٭22 لاکھ مربع میل کا عادل حکمران ٭

  • Work-from-home

Dawn

TM Star
Sep 14, 2010
3,699
3,961
1,313
saudi arabia
* 22 لاکــھ مربـع میــل کا عــادل حکــمراں *
بســم اللہ الرحمٰــن الرحیــم 0
:) السلام علیکم دوستوں
میں ارشد پھر سے آپکی خدمت میں ایک نئے تھریڈ کے ساتھ حاضر ہوں امید کہ پسند آئیگا ان شاء اللہ
اگر میں آپ سے پوچھوں کہ فاتح اعظم کون تھا تو ہم میں سے اکثر کا جواب یہی ہوگا کہ سکندراعظم ۔ کیونکہ ہمیں ہمارے بچپن میں یہی سب کچھ پڑھایا گیا تھا -
لیکن آئیے میں تاریخی حقائق آپکے سامنے پیش کرتا ہوں امید کہ علم میں اضافہ ہوگا ان شاء اللہ
مغرب کے نام نہاد مفکرین نے مقدونیہ کے الیگزینڈرکو سکندراعظم کا لقب دیا ہے جو تاریخ کے ساتھ ناانصافی ہے ، اگر تعصب کا عینک ہٹا کرتاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ہم یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوںگے کہ دنیا کا سکندراعظم ------------ ہے۔ الیگزینڈربادشاہ کا بیٹا تھا،دنیا کے بہترین لوگوں نے اس کوگھوڑسواری سکھائی ،جب وہ بیس سال کا ہوا تو اس کو تخت وتاج پیش کیا گیا ۔ 23سال کی عمر میں مقدونیہ سے نکلا ۔ ایران، شام، یونان، ترکی اورمصر کو فتح کرتے ہوئے ہندوستان پہنچا ۔323قبل مسیح 33سال کی عمرمیں انتقال کرگیا ۔ اس کی فتوحات کا عرصہ دس سال پر محیط ہے ،ان دس سالوں میں اس نے 17لاکھ مربع میل کا علاقہ فتح کیا ،ان فتوحات میں اس کو آرگنائزڈ آرمی کی خدمات میسرتھیں۔
جبکہ ــــــــــــــــــــــــــ نے دس سالوں میں 22لاکھ مربع میل کا علاقہ بغیرآرگنائزڈآرم ی کے فتح کیا ۔ آپ نے کسی تیرانداز سے تیراندازی نہیں سیکھی۔ آپ کی ان فتوحات میں اس وقت کی دو سپرپاورطاقتیں رو م اورایران بھی ہیں ۔ آج سیٹلائٹ میزائل اورآبدوزوں کے دور میں دنیا کے کسی حکمراں کے پاس اتنی بڑی سلطنت نہیں ہے ۔
سکندر نے صرف فتوحات کیں اور مفتوح علاقوں کوکوئی نظام نہیں دیا بلکہ فتوحات کے دوران بے شمار جرنیل قتل کروائے ، بے شمارجرنیلوں اورنوجوانوں نے اس کا ساتھ چھوڑدیا ۔ جبکہ ـــــــــــــــــــــــ کے کسی ساتھی نے ان کی حکم عدولی نہیں کی وہ ایسے عظیم مدبرومنتظم تھے کہ عین میدان جنگ میں اسلام کے مایہ ناز کمانڈرسیدناخالد بن ولید کومعزول کردیا اورکسی کو یہ حکم ٹالنے اور بغاوت کرنے کی جرأت نہ ہوئی ۔
الیگزینڈرنے جو سلطنت بنائی وہ اس کے مرنے کے پانچ سال بعد اس کے نظریے سے نکل گئی اورآج اس کا تاریخ کی کتابوں میں صرف نام ملتا ہے ۔ لیکن ــــــــــــــــ نے جن علاقوں کوفتح کیا وہاں آج بھی ـــــــــــــــــــــــ کا نظریہ موجود ہے ،دن رات کے پانچ اوقات میں مسجد کے میناروں سے انکے نظریے کا اعلان ہوتا ہے ۔ ــــــــــــــ نے دنیا کوایسا سسٹم دیا جو آج تک دنیا میں موجود ہے ۔
آپ کے عہد میں باجماعت نماز تراویح کا باقاعدہ سلسلہ شروع ہوا،آپ کے دورمیں شراب نوشی کی سزا 80 کوڑے مقررہوئی ، سن ہجری کا اجراءکیا، جیل کاتصور دیا، مؤذنوں کی تنخواہیں مقررکیں،مسجدوں میں روشنی کابندوبست کروایا،باوردی پولس، فوج اورچھاؤ نیوں کاقیام عمل میں لایا گیا، آپ نے دنیا میں پہلی بار دودھ پیتے بچوں، معذوروں، بیواؤں اور بے آسرا لوگوں کے وظائف مقررکئے ۔ آپ نے دنیامیں پہلی بار حکمرانوں، گورنروں، سرکاری عہدے داروں کے اثاثے ڈکلیر کرنے کا تصور دیا ۔ آپ جب کسی کو سرکاری عہدے پر فائز کرتے تھے تواس کے اثاثوں کا تخمینہ لگواکر اپنے پاس رکھ لیتے اوراگرعرصہ امارت کے دوران عہدہ دار کے اثاثوں میں اضافہ ہوتا تواس کی تحقیق کرتے ۔ جب آپ کسی کوگورنر بناتے تو اس کونصیحت کرتے کہ ترکی گھوڑے پرمت بیٹھنا ، باریک کپڑا مت پہننا،چھناہوا آٹا مت کھانا، دروازے پر دربان مت رکھنا ۔
آپ کی مہر پر لکھا ہوا تھا : ”ــــــــــــــــــ !نصیحت کے لیے موت ہی کافی ہے “۔
یہ وہ سسٹم ہے جس کو دنیا میں کوئی دوسرا شخص متعارف نہ کروا سکا، دنیا کے 245ممالک میں یہ نظام کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے ۔ان حقائق کی روشنی میں زبان وقلم بے اختیار گواہی دیتا ہے کہ دنیا کا سکندر اعظم ـــــــــــــــــــ ہیں۔
