلَى حَاجَتِكَ فَلَا تَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلَا بَيْتَ الْمَقْدِسِ،‏‏‏‏ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ:‏‏‏‏ "لَقَدِ ارْتَقَيْتُ يَوْمًا عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَنَا،‏‏‏‏ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلًا بَيْتَ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ،‏‏‏‏ وَقَالَ:‏‏‏‏ لَعَلَّكَ مِنَ الَّذِينَ يُصَلُّونَ عَلَى أَوْرَاكِهِمْ،‏‏‏‏ فَقُلْتُ:‏‏‏‏ لَا أَدْرِي وَاللَّهِ،‏‏‏‏ قَالَ مَالِكٌ:‏‏‏‏ يَعْنِي الَّذِي يُصَلِّي وَلَا يَرْتَفِعُ عَنِ الْأَرْضِ،‏‏‏‏ يَسْجُدُ وَهُوَ لَاصِقٌ بِالْأَرْضِ".

ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم کو امام مالک نے یحییٰ بن سعید سے خبر دی۔ وہ محمد بن یحییٰ بن حبان سے، وہ اپنے چچا واسع بن حبان سے روایت کرتے ہیں، وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں۔ وہ فرماتے تھے کہ لوگ کہتے تھے کہ جب قضاء حاجت کے لیے بیٹھو تو نہ قبلہ کی طرف منہ کرو نہ بیت المقدس کی طرف (یہ سن کر) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا کہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ بیت المقدس کی طرف منہ کر کے دو اینٹوں پر قضاء حاجت کے لیے بیٹھے ہیں۔ پھر عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے (واسع سے) کہا کہ شاید تم ان لوگوں میں سے ہو جو اپنے چوتڑوں کے بل نماز پڑھتے ہیں۔ تب میں نے کہا اللہ کی قسم! میں نہیں جانتا (کہ آپ کا مطلب کیا ہے) امام مالک رحمہ اللہ نے کہا کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اس سے وہ شخص مراد لیا جو نماز میں زمین سے اونچا نہ رہے، سجدہ میں زمین سے چمٹ جائے۔

Narrated `Abdullah bin `Umar: People say, "Whenever you sit for answering the call of nature, you should not face the Qibla or Baitul-Maqdis (Jerusalem)." I told them. "Once I went up the roof of our house and I saw Allah's Apostle answering the call of nature while sitting on two bricks facing Baitul-Maqdis (Jerusalem) (but there was a screen covering him. ' (Fath-al-Bari, Page 258, Vol. 1).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 147
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب خروج النساء إلى البراز:
باب: عورتوں کا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلنے کا کیا حکم ہے؟
(13) CHAPTER. The going out of women for answering the call of nature.


حدیث نمبر: 146


حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنِي عُقَيْلٌ،‏‏‏‏ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ،‏‏‏‏ عَنْ عُرْوَةَ،‏‏‏‏ عَنْ عَائِشَةَ،‏‏‏‏ أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى الْمَنَاصِعِ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَحُ،‏‏‏‏ فَكَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ احْجُبْ نِسَاءَكَ،‏‏‏‏ فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُ،‏‏‏‏ فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي عِشَاءً،‏‏‏‏ وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً،‏‏‏‏ فَنَادَاهَا عُمَرُ:‏‏‏‏ أَلَا قَدْ عَرَفْنَاكِ يَا سَوْدَةُ حِرْصًا عَلَى أَنْ يَنْزِلَ الْحِجَابُ،‏‏‏‏ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْحِجَابِ.

ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے عقیل نے ابن شہاب کے واسطے سے نقل کیا، وہ عروہ بن زبیر سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویاں رات میں مناصع کی طرف قضاء حاجت کے لیے جاتیں اور مناصع ایک کھلا میدان ہے۔ تو عمر رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کرتے تھے کہ اپنی بیویوں کو پردہ کرائیے۔ مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر عمل نہیں کیا۔ ایک روز رات کو عشاء کے وقت سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ جو دراز قد عورت تھیں، (باہر) گئیں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے انہیں آواز دی (اور کہا) ہم نے تمہیں پہچان لیا اور ان کی خواہش یہ تھی کہ پردہ (کا حکم) نازل ہو جائے۔ چنانچہ (اس کے بعد) اللہ نے پردہ (کا حکم) نازل فرما دیا۔

Narrated `Aisha: The wives of the Prophet used to go to Al-Manasi, a vast open place (near Baqi` at Medina) to answer the call of nature at night. `Umar used to say to the Prophet "Let your wives be veiled," but Allah's Apostle did not do so. One night Sauda bint Zam`a the wife of the Prophet went out at `Isha' time and she was a tall lady. `Umar addressed her and said, "I have recognized you, O Sauda." He said so, as he desired eagerly that the verses of Al-Hijab (the observing of veils by the Muslim women) may be revealed. So Allah revealed the verses of "Al-Hijab" (A complete body cover excluding the eyes).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 148
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 147


حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ،‏‏‏‏ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ عَنْ عَائِشَةَ،‏‏‏‏ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "قَدْ أُذِنَ أَنْ تَخْرُجْنَ فِي حَاجَتِكُنَّ"،‏‏‏‏ قَالَ هِشَامٌ:‏‏‏‏ يَعْنِي الْبَرَازَ.

