عجــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــیب بات
100 ریال/1000 روﭙﮱ
ہمیں اتنی بڑي رقم لگتی ہے جب ہم مسجد ساتھ لے کر جاتے ہیں صدقہ دینے کے لیے
مگر
بڑی معمولی رقم لگتی ہے جب ہم بازار لے کر جاتے ہیں
کسی وزیر یا بادشاہ کے دربار میں حاضری کو خوش نصیبی اور اعزاز تصور کرتے ہیں ان کے دربار میں ہمارےادب و احترام کی کوئی مثال نہیں ملتی
مگر
اللہ کے سامنے حاضری ہی بھاری لگتی ہے اور پھر اللہ کے دربار میں جمائی ، سستی، اور کاہلی کی کوئی مثال نہیں ملتی
اللہ کے سامنے حاضری ہی بھاری لگتی ہے اور پھر اللہ کے دربار میں جمائی ، سستی، اور کاہلی کی کوئی مثال نہیں ملتی
عجیب
دو گھنٹے
ہمیں بہت طویل لگتے ہیں مسجد میں
مگر
یھی دو گھنٹے بہت ﻗﻠﻴﻝ لگتے ہیں سینما میں
عــــــــــــــــــــــــــــــــجیب
ایک گھنٹہ
ہمیں بہت طویل لگتا ہے اللہ کی عبادت میں
مگر
یہی ایک گھنٹہ بہت معولی لگتا ہے انٹرنٹ پر یا ٹی وی کے آگے
عــــــــــــــــــــــــــــجیب
ہمیں قرآن کے دو صفحے پڑھنا بے حد مشکل لگتا ہے
مگر
مگر
اس کے برعکس
ناولز کی کتابیں پڑھنا بے حد آسان۔۔۔۔
قرآن جو کہتا ہے اس پر شک و شبہات میں پڑے ہیں
کیسے یک دم ہم مغرب کے تہذیب میں رنگ جاتے ہیں اور ان کے طریقے اپنا لیتے ہیں
مگر
اپنے رسول عليه الصلاة والسلام کے طریقے (سنت) کو اپنانا گوارا نہیں !
عــــــــــــــــــــــــــجیب
ہمیں دعاء کے وقت ہر بات یاد نہیں آتی
عجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــیب
ہر پارٹی یہ مجمع میں لوگو کی کثرت آگے نظر آتی ہے
مگر
مگر
عجـــــــــــــــــــــــــــــــــــــیب
ہمیں قرآن کی دو آیتیں یاد کرنا بہت مشکل لگتاہے
گانے اور ترانے یک دم یاد کر لیتے ہیں
آپ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
"جنت ناگوار چیزوں سے گھیری گئی ہے اور جھنم خوشگوار چیزوں سے گھیری گئی ہے "
"جنت ناگوار چیزوں سے گھیری گئی ہے اور جھنم خوشگوار چیزوں سے گھیری گئی ہے "
(جو انسانی نفس کو خوشگوار لگتی ہے)
رواہ مسلم
رواہ مسلم
اور آپ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
"دنیا کی مٹھاس آخرت کی کڑواہٹ ہے اور دنیا کی کڑواہٹ آخرت کی مٹھاس ہے"
رواہ احمد و الحاکم
رواہ احمد و الحاکم
فَأَمَّا مَن طَغَى
تو جس [شخص] نے سر کشی کی ہوگی
وَآثَرَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا
اور دنيوی زندگی کو ترجيح دی ہوگی
فَإِنَّ الْجَحِيمَ هِيَ الْمَأْوَى
تو اس کا ٹھکانا جھنم ہی ہے
وَأَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوَى
ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کہرے ہونے
سے ڈرتا رہا ہو گا اور اپنے نفس کو نفسی خواہش سے روکتا رہا ہوگا
ہاں جو شخص اپنے رب کے سامنے کہرے ہونے
سے ڈرتا رہا ہو گا اور اپنے نفس کو نفسی خواہش سے روکتا رہا ہوگا
فَإِنَّ الْجَنَّةَ هِيَ الْمَأْوَى
تو اس کا ٹھکانا جنت ہی ہے
وَلَا تَتَّبِعِ الْهَوَى فَيُضِلَّكَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ
اور اپنے نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی
اور اپنے نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو ورنہ وہ تمہیں اللہ کی راہ سے بھٹکا دے گی
آج عمل کا دن ہے حساب کا نہیں
کل حساب کا دن ہوگا عمل کا نہیں
سنا تھا ہم نے لوگوں سے ۔۔۔۔۔
محبت چیز ایسی ہے ۔۔۔
چھپاۓ چھپ نہیں سکتی ۔۔۔
یہ آنکھوں میں چمکتی ہے ۔۔
۔ یہ چہروں پر دمکتی ہے ۔۔۔
دلوں تک کو رلاتی ہے ۔۔۔۔
مگر
اگر یہ سب سچ ہے ۔۔۔
تو پھر ہمیں اپنے رب
سے بھلا کیسی محبت ہے
نہ آنکھوں سے جھلکتی ہے
نا چہروں پر دمکتی ہے ۔۔
نا لہجوں میں سلگتی ہے
نا دلوں کو آزماتی ہے
نا راتوں کو رلاتی ہے
یہ کیسی محبت ہے ۔۔۔
??????
My Channel