آپ کے عدل کی مثال دنیا کے کسی دوسرے حکمراں میں نہیں ملتی ، آپ کے عدل کی یہ حالت تھی کہ جب آپ کا انتقال ہوا تو آپ کی سلطنت کے دوردراز علاقہ کا ایک چرواہا بھاگتا ہوا آیا اورچیخ کربولا: لوگو! ـــــــــــــــــــــــــــ کا انتقال ہوگیا ہے
لوگوں نے پوچھا : تم مدینہ سے ہزاروں میل دور جنگل میں رہتے ہو‘تمہیں کس نے خبردی ؟ چرواہا بولا: جب تک ــــــــــــــــــــــــ زندہ تھے میری بھیڑیں جنگل میں بے خوف چرتی پھرتی تھیں ،کوئی درندہ ان کی طرف آنکھ اٹھاکر نہیں دیکھتا تھا لیکن آج پہلی بار ایک بھیڑیا میری بھیڑ کا بچہ اٹھاکر لے گیا ہے ۔ میں نے بھیڑئیے کی جرا ت سے جان لیا کہ آج ـــــــــــــــــــــــ دنیا میں نہیں ہیں ۔
مدینہ کے بازارمیں گشت کے دوران ایک موٹے تازے اونٹ پر نظر پڑی ، پوچھا: یہ کس کا اونٹ ہے ؟ بتایا کہ یہ آپ کے صاحبزادے عبداللہ رضى الله عنه کا ہے ۔ آپ نے گرجدار آواز میں کہا کہ عبداللہ کو فوراً میرے پاس بلاؤ، جب سیدناعبداللہ رضى الله عنه آئے توپوچھا: عبداللہ! یہ اونٹ تمہارے ہاتھ کیسےآیا؟ عرض کیا : اباجان !یہ اونٹ بڑا کمزورتھا اورمیں نے اس کو سستے داموں خرید کرچراگاہ میں بھیج دیا تاکہ یہ موٹا تازہ ہوجائے اور میں اس کو بیچ کر نفع حاصل کروں۔ یہ سن کر آپ نے فرمایا: تمہاراخیال ہوگا کہ لوگ اس کو چراگاہ میں دیکھ کر کہیں گے : یہ امیر المومنین کے بیٹے کا اونٹ ہے، اسے خوب چرنے دو، اس کو پانی پلاو ، اس کی خدمت کرو۔ سنو! اس کو بیچ کر اصل رقم لے لو اور منافع بیت المال میں جمع کرادو۔ سیدنا عبداللہ رضى الله عنه نے سرتسلیم خم کردیا ۔
امیرالمو منین ــــــــــــــــــــــــــــ کے دربار میں ایک نوجوان روتے ہوئے داخل ہوا ۔ آپ نے رونے کی وجہ پوچھی :اس نے روتے روتے عرض کیا کہ میں مصر سے آیا ہوں، وہاں کے گورنر کے بیٹے سے دوڑ کے مقابلے میں جیت گیا تو محمد بن عمروبن العاص رضى الله عنه نے میری کمر پر کوڑے برسائے جس سے میری کمر چھلنی ہوگئی ۔ وہ کوڑے مارتا رہا اور کہتا رہا کہ تمہاری یہ جرأت کہ سرداروں کی اولاد سے آگے بڑھو۔ آپ نے یہ داستان سننے کے بعد مصر کے گورنر اور ان کے بیٹے کو بلابھیجا، جب وہ آگئے توکہا: یہ ہیں سردار کے بیٹے ، پھرمصری کو کوڑا دیا اور کہا کہ اس کی پیٹھ پرزورسے کوڑے ماروتاکہ اس کو پتہ چلے کہ سرداروں کے بیٹوں کی بے اعتدالیوں پر ان کا کیا حشر ہوتا ہے ۔ اس نوجوان نے جی بھر کر بدلہ لیا ۔ پھر آپ نے فاتح مصرسیدناعمروبن العاصؓ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
اے عمرو! تونے لوگوں کو کب سے غلام بنایا ہے جبکہ ان کی ماؤں نے ان کو آزاد جنم دیا تھا ۔“
یہ ہے وہ بے لاگ عدل جس میں قوموں کی عزت اورترقی کا راز پنہاں ہے
آج اسلام پر شبخون مارنے والے یہ کہتے ہوئے نہیں تھکتے کہ بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذمہ دار اسلام ہے ، جبکہ اسلام امن وامان کا داعی ہے، عدل ومساوات کاپیکر ہے اورعروج وترقی اس کی خمیر میں داخل ہے جس پر تاریخی حقائق گواہ ہیں۔ آج اسلام غریب الدیار ہے ،آج اسلام کو ــــــــــــــــــــــــ کی ضرورت ہے ،اسلام کے غلبہ کے لیے کردار کی اعلی مثالیں درکار ہیں ،آج مسلمان اپنے نفس کے غلام بن کر رہ گئے ہیں اوراپنے رب کو بھول گئے ہیں ،نجات کا واحد راستہ نفس کی غلامی سے نکل کر رب العزت کی رضا مطلوب ومقصود ہے : وَلِلَّہِ العِزَّةُ وَلِرَسُولِہِ وَلِلمُومِنِینَ (المنافقون 8) ”سنو! عزت توصرف اللہ تعالی اوراس کے رسول اورایمان والوںکے لیے ہے “۔
اور وہ شخصیت ہیں سیدنا حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ
بقلم: حافظ حفیظ الرحمن
ماہنامہ مصباح(کویت) سے ماخوذ
[DOUBLEPOST=1353832786][/DOUBLEPOST]@Atif-adi @Sabah @Don @*Muslim* @RedAngel @Red-Rose64 @Qawareer @saviou @Fa!th @faari[DOUBLEPOST=1353833143][/DOUBLEPOST]@Anokhi_Laadli @ShyPrincess @sweet doll @sweeet-girl @Zee Leo @Hans_Mukh @yoursks @*SHOAIB* @Mahiya @natakhat_pari
 