ہم سے زکریا نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے ابواسامہ نے ہشام بن عروہ کے واسطے سے بیان کیا، وہ اپنے باپ سے، وہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے، وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنی بیویوں سے) فرمایا کہ تمہیں قضاء حاجت کے لیے باہر نکلنے کی اجازت ہے۔ ہشام کہتے ہیں کہ حاجت سے مراد پاخانے کے لیے (باہر) جانا ہے۔

Narrated `Aisha: The Prophet said to his wives, "You are allowed to go out to answer the call of nature. "
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 149
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب التبرز في البيوت:
باب: گھروں میں قضائے حاجت کرنا ثابت ہے
(14) CHAPTER. To defecate in houses.


حدیث نمبر: 148


حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ،‏‏‏‏ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ،‏‏‏‏ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ،‏‏‏‏ عَنْ وَاسِعِ بْنِ حَبَّانَ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ،‏‏‏‏ قَالَ،‏‏‏‏:‏‏‏‏ "ارْتَقَيْتُ فَوْقَ ظَهْرِ بَيْتِ حَفْصَةَ لِبَعْضِ حَاجَتِي،‏‏‏‏ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْضِي حَاجَتَهُ مُسْتَدْبِرَ الْقِبْلَةِ مُسْتَقْبِلَ الشَّأْمِ".

ہم سے ابراہیم بن المنذر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے انس بن عیاض نے عبیداللہ بن عمر کے واسطے سے بیان کیا، وہ محمد بن یحییٰ بن حبان سے نقل کرتے ہیں، وہ واسع بن حبان سے، وہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں کہ (ایک دن میں اپنی بہن اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اہلیہ محترمہ) حفصہ رضی اللہ عنہا کے مکان کی چھت پر اپنی کسی ضرورت سے چڑھا، تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قضاء حاجت کرتے وقت قبلہ کی طرف پشت اور شام کی طرف منہ کئے ہوئے نظر آئے۔

Narrated `Abdullah bin `Umar: I went up to the roof of Hafsa's house for some job and I saw Allah's Apostle answering the call of nature facing Sham (Syria, Jordan, Palestine and Lebanon regarded as one country) with his back towards the Qibla. (See Hadith No. 147).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 150
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313
حدیث نمبر: 149

حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ أَخْبَرَنَا يَحْيَى،‏‏‏‏ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى بْنِ حَبَّانَ،‏‏‏‏ أَنَّ عَمَّهُ وَاسِعَ بْنَ حَبَّانَ أَخْبَرَهُ،‏‏‏‏ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَخْبَرَهُ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ "لَقَدْ ظَهَرْتُ ذَاتَ يَوْمٍ عَلَى ظَهْرِ بَيْتِنَا،‏‏‏‏ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدًا عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلَ بَيْتِ الْمَقْدِسِ".


ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے یزید بن ہارون نے بیان کیا، انہوں نے کہا، ہمیں یحییٰ نے محمد بن یحییٰ بن حبان سے خبر دی، انہیں ان کے چچا واسع بن حبان نے بتلایا، انہیں عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے خبر دی، وہ کہتے ہیں کہ ایک دن میں اپنے گھر کی چھت پر چڑھا، تو مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو اینٹوں پر (قضاء حاجت کے وقت) بیت المقدس کی طرف منہ کئے ہوئے نظر آئے۔

Narrated `Abdullah bin `Umar: Once I went up the roof of our house and saw Allah's Apostle answering the call of nature while sitting over two bricks facing Baitul-Maqdis (Jerusalem). (See Hadith No. 147).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 151
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب الاستنجاء بالماء:
باب: پانی سے طہارت کرنا بہتر ہے
(15) CHAPTER. To wash the private parts with water after answering the call of nature.


حدیث نمبر: 150


حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي مُعَاذٍ وَاسْمُهُ عَطَاءُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ "كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ أَجِيءُ أَنَا وَغُلَامٌ مَعَنَا إِدَاوَةٌ مِنْ مَاءٍ،‏‏‏‏ يَعْنِي يَسْتَنْجِي بِهِ".

ہم سے ابوالولید ہشام بن عبدالملک نے بیان کیا، ان سے شعبہ نے ابومعاذ سے جن کا نام عطاء بن ابی میمونہ تھا نقل کیا، انہوں نے انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رفع حاجت کے لیے نکلتے تو میں اور ایک لڑکا اپنے ساتھ پانی کا برتن لے آتے تھے۔ مطلب یہ ہے کہ اس پانی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم طہارت کیا کرتے تھے۔

Narrated Anas bin Malik: Whenever Allah's Apostle went to answer the call of nature, I along with another boy used to accompany him with a tumbler full of water. (Hisham commented, "So that he might wash his private parts with it.)"
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 152
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب من حمل معه الماء لطهوره:
باب: کسی شخص کے ہمراہ اس کی طہارت کے لیے پانی لے جانا جائز ہے
(16) CHAPTER. Getting water carried by somebody else for purification (washing one’s private parts).

