بھول سکے نہ رمضاں کو ہم ،نعمت ہی کچھ ایسی تھی
روزے رکھ کر نیکی کما لی ،دولت ہی کچھ ایسی تھی
ہمکو فقط تھی فکر-ے-محشر ،کیا ہو اثر پھر بھوکھ کا ہم پر
سه لئے پیاس کی شدّت ہنس کر ،ہمّت ہی کچھ ایسی تھی
کیسے تراویح کرتا کضا میں ،خوف ے خدا سے ڈرتا رہا میں
اے ماہ-ے-رمضان تمہاری عظمت ہی کچھ ایسی تھی
تیس دنوں کے روزے آخر ہنستے ہنستے بیت گئے
اس ماہ-ے-رمضاں کی خیرو برکت ہی کچھ ایسی تھی
روزے رکھ کر نیکی کما لی ،دولت ہی کچھ ایسی تھی
ہمکو فقط تھی فکر-ے-محشر ،کیا ہو اثر پھر بھوکھ کا ہم پر
سه لئے پیاس کی شدّت ہنس کر ،ہمّت ہی کچھ ایسی تھی
کیسے تراویح کرتا کضا میں ،خوف ے خدا سے ڈرتا رہا میں
اے ماہ-ے-رمضان تمہاری عظمت ہی کچھ ایسی تھی
تیس دنوں کے روزے آخر ہنستے ہنستے بیت گئے
اس ماہ-ے-رمضاں کی خیرو برکت ہی کچھ ایسی تھی