HuriYa

(¯`★´¯)I'll Always Be Daddy's Doll(¯´★`¯)
Super Star
Aug 8, 2011
14,920
7,014
713
D!amOnd CastLe
JazakAllah..! bOhat khobsurat aur Informative sharing hay..!

Hazrat Umar-e-FarOoq razi Allahu anhu meri Ideal Personality hain..! I wish main Aap razi Allahu anhu se Kabhe mill sakti yah dekh sakti..! Mujhay un ka Justice aur Bravery bOhat Inspire kerti hay. aur sab musalmano ko is baat per Fakhr kerna chahiye aur un ke Jaisa bananay ke koshish kerni chahiye.

Allah talah un per apni beshumar Rahmatain Nazil fermaye Aameen.
 
  • Like
Reactions: hoorain and Aara'af

ChoCo

{ ' . ' } {C__C}
Super Star
Oct 29, 2012
6,169
6,637
363
MaRs
Subhan Allah :) Hazrat Umar (R.A) Was the most Justful Ruler. Un k Adl k baray me jitna kaha jae utna kam :) Hazrat Umar (R.A) is one of my inspiring personalities :) We should all learn the lesson of justice from his Swaneh hayat :)
MASHALLAH :)

Nice Sharing :)
 

Aunty_Bilqees

Banned
Oct 12, 2012
1,535
1,379
113
اس طرح کے حکمران چاہے آج کل کے معاشرے کو . آج تو زرداری مزے کی نیند سوتا ہے اور عوام سوتی ہی نہیں
 
  • Like
Reactions: hoorain and Aara'af

Hoorain

*In search of Oyster Pearls*
VIP
Dec 31, 2009
108,467
40,710
1,313
A n3st!
JAZAKALLAH khair
bohat zaardast sharing!
Tmam logon ko Hazrat Umar Farooq(R.A) jaise buhadar,munsaf,door andaish leader ki shakhsiyat se seekhne ki zarurat hay!
ALLAH tala un par apni rehmatain nazikl farmayain AAMEEN!
 