وَقَالَ أَبُو الدَّرْدَاءِ:‏‏‏‏ أَلَيْسَ فِيكُمْ صَاحِبُ النَّعْلَيْنِ وَالطَّهُورِ وَالْوِسَادِ.
ابوالدرداء رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ تم میں جوتوں والے، پاک پانی والے اور تکیہ والے صاحب نہیں ہیں؟۔


حدیث نمبر: 151


حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِي مُعَاذٍ هُوَ عَطَاءُ بْنُ أَبِي مَيْمُونَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ سَمِعْتُ أَنَسًا،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ "كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ لِحَاجَتِهِ تَبِعْتُهُ أَنَا وَغُلَامٌ مِنَّا مَعَنَا إِدَاوَةٌ مِنْ مَاءٍ".

ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا، وہ عطاء بن ابی میمونہ سے نقل کرتے ہیں، انہوں نے انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قضاء حاجت کے لیے نکلتے، میں اور ایک لڑکا دونوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے جاتے تھے اور ہمارے ساتھ پانی کا ایک برتن ہوتا تھا۔

Narrated Anas: Whenever Allah's Apostle went to answer the call of nature, I along with another boy from us used to go behind him with a tumbler full of water.
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 153

 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب حمل العنزة مع الماء في الاستنجاء:
باب: استنجاء کے لیے پانی کے ساتھ نیزہ (بھی) لے جانا ثابت ہے
(17) CHAPTER. To carry an Anaza (spear-headed stick) along with the water for washing the private parts after answering the call of nature.


حدیث نمبر: 152


حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ،‏‏‏‏ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي مَيْمُونَةَ،‏‏‏‏ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ،‏‏‏‏ يَقُولُ:‏‏‏‏ "كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ الْخَلَاءَ،‏‏‏‏ فَأَحْمِلُ أَنَا
وَغُلَامٌ إِدَاوَةً مِنْ مَاءٍ وَعَنَزَةً يَسْتَنْجِي بِالْمَاءِ"،‏‏‏‏ تَابَعَهُ النَّضْرُ وَشَاذَانُ،‏‏‏‏ عَنْ شُعْبَةَ،‏‏‏‏ الْعَنَزَةُ عَصًا عَلَيْهِ زُجٌّ.

ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا، ان سے محمد بن جعفر نے، ان سے شعبہ نے عطاء بن ابی میمونہ کے واسطے سے بیان کیا، انہوں نے انس بن مالک سے سنا، وہ کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء میں جاتے تو میں اور ایک لڑکا پانی کا برتن اور نیزہ لے کر چلتے تھے۔ پانی سے آپ طہارت کرتے تھے، (دوسری سند سے) نضر اور شاذان نے اس حدیث کی شعبہ سے متابعت کی ہے۔ عنزہ لاٹھی کو کہتے ہیں جس پر پھلکا لگا ہوا ہو۔

Narrated Anas bin Malik: Whenever Allah's Apostle went to answer the call of nature, I along with another boy used to carry a tumbler full of water (for cleaning the private parts) and a short spear (or stick).
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 154
 

zehar

VIP
Apr 29, 2012
26,600
16,301
1,313

باب النهي عن الاستنجاء باليمين:
باب: داہنے ہاتھ سے طہارت کرنے کی ممانعت ہے
(18) CHAPTER. It is forbidden to clean the private parts with the right hand.


حدیث نمبر: 153


حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ حَدَّثَنَا هِشَامٌ هُوَ الدَّسْتَوَائِيُّ،‏‏‏‏ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ،‏‏‏‏ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ،‏‏‏‏ عَنْ أَبِيهِ،‏‏‏‏ قَالَ:‏‏‏‏ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ "إِذَا شَرِبَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَتَنَفَّسْ فِي الْإِنَاءِ،‏‏‏‏ وَإِذَا أَتَى الْخَلَاءَ فَلَا يَمَسَّ ذَكَرَهُ بِيَمِينِهِ،‏‏‏‏ وَلَا يَتَمَسَّحْ بِيَمِينِهِ".

ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام دستوائی نے یحییٰ بن ابی کثیر کے واسطے سے بیان کیا، وہ عبداللہ بن ابی قتادہ سے، وہ اپنے باپ ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، جب تم میں سے کوئی پانی پئے تو برتن میں سانس نہ لے اور جب بیت الخلاء میں جائے تو اپنی شرمگاہ کو داہنے ہاتھ سے نہ چھوئے اور نہ داہنے ہاتھ سے استنجاء کرے۔

Narrated Abu Qatada: Allah's Apostle said, "Whenever anyone of you drinks water, he should not breathe in the drinking utensil, and whenever anyone of you goes to a lavatory, he should neither touch his penis nor clean his private parts with his right hand."
USC-MSA web (English): Volume 1, Book 4, Number 155
 
Status
Not open for further replies.
Top