Sabah

VIP
Nov 20, 2008
9,085
8,117
1,313
Peshawar
* 22 لاکــھ مربـع میــل کا عــادل حکــمراں *
بســم اللہ الرحمٰــن الرحیــم 0
:) السلام علیکم دوستوں
میں ارشد پھر سے آپکی خدمت میں ایک نئے تھریڈ کے ساتھ حاضر ہوں امید کہ پسند آئیگا ان شاء اللہ
اگر میں آپ سے پوچھوں کہ فاتح اعظم کون تھا تو ہم میں سے اکثر کا جواب یہی ہوگا کہ سکندراعظم ۔ کیونکہ ہمیں ہمارے بچپن میں یہی سب کچھ پڑھایا گیا تھا -
لیکن آئیے میں تاریخی حقائق آپکے سامنے پیش کرتا ہوں امید کہ علم میں اضافہ ہوگا ان شاء اللہ
مغرب کے نام نہاد مفکرین نے مقدونیہ کے الیگزینڈرکو سکندراعظم کا لقب دیا ہے جو تاریخ کے ساتھ ناانصافی ہے ، اگر تعصب کا عینک ہٹا کرتاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو ہم یہ فیصلہ کرنے پر مجبور ہوںگے کہ دنیا کا سکندراعظم ------------ ہے۔ الیگزینڈربادشاہ کا بیٹا تھا،دنیا کے بہترین لوگوں نے اس کوگھوڑسواری سکھائی ،جب وہ بیس سال کا ہوا تو اس کو تخت وتاج پیش کیا گیا ۔ 23سال کی عمر میں مقدونیہ سے نکلا ۔ ایران، شام، یونان، ترکی اورمصر کو فتح کرتے ہوئے ہندوستان پہنچا ۔323قبل مسیح 33سال کی عمرمیں انتقال کرگیا ۔ اس کی فتوحات کا عرصہ دس سال پر محیط ہے ،ان دس سالوں میں اس نے 17لاکھ مربع میل کا علاقہ فتح کیا ،ان فتوحات میں اس کو آرگنائزڈ آرمی کی خدمات میسرتھیں۔
جبکہ ــــــــــــــــــــــــــ نے دس سالوں میں 22لاکھ مربع میل کا علاقہ بغیرآرگنائزڈآرم ی کے فتح کیا ۔ آپ نے کسی تیرانداز سے تیراندازی نہیں سیکھی۔ آپ کی ان فتوحات میں اس وقت کی دو سپرپاورطاقتیں رو م اورایران بھی ہیں ۔ آج سیٹلائٹ میزائل اورآبدوزوں کے دور میں دنیا کے کسی حکمراں کے پاس اتنی بڑی سلطنت نہیں ہے ۔
سکندر نے صرف فتوحات کیں اور مفتوح علاقوں کوکوئی نظام نہیں دیا بلکہ فتوحات کے دوران بے شمار جرنیل قتل کروائے ، بے شمارجرنیلوں اورنوجوانوں نے اس کا ساتھ چھوڑدیا ۔ جبکہ ـــــــــــــــــــــــ کے کسی ساتھی نے ان کی حکم عدولی نہیں کی وہ ایسے عظیم مدبرومنتظم تھے کہ عین میدان جنگ میں اسلام کے مایہ ناز کمانڈرسیدناخالد بن ولید کومعزول کردیا اورکسی کو یہ حکم ٹالنے اور بغاوت کرنے کی جرأت نہ ہوئی ۔
الیگزینڈرنے جو سلطنت بنائی وہ اس کے مرنے کے پانچ سال بعد اس کے نظریے سے نکل گئی اورآج اس کا تاریخ کی کتابوں میں صرف نام ملتا ہے ۔ لیکن ــــــــــــــــ نے جن علاقوں کوفتح کیا وہاں آج بھی ـــــــــــــــــــــــ کا نظریہ موجود ہے ،دن رات کے پانچ اوقات میں مسجد کے میناروں سے انکے نظریے کا اعلان ہوتا ہے ۔ ــــــــــــــ نے دنیا کوایسا سسٹم دیا جو آج تک دنیا میں موجود ہے ۔
آپ کے عہد میں باجماعت نماز تراویح کا باقاعدہ سلسلہ شروع ہوا،آپ کے دورمیں شراب نوشی کی سزا 80 کوڑے مقررہوئی ، سن ہجری کا اجراءکیا، جیل کاتصور دیا، مؤذنوں کی تنخواہیں مقررکیں،مسجدوں میں روشنی کابندوبست کروایا،باوردی پولس، فوج اورچھاؤ نیوں کاقیام عمل میں لایا گیا، آپ نے دنیا میں پہلی بار دودھ پیتے بچوں، معذوروں، بیواؤں اور بے آسرا لوگوں کے وظائف مقررکئے ۔ آپ نے دنیامیں پہلی بار حکمرانوں، گورنروں، سرکاری عہدے داروں کے اثاثے ڈکلیر کرنے کا تصور دیا ۔ آپ جب کسی کو سرکاری عہدے پر فائز کرتے تھے تواس کے اثاثوں کا تخمینہ لگواکر اپنے پاس رکھ لیتے اوراگرعرصہ امارت کے دوران عہدہ دار کے اثاثوں میں اضافہ ہوتا تواس کی تحقیق کرتے ۔ جب آپ کسی کوگورنر بناتے تو اس کونصیحت کرتے کہ ترکی گھوڑے پرمت بیٹھنا ، باریک کپڑا مت پہننا،چھناہوا آٹا مت کھانا، دروازے پر دربان مت رکھنا ۔
آپ کی مہر پر لکھا ہوا تھا : ”ــــــــــــــــــ !نصیحت کے لیے موت ہی کافی ہے “۔
یہ وہ سسٹم ہے جس کو دنیا میں کوئی دوسرا شخص متعارف نہ کروا سکا، دنیا کے 245ممالک میں یہ نظام کسی نہ کسی صورت میں موجود ہے ۔ان حقائق کی روشنی میں زبان وقلم بے اختیار گواہی دیتا ہے کہ دنیا کا سکندر اعظم ـــــــــــــــــــ ہیں۔
آپ کے عدل کی مثال دنیا کے کسی دوسرے حکمراں میں نہیں ملتی ، آپ کے عدل کی یہ حالت تھی کہ جب آپ کا انتقال ہوا تو آپ کی سلطنت کے دوردراز علاقہ کا ایک چرواہا بھاگتا ہوا آیا اورچیخ کربولا: لوگو! ـــــــــــــــــــــــــــ کا انتقال ہوگیا ہے
لوگوں نے پوچھا : تم مدینہ سے ہزاروں میل دور جنگل میں رہتے ہو‘تمہیں کس نے خبردی ؟ چرواہا بولا: جب تک ــــــــــــــــــــــــ زندہ تھے میری بھیڑیں جنگل میں بے خوف چرتی پھرتی تھیں ،کوئی درندہ ان کی طرف آنکھ اٹھاکر نہیں دیکھتا تھا لیکن آج پہلی بار ایک بھیڑیا میری بھیڑ کا بچہ اٹھاکر لے گیا ہے ۔ میں نے بھیڑئیے کی جرا ت سے جان لیا کہ آج ـــــــــــــــــــــــ دنیا میں نہیں ہیں ۔
مدینہ کے بازارمیں گشت کے دوران ایک موٹے تازے اونٹ پر نظر پڑی ، پوچھا: یہ کس کا اونٹ ہے ؟ بتایا کہ یہ آپ کے صاحبزادے عبداللہ رضى الله عنه کا ہے ۔ آپ نے گرجدار آواز میں کہا کہ عبداللہ کو فوراً میرے پاس بلاؤ، جب سیدناعبداللہ رضى الله عنه آئے توپوچھا: عبداللہ! یہ اونٹ تمہارے ہاتھ کیسےآیا؟ عرض کیا : اباجان !یہ اونٹ بڑا کمزورتھا اورمیں نے اس کو سستے داموں خرید کرچراگاہ میں بھیج دیا تاکہ یہ موٹا تازہ ہوجائے اور میں اس کو بیچ کر نفع حاصل کروں۔ یہ سن کر آپ نے فرمایا: تمہاراخیال ہوگا کہ لوگ اس کو چراگاہ میں دیکھ کر کہیں گے : یہ امیر المومنین کے بیٹے کا اونٹ ہے، اسے خوب چرنے دو، اس کو پانی پلاو ، اس کی خدمت کرو۔ سنو! اس کو بیچ کر اصل رقم لے لو اور منافع بیت المال میں جمع کرادو۔ سیدنا عبداللہ رضى الله عنه نے سرتسلیم خم کردیا ۔
امیرالمو منین ــــــــــــــــــــــــــــ کے دربار میں ایک نوجوان روتے ہوئے داخل ہوا ۔ آپ نے رونے کی وجہ پوچھی :اس نے روتے روتے عرض کیا کہ میں مصر سے آیا ہوں، وہاں کے گورنر کے بیٹے سے دوڑ کے مقابلے میں جیت گیا تو محمد بن عمروبن العاص رضى الله عنه نے میری کمر پر کوڑے برسائے جس سے میری کمر چھلنی ہوگئی ۔ وہ کوڑے مارتا رہا اور کہتا رہا کہ تمہاری یہ جرأت کہ سرداروں کی اولاد سے آگے بڑھو۔ آپ نے یہ داستان سننے کے بعد مصر کے گورنر اور ان کے بیٹے کو بلابھیجا، جب وہ آگئے توکہا: یہ ہیں سردار کے بیٹے ، پھرمصری کو کوڑا دیا اور کہا کہ اس کی پیٹھ پرزورسے کوڑے ماروتاکہ اس کو پتہ چلے کہ سرداروں کے بیٹوں کی بے اعتدالیوں پر ان کا کیا حشر ہوتا ہے ۔ اس نوجوان نے جی بھر کر بدلہ لیا ۔ پھر آپ نے فاتح مصرسیدناعمروبن العاصؓ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا:
اے عمرو! تونے لوگوں کو کب سے غلام بنایا ہے جبکہ ان کی ماؤں نے ان کو آزاد جنم دیا تھا ۔“
یہ ہے وہ بے لاگ عدل جس میں قوموں کی عزت اورترقی کا راز پنہاں ہے
آج اسلام پر شبخون مارنے والے یہ کہتے ہوئے نہیں تھکتے کہ بگڑتی ہوئی صورتحال کا ذمہ دار اسلام ہے ، جبکہ اسلام امن وامان کا داعی ہے، عدل ومساوات کاپیکر ہے اورعروج وترقی اس کی خمیر میں داخل ہے جس پر تاریخی حقائق گواہ ہیں۔ آج اسلام غریب الدیار ہے ،آج اسلام کو ــــــــــــــــــــــــ کی ضرورت ہے ،اسلام کے غلبہ کے لیے کردار کی اعلی مثالیں درکار ہیں ،آج مسلمان اپنے نفس کے غلام بن کر رہ گئے ہیں اوراپنے رب کو بھول گئے ہیں ،نجات کا واحد راستہ نفس کی غلامی سے نکل کر رب العزت کی رضا مطلوب ومقصود ہے : وَلِلَّہِ العِزَّةُ وَلِرَسُولِہِ وَلِلمُومِنِینَ (المنافقون 8) ”سنو! عزت توصرف اللہ تعالی اوراس کے رسول اورایمان والوںکے لیے ہے “۔
اور وہ شخصیت ہیں سیدنا حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ
بقلم: حافظ حفیظ الرحمن
ماہنامہ مصباح(کویت) سے ماخوذ
[DOUBLEPOST=1353832786][/DOUBLEPOST]@Atif-adi @Sabah @Don @*Muslim* @RedAngel @Red-Rose64 @Qawareer @saviou @Fa!th @faari[DOUBLEPOST=1353833143][/DOUBLEPOST]@Anokhi_Laadli @ShyPrincess @sweet doll @sweeet-girl @Zee Leo @Hans_Mukh @yoursks @*SHOAIB* @Mahiya @natakhat_pari
JazakAllah khair and MashAllah worth reading topic :)
shoro lines mei jub read ker rahe the tu Dashes dekh ker confused hue and kuch samajh bhi nai araha tha however I was sure end mei Naam zaroor mention hua hoga jeske bare mei yeh topic hain pir jub read kerte end tuk athe gaye so jawab mind mei aya k Hazrat Umer (R.A) k bare mei zikr huraha hain and exactly the answer was him :) unke etedaal k bare mei padha tha but honestly aapke thread se buhut kuch padhne ko mela enke bare mei jho shayed bhol gaye the ya maloom nai tha,
buhut shukriya share kerne k lie.
 

Dawn

TM Star
Sep 14, 2010
3,699
3,961
1,313
saudi arabia
JazakAllah khair and MashAllah worth reading topic :)
shoro lines mei jub read ker rahe the tu Dashes dekh ker confused hue and kuch samajh bhi nai araha tha however I was sure end mei Naam zaroor mention hua hoga jeske bare mei yeh topic hain pir jub read kerte end tuk athe gaye so jawab mind mei aya k Hazrat Umer (R.A) k bare mei zikr huraha hain and exactly the answer was him :) unke etedaal k bare mei padha tha but honestly aapke thread se buhut kuch padhne ko mela enke bare mei jho shayed bhol gaye the ya maloom nai tha,
buhut shukriya share kerne k lie.
han main yahi chah raha tha k naam ko suspense rakh kar laast me mention kia jaaye to parhne wale ko maza bhi aayega.k aakhir ye kiske baare me hai.:)

agar mazeed inke baare me aap parhna chah rahi hain to ek kitab " الفاروق " naam ki hai jo maulana shibli naumani ki likhi hui hai uska bhi mutaala karsakti hai aap.
 
  • Like
Reactions: Sabah

Sabah

VIP
Nov 20, 2008
9,085
8,117
1,313
Peshawar
han main yahi chah raha tha k naam ko suspense rakh kar laast me mention kia jaaye to parhne wale ko maza bhi aayega.k aakhir ye kiske baare me hai.:)

agar mazeed inke baare me aap parhna chah rahi hain to ek kitab " الفاروق " naam ki hai jo maulana shibli naumani ki likhi hui hai uska bhi mutaala karsakti hai aap.
Hmmm okay in sha Allah.
thank you :)
 

whiteros

'"The queen of kindness''
Super Star
Dec 20, 2011
10,936
3,866
1,313
،نجات کا واحد راستہ نفس کی غلامی سے نکل کر رب العزت کی رضا مطلوب ومقصود ہے : وَلِلَّہِ العِزَّةُ وَلِرَسُولِہِ وَلِلمُومِنِینَ (المنافقون 8) ”سنو! عزت توصرف اللہ تعالی اوراس کے رسول اورایمان والوںکے لیے ہے “۔
bohanat ZABARDAST ....thanks shear kia
 